ہم سب باغی ہیں

یہ کالم جاوید ہاشمی کی ن لیگ سے علحدگی اور تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر لکھا گیا

جناب مخدوم جاویدہاشمی صاحب نے مسلم لیگ ن چھوڑی اورتحریک انصاف میں شامل کیاہوئے کہ ہرطرف ایک پکارسی مچ گئی ۔ایک طرف اخبارات وجرائدمیں تجزیوں کاسلسلہ شروع ہواتودوسری طرف ہرٹاک شومیں یہی بات زیربحث ہے۔جہاں تحریک انصاف کے قائدین اورکارکن جناب مخدوم جاویدہاشمی صاحب کی اپنی جماعت میں شمولیت پرشاداں ،فرحاں اورنازاں نظرآتے ہیں۔وہیں پرن لیگ والے پریشان اورشایدپشیمان بھی ہوئے ہیں۔گومسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کھل کراس کا اظہارنہیں کررہی،لیکن اندرسے بہرحال وہ ہل سی گئی ہے۔مسلم لیگ ن کے قائدین اورکارکنان اچھی طرح جانتے ہیں کہ جب پرویزمشرف نے میاں نوازشریف کی بھاری مینڈنٹ والی حکومت خاتمہ کیااورشریف برادران کوجلاوطن کیایاجلاوطن ہونے پر مجبورکیاتوجناب مخدوم جاویدہاشمی نے کسی طرح پارٹی کومجتمع رکھااور کارکنوں کامورال گرنے نہیں دیا۔جب بڑے بڑے چودہری،پرویزمشرف کے دامن سے وابستہ ہوئے،جبکہ بقایاچوہدری اورخان اپنی زبان بندی کے وعدے کی بنیادپرجیلوں سے باہرآئے تویہ مخدوم جاویدہاشمی ہی تھے،نہوں نے ببانگ دہل اعلان کیاکہ وہ پرویزمشرف کی آمریت کونہیں مانتے۔جہاں ان کی گفتگومیں آغاشورش کاشمیری کی شعلہ نوائی تھی توعلامہ احسان الٰہی ظہیرشہیدکی گھن گرج بھی ان کا خاصہ رہی۔آخرکیوں نہ ہوتی،ان تمام حضرات کی آپس میں ایک طویل رفاقت رہی تھی اوریہ تمام اصحاب آمروں کے سامنے کلمہ حق کہنے اورآمریتوں سے ٹکرانے کابھرپورحوصلہ رکھتے تھے۔اس پر مستزادجناب مجیب الرحمن شامی کی پرمغزاورجرات مندانہ معیت نے بھی جناب مخدوم جاویدہاشمی صاحب کی ذات کوکئی آتشہ بنادیاہواہے۔میں نے جناب مخدوم جاویدہاشمی صاحب کانام توسناہواتھاکہ میرے گھرمیں میرے داداشیخ ریاض احمدفیضی مرحوم (جو کہ ایک طویل عرصہ میدان صحافت سے وابستہ رہے اوربے شماردفعہ انجمن صحافیاں ضلع لاہوروساہیوال کے صدررہے)جناب جاویدہاشمی کی یونیورسٹی کی سطح سے سیاست اورخطابت کے گرویدہ تھے وہیں پر میرے والدجمیل فیضی ایڈووکیٹ بھی جناب مخدوم جاویدہاشمی کے معتقدہیں۔جو اکثرمجھ کو جناب جاویدہاشمی کی جرات وبے باکی کی داستانیں سنایاکرتے تھے،تاہم جناب مخدوم جاویدہاشمی کی ذات سے بہرحال تفصیلی تعارف انہیں دنوں میں ہواہے،میں ہی نہیں بلکہ وہ تمام نوجوان نسل جوابھی کالجوں اوریونیورسٹیوں میں زیرتعلیم ہے،جان چکی ہے کہ مخدوم جاویدہاشمی کسی ایک جماعت کانہیں پورے پاکستان بلکہ پوری امت مسلمہ کااثاثہ ہیں۔وہ جماعت بدقسمت ہی ہوسکتی ہے جس کے دامن میں جناب جاویدہاشمی صاحب جیسے نگینے ہوں اوروہ ان کی صلاحیتوں سے کام نہ لے بلکہ ان کوعضومعطل بناکے رکھ دے۔

قوم کی اکثریت یہ سمجھتی ہے کہ جناب مخدوم جاویدہاشمی صاحب اللہ کے فضل وکرم سے اس مقام پر پہنچ چکے ہیں ،جہاں ان کو توشایدکسی جماعت کی کوئی خاص ضرورت نہیں رہی ،تاہم ہروہ جماعت جو اس ملک سے محبت رکھتی ہے اورحقیقی معنوں میں اس ستم رسیدہ اورقیادت گزیدہ قوم کیلئے کچھ اچھاکرنے کارادہ رکھتی ہے،اس کو جناب مخدوم جاویدہاشمی کی ضرورت ہے۔

جناب مخدوم جاویدہاشمی صاحب نے 25دسمبرکے تحریک انصاف کے جلسہ کراچی میں جس طرح اپنے جذبات کااظہارکیا،اس نے پاکستان کے نوجوانوں کے دلوں میں بجلیاں دوڑادی ہیں۔انہوں نے انتہائی دلسوزاورباوقاراندازمیں پاکستان پراپنی جان نثارکرنے کے عزم کااعادہ کیا۔ پاکستان کی نوجوان نسل جناب مخدوم جاویدہاشمی صاحب کو یقین دلارہی ہے کہ آپ کے الفاظ نوجوانوں کے دلوں میں دھڑکن کی طرح بس گئے ہیں۔ آپ نے پاکستان پر قربان ہونے کے عزم کااظہارکیاتوپاکستان کے لاکھوں غیورنوجوان پاکستان اوراسلام کی محبت کے ناطے سے آپ کادست وبازوبننے اورآپ پرقربان ہونے کیلئے تیارہیں۔اگرکبھی آپ کی جماعت کی قیادت اس ملک سے بے وفائی کرے اورآپ کو اس کے خلاف اعلان بغاوت کرناپڑے توہمت مت ہارئیے ،کیوں کہ لاکھوں نوجوان آپ کے ساتھ مل کریہ نعرہ لگائیں گے کہ "ہم سب باغی ہیں"۔

HAMZA FAIZI
About the Author: HAMZA FAIZI Read More Articles by HAMZA FAIZI: 2 Articles with 1776 views COMPLETE GRADUATION FROM GOVT COLLAGE TOWNSHIP WITH THE SUBJECTS OF JOURNALISM AND SOCIAL WORK..........
Now in the second year of LLB
.. View More