متحدہ قومی موومنٹ کی سندھ حکومت میں شمولیت کے امکانات

پاکستان میں عام انتخابات 2013کے بعد سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی نے اکثریت سے حکومت بنائی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ جو ہر دور میں مرکزی اور صوبائی حکومت کا حصہ رہی ہے اس بار اپوزیشن میں رہنے کا فیصلہ کیا ۔ متحدہ قومی موومنٹ نے پچھلی حکومت میں جو کردار ادا کیا وہ پیار محبت اور باہمی احترام کارشتہ تھااور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما ؤں اور عوام یوں ہی خیال کرتی رہی کہ متحدہ قومی موومنٹ حکومت کے الگ ہوئی اور کراچی کے حالات خراب ہوگئے اور پھر پیپلز پارٹی کی قیادت متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز 90گئے اور واپس حکومت میں آنے کی دعوت دی اور جب مطالبات مکمل ہوگئے تو متحدہ قومی موومنٹ واپس حکومتی بینچوں میں واپس چلے گئی ۔ ان سب حالات سے عوام کو واضح ہوتا رہا کہ متحدہ قومی موومنٹ نے ہمیشہ حکومت کو بلیک میل کیا اور اپنے ناجائز مطالبات منوا کر حکومت کا حصہ بن گئی اور یو ں سمجھا جانے لگا کہ اب کراچی میں لاشوں کے گرنے کا معاملہ طے پاجائے گالیکن کراچی کے حالات پھر بھی ٹھیک نہیں ہوسکے ۔ عام انتخابات کے بعد کچھ اور واضح ہورہا ہے اور یہ کہ سند ھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی اپنی حکومت ہے اور وہ سند ھ میں تمام اختیارات اپنے پاس رکھتے ہیں لیکن یہ سب ہونے کے باوجود پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز گئی اور حکومت سندھ میں شامل ہونے کی دعوت دی ۔لیکن اس بار حکومت سند ھ میں شامل ہونے کے لئے متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت کے علاوہ کارکنوں سے بھی رائے لینے کے لیے ریفریڈم کا علان کیا۔لیکن اگلے ہی روز متحدہ قومی موومنٹ کے ایم پی اے ساجد قریشی اور ان کے بیٹے کو دہشت گردوں نے نشانہ بنا دیا اور اس کے فوری بعد متحدہ قومی موومنٹ کے قائد تحریک الطاف حسین کے خلاف بہت بڑی سازش کے تحت بی بی سی کی طرف سے منی لانڈری اور ڈاکٹرعمران فاروق قتل کی تحقیقات، پاکستان سے لندن حکومت کو الطاف حسین کے خلاف ای میلز اور الطاف حسین کو پاکستان ملک دشمن بنا کر پیش کیا جارہاتھا لیکن متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت نے پورا دفاع کیا پھربی بی سی نے جو دستاویزئی فلم بنائی اور بعد میں اسے نشر کرنے سے انکار کردیا ۔اور بی بی سی کے اس اعلان کے فوری بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت لندن متحد ہ کے قائد الطاف حسین نے ملنے گئی اور ایک بار پھر حکومت سندھ میں شامل ہونے کی دعوت دی ۔اب رابطہ کمیٹی کے اجلا س میں اس دعوت شمولیت کے حوالے سے غور کیاجائے گااور اس کی توثیق کیلئے قائد تحریک الطاف حسین کو سمری بھیجی جارہی ہے ۔امید ہے کہ عید الفطر کے بعد متحدہ قومی موومنٹ سندھ حکومت کا حصہ بن جائے گی ۔بعض حلقوں کی جانب سے جو منفی مہم متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف چلائی گئی تھی اس کی شدت میں نمایاں کمی نظر آرہی ہے ۔اور اس طرح متحدہ قومی موومنٹ کے بارے میں وہ تاثرختم ہوچکاہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے عوامی مینڈیٹ کی توہین کرنے والوں کو منہ کی کھانی پڑی ہے ۔
Muhammad Tayab Chohdury
About the Author: Muhammad Tayab Chohdury Read More Articles by Muhammad Tayab Chohdury: 18 Articles with 22010 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.