لاہور میں جمعہ بارہ جون کو بعد نماز جمعہ
مولانا سرفراز نعیمی صاحب کو شہید کردیا گیا اور ابتدائی شواہد کے مطابق
ایک مبینہ خود کش دھماکے میں ان کو شہید کیا گیا۔ مولانا صاحب کی شہادت ایک
عظیم سانحہ ہے۔ مولانا مرحوم و مغفور ایک مرنجان مرنج، درویش صفت، سادہ
طبعیت انسان تھے۔ ان کی شہادت کا خلاء شاید کبھی پر نہ ہوسکے۔
یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی فوری تحقیقات کرائے کہ اس واقعے میں
کون ملوث ہے۔ یہ کہنا بہت آسان ہے کہ خود کش حملہ آور کو روکنا بہت مشکل ہے
لیکن میں سمجھتا ہوں کہ جب ہمارے وزیر داخلہ، اور حکومتی ایجنسیاں یہ اعلان
کریں کہ لاہور میں اتنے خود کش داخل ہوگئے ہیں، پشاور میں اتنے خودکش آگئے
ہیں۔ فلاں شہر میں اتنے حملہ آور داخل ہونے والے ہیں۔ جب یہ اعلانات کیے
جاتے ہیں تو اس کا واضح مطلب یہ ہوا کہ خود کش حملہ آور کو نہ صرف روکا
جاسکتا ہے بلکہ اس کے نیٹ ورک کو بھی ختم کیا جاسکتا ہے لیکن بات یہ ہے کہ
حکومت اس کو ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے کیوں تمام شواہد جس طرف اشارہ
کرتے ہیں اس کی جانب کاروائی نہیں کی جارہی بلکہ واقعات کو دوسرا رخ دیا
جاتا ہے۔
یہ بھی ایک عجیب اتفاق ہےکہ نائن الیون کے بعد ایک تواتر سے علمائے کرام کو
باقاعدہ ہدف بنا کر قتل کیا جارہا ہے۔ مولانا یوسف لدھیانوی صاحب، مولانا
حبیب الرحمان صاحب، مفتی شامزئی صاحب٬ علامہ حسن ترابی صاحب، مولانا اعظم
طارق صاحب، اور سب سے بڑی اجتماعی قتل کی واردات کراچی میں بارہ ربیع الاول
کو ہوئی جب عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آقائے دوجہاں کا میلاد منا
رہے تھے۔ ان تمام عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نشتر پارک میں
ایک بم دھماکہ میں شہید کردیا گیا۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ایک عیجب بات ہے کہ نائن الیون کے بعد مساجد اور
امام بارگاہوں میں بم دھماکوں کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا ہے جو کہ ختم ہی
ہونے میں نہیں آرہا ہے۔ یہ بات سمجھنے کی ہے کہ صرف اہل مدرسہ ہی دہشت گردی
کا نشانہ کیوں ہیں۔ محراب و منبر ہی زد پر کیوں ہیں؟ اور یہ سارے واقعات
نائین الیون کے بعد ہی کیوں اتنی تیزی سے وقوع پذیر ہورہے ہیں۔ یہ باتیں
بہت قابل غور ہیں۔
امریکہ اور بھارت اپنے مفادات کے لیے یہ ساری وارداتیں کررہے ہیں۔م اضی میں
بھی اس کی مثالیں موجود تھیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ ساری چیزیں یہ
سارے واقعات، یہ ساری دہشت گردی نائین الیون کے بعد ہی کیوں ہورہی ہے؟ بات
بہت سادی ہے اس خطے بالخصوص پاکستان کے معاملات سے امریکہ کی مداخلت ختم
ہوجائے تو پھر آپ دیکھنا کہ یہاں یہ وارداتیں بھی ختم ہوجائیں گی۔ آزمائش
شرط ہے۔ |