نئی حکومت کے نئے تحفے عوام کو
موصول ہو رہے ہیں،کہنے کو تو ایک نئی حکومت بنی ہے مگر حالات وہی کے وہی
ہیں ، اور عوام جو شروع میں کچھ پر امید تھی اب ان کی امیدیں بھی دم توڑتی
نظر آتی آرہی ہیں، کیونکہ ہر نئی حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ ابتدائی دنوں
میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرے تاکہ عوام کو مطمئن رکھے،مگر یہا ں جو
’’نمایاں کارکردگی‘‘ کی جھلک نظر آرہی ہے وہ انتہائی مایوس کن ہے، اس سے
عوام آگے کے پانچ سال کا نقشہ دیکھ سکتے ہیں
عوام بیچاری کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی کہ جب حالات جوں کے توں ہی رہنے تھے
تو نئے انتخابات پر اتنا پیسہ خرچ کرنے کی ضررورت کیا تھی،حالات تو وہی کے
وہی ہیں، دہشت گردی رکنے کا نام نہیں لے رہی،لوڈشیڈنگ نے جینا عذاب بنایا
ہوا ہے، سی این جی کی صورت حال ویسی ہے ،مہنگائی کا مقابلہ کرنا عام انسان
کے بس میں نہیں رہا،کرپشن کے پہاڑ منہ کھولے کھڑے ہیں،قرضے ادا کرنے کے
بجائے اور لیے جا رہے ہیں،ڈرون حملے روزانہ اسی طرح لاشیں گرا رہے
ہیں،روزانہ معمول کے مطابق لاشیں اٹھ رہی ہیں،کراچی کی صورتحال میں ذرہ
برابر کہیں فرق نظر نہیں آیا،وزارء کی عیاشیاں اسی انداز میں جاری ہیں ،ہاں
چہرے ضرور تبدیل ہوئے ہیں، اگر یہ صورتحال پہلے ہی عوام کو بتا دی جاتی ہے
کہ عوام کو انہی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا تو پھر حکومت تبدیل کرنے کی
کیا ضرورت تھی، ہر آنے والی حکومت کا یہی کہنا ہوتا ہے کہ پچھلی حکومت اتنے
مسائل اتنے زیادہ ہیں کہ انکو حل کرنے میں وقت لگے گا ، پھر جب یہ حکومت
جائے گی تو آنے والی حکومت کا یہ الزام ہو گا،عوام کس پر یقین کرے ،ماہرین
کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فری بجلی پیدا کی جا سکتی ہے، مگر عوام عرصہ
دراز سے سے بجلی سے محروم ہے رمضان المبارک میں سحری اور افطاری کے وقت بھی
بجلی جارہی ہے،حکمران وقت پر وقت اور تسلی پر تسلی دے رہے ہیں کہ بس ایک
سال میں سب مسائل حل ہو جائینگے،اور پانچ پانچ سال گزر جاتے ہیں،اب وہی بات
سمجھ میں آرہی ہے کہ یہ صرف باری لینے کا چکر تھا، الیکشن سے پہلے کے دعوے
آپ اب سنیں تو اپکو اندازہ ہو گا کہ کس خوبصورتی سے ہمیں بیوقوف بنایا
گیا،اب عوام کے اندر اتنا شعور تو جاگنا شروع ہو چکا ہے کہ وہ کھرے کھوٹے
کی پہچان کر سکے،اب قرائن یہی بتاتے ہیں کہ کوئی خاص تبدیلی آنے کا امکان
نہیں ہے،پتہ نہیں اس کرسی کی لذت واقعی اتنی ہے کہ تین تین مرتبہ بیٹھنے کے
باوجود اسکا نشہ نہیں اترتا، اور پوری کی پوری عوام بیوقوف لگنے لگتی ہے،اب
اتنے بھی مسائل نہیں جو حل نا ہو سکیں ،اگر ہماری حکومت اخلاص کے ساتھ کام
کرے تو کوئی بعید نہیں کہ تمام مسائل حل ہوں،ہمارے حکمران مزید عوام کا
امتحان مت لیں ،یہ عوام ہی ہے جس کے بل بوتے پر آپ حکمران بنے ہیں،کہیں
ایسا نہ ہو کہ یہ عوام بپھر جائے،اور گزشتہ ادوار کی طرح درمیان ہی میں
بوریا بستر گول کرنا پڑے۔ |