توہین عدالت اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شرمناک

 چیئر مین پاکستان تحریک انصاف جناب عمران خان نے چند دن پہلے اسلام آباد میں پارٹی کارکنوں کی تقریب کے دوران کہا کہ سابقہ الیکشن میں الیکشن کمیشن اور عدلیہ کا کردار شرمناک رہا ہے جس پر انکو گذشتہ دنوں توئین عدالت کا نوٹس دیا گیا اسی رات جناب عمران خان صاحب نے ایکسپریس نیوز کے ایک پروگرام کل تک کے میزبان جناب محترم جاوید چوہدوری کو ایک انٹرویو دیا جس میں انہوں نے اپنے موقف ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ میں نے جو کہا سچ کہا کسی بھی بات پر معافی نہیں مانگوں گا میں اس ملک میں جمہوریت کی جنگ لڑ رہا ہوں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا جس پر جاوید چوہدری صاحب نے کہا کہ اس پر آپ کو نااہلی کی سزا بھی ہوسکتی ہے جس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ موقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا چاہے جیل ہی کیوں نا جانا پڑے اور باتوں باتوں میں عمران خان صاحب نے یہ تک کہہ ڈالا کے ارسلان افتخار کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان جناب افتخار محمد چوہدری متنازعہ ہو چکے ہیں کورٹ میں خان صاحب کی پیشی ہو چکی سب کچھ حسب معمول ہی ہوا زبانی جواب جمع کروایا گیا جس میں کہا گیا کہ توہین عدالت نہیں کیا عدلیہ کے متعلق دیے جانے والے بیان پر قائم ہوں جس کو مسترد کیا گیا اور کہا گیا کہ تحریری طور پر دوبارہ جواب جمع کروایا جاے جب جواب تحریری طور پر جمع کروایا گیا تو اس کو بھی مسترد کر دیا گیا اور 28اگست کو پیشی کا حکم دیا ۔ہارون الرشید صاحب عمران خان کے بہت زیادہ خیر خواہ ہیں بہت زیا ہ ان پر اس وجہ سے تنقید کی جاتی رہی کہ وہ عمران خان کی حمایت میں لکھتے رہے جس پر اس ملک کے پڑھے لکھے ان پڑھوں کی انہوں کو کپتان کا کالم نگار بھی کہا اس وقت جب لوگ تحریک انصاف کو ونم مین شو ،تانگہ پارٹی اور پتا نہیں کیا کیا کہتے تھے اس وقت بھی کہا کرتے تھے کہ تحریک انصاف ایک بڑی قوت بن کر ابھرنے والی ہے اور وہی ہوا بلکل وہی آج تحریک انصاف اس ملک کی دوسری بڑی سیاسی قوت بن چکی ہے اور کسی ایک صوبے کی مخصوص جماعت نہیں بلکہ پاکستان بھر میں اپنا مظبوط وجود رکھتی ہے ۔ہارون رشید صاحب نے تنقید بھی کی اور سخت تنقید جب کبھی بھی عمران خان نے غلط فیصلہ کیا اہم مشوروں سے بھی نوازتے رہے ہیں وہ خان صاحب کو انہوں نے توہین عدالت کی اس کاروائی میں کہا کہ عمران نے سچ بات کی لیکن الفاظ کا استعمال ٹھیک نہیں کیا اس کو یہ کہنے کے بجائے کہ عدلیہ کا کردار شرمناک رہا یہ کہنا چاہیے تھا کہ ریٹرنگ افیسران کا کردار شرمناک رہا اب بھی وقت ہے کہ وہ الفاظ کا بہتر چنوا کریں اور باقی اپنے موقف پر ڈٹے رہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اور پورے منصوبے کے تحت ہوئی ہے پنجاب میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی کراچی میں بھی الیکشن کمیشن کے عملے نے خود تسلیم کیا کہ ہم وہاں شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہے ہیں ۔عمران خان صاحب نے الیکشن کمیشن میں اور عدالت میں ایک پٹیشن داہر کی تھی کہ الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گی جس پر انہوں نے موقف اپنایا کہ ہم یہ نہیں چاہتے کہ پورے پاکستان میں دوبارہ انتخابا ت ہوں بلکہ ان کے بتاے گے چار حلقوں میں انگوٹھے کے نشانات چیک کیے جایں جو پر ابھی تک سماعت نہیں ہو سکی ۔جیو نیوز کے ایک پروگرام جرگہ کے میزبان سلیم صافی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اب اگر اپنے موقف پر پسپائی اختیا کی تو یہ ان کے لیے اچھا شگون نہیں ہو گا ۔اب چونکہ اگلی پیشی کے کے لے عمران خان صاحب کے پاس بہت سارا وقت ہے پارٹی قیادت اور کاکنوں سے مشاورت کے لیے خان صاب نے جیسے عدالت سے بائر آنے کے بعد کہا ہے کہ اپنے موقف پر قائم ہوں تو دیکھتے ہیں کہ وہ 28اگست کے دن بھی اپنے موقف پر ایسے ہی قائم رہیں گے یہ کچھ پسپائی اختیا کر کہ عدالت سے معافی مانگ لیں گے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔تجزیے اور تبصر جاری ہیں پارٹی کارکنوں کا اسرار ہے کہ وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہیں الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گئی اور خان صاحب پر اس بات کے لیے بھی کہا جا رہا کہ سونامی مارچ کی کال دیں توہین عدالت کا نوتس جاری ہوتے ہیں عمران خان کے وہ نوجوان جو اس کی پارٹی میں ریڈ کی ہڈی کی حثیت رکھتے ہیں بہت جذباتی تھے کہا جا رہا تھا کہ عمران خان صاحب سونامی مارچ کی کال دیں ہم عید الفطر کی نماز ڈی چوک پر پڑھنے کے لیے تیا ر ہیں شیخ رشید صاحب جو گذشتہ الیکشن میں عمران خان صاحب کے اتحادی بھی تھے ان کا کہنا ہے کہ عمران خان سے کیا تھا کہ باہر نکلو سڑکو ں پر اس کے بغیر کچھ بھی نہیں ہو گا اور اگر عمران خان صاحب نے اپنے کارکنوں کو سڑکوں پر نکلنے کی اجازت دے دی توانہوں نوجوانوں کو جن کا کہنا ہے کہ ہمارا دل خون کے انسو روتا ہے کہ ہمیں الیکشن میں بدترین دھاندلی کر کہ ہروایا گیا ہم اس حکومت کو ماننے کے لیے کسی صورت تیار نہیں ہیں انتخابات دوبارہ کروائے جایں انتخابی نتائج قبول نہیں ہیں اور میرا خیال ہے کہ اگر ایسا ہو جا تا ہے تو پھر ان لوگوں کو سڑکو ں پر سے اٹھانا بڑا مشکل ہو جائے گل ہم پہلے ہی مسائل کے گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں کسی نئے بحران کے متحمل نہیں ہو سکتے ضرورت اس امر کی ہے کہ عمراں خان صاحب کے جائز مطالبے کو تسلیم کر لیا جائے چار حلقوں میں تحقیقات کا مطالبہ کوئی بڑا مطالبہ نہیں ہے اس کو تسلیم کر لیا جانا چاہیے ۔رہی بات توہین عدالت کی تو ساری باتیں ایک ہی پیشی میں یا دوسرے دن کی پیشی میں ہو جانی چاہیے اتنا بڑا وقفہ اچھا نہیں رہے گا معاملات سلجھنے کے بجاے الجھ سکتے ہیں جو کسی صورت اچھا شگون نہیں ہو گا اتنا لمبا انتظار تحریک انصاف کے کارکن بھی نہیں کر سکیں گے دونوں اطراف لوگ معاملات کو طول دینے کی کوشش کریں گے جیف جسٹس آف پاکستان جناب افتخار چوئدری صاحب نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جواب داخل کروائیں پھر دیکھتے ہیں شرمندہ کون ہوتا ہے عدالت یا آپ عدالت کا کہنا تھا کہ شرمناک سے مراد عدلیہ کو گالی دینا ہے جس پر عدالے سے بائر آکر عمران خان کا کہنا تھا کہ آج پہلی مرتبہ پتا چلاہے کہ شرمناک کو ئی بہت بڑی گالی ہے ۔لیکن اسی شام مجھے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ایک دوست کا موبائل ٹیکسٹ موصول ہوا کہ کیا شرمناگ کا لفظ استعمال کر نے سے روزہ مکرو ہو جا تا ہے ۔
خیر ممکن ہے عمران خان صاحب یہ کہہ دیں کے
غلط فہمی نے باتوں کو بڑھا ڈالا یو نہی ورنہ
کہا کچھ تھا وہ کچھ سمجھے مجھے کچھ اور کہنا تھا
akhlaq ahmd rana
About the Author: akhlaq ahmd rana Read More Articles by akhlaq ahmd rana: 23 Articles with 19573 views i am Akhlaq ahmed rana .here in neelum valley azad kashmir .

Akhlaq ahmed rana
03558153899
[email protected]
.. View More