خدارا پاکستانی طالبان کو شناخت دیجئے

ہم وہ بد قسمت قوم ہیں جو اپنے دشمن کوپہچاننے کے باوجود ان کے خلاف کچھ کرنے سے قاصر ہیں ہماری قوم کا حال اسلام آباد کی پولیس جیسا ہے جو یہ جانتےہوئے بھی کہ ایک خطرناک دشمن اس کے سامنے کھڑا ہے، خاموش تماشائی بنی کھڑی رہی ،اور بہت کچھ کیے جانے کے امکانات کے باوجود دشمن کے لیے مذاکرات کا دروازہ کھولا اور پھر کیا تھا دشمن شہہ پا کر ہرزاہ سرائی پر اتر آتا ہے اور الٹے سیدھے مطالبات شروع کر دیتا ہے اور یہ ڈرامہ کئی گھنٹوں تک چلتا ہے ایک معقولہ بڑامعروف ہے کہ الناس علی دین ملوکھم عوام اپنے حکمرانوں کے دین پر ہوتےہیں اگر ملکی حالات کے تناظر میں اس مقولے پر غوروفکر کریں تو اس مقولے کی صداقت واضح ہو جاتی ہے ہمارے حکمران یہ جانتے ہوئے بھی کہ علم و معرفت سے عاری ایک خاص فکرکےلوگ ہاتھوں میں بندوق تھام کر ہر پاکستانی کو قتل کرنا ثواب دارین سمجھتے ہیں اور اس پر افسوس تو کیا فخر محسوس کرتے ہیں انہی لوگوں کے بارے میں اقبال نے کہا تھا "کسے خبر تھی لے کے چراغ مصطفوی ۔۔ جہاں میں آگ لگاتی پھرے گی بو لہبی۔جی ہاں مٹھی بھر پاکستانی قوم کے ان دشمنوں کے نزدیک ان کے علاوہ کوئی مسلمان نہیں اور ان کی خود ساختہ شریعت ہی اصل اسلام ہے یہ سب کچھ جانتے ہوئے ہمارےحکمران ان لوگوں سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہے ہیں باکل اسی طرح جس طرح حکمرانوں کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے اعلی افسران ہاتھ باندھ کر مذاکرات کر رہےتھے اور ان مذاکرات کا نتیجہ اس تنہا مجرم کی دیدہ دلیری میں اضافہ کا باعث بنتا ہے اور اسی مزاکرات کے کھیل میں صرف ایک شخص اسلام آباد کی پولیس کو یرغمال بنا کررکھ دیتا ہے۔

ہمارے حکمرانوں نے بھی پاکستانی قوم کے دشمنوں کے ساتھ کچھ اسی طرح کا رویہ اپنا رکھا ہے حکمران اس بات سے ڈرتے ہیں کہ کہیں دشمن کی قیمتی جانیں ضائع نہ ہو جائیں(!) اسی وجہ سے نادان دشمن کومزیدحوصلہ ملا ہے اور سکندر کی طرح ہمارے دشمن خود کو مقدر کا سکندر سمجھ بیٹھے ہیں حکمرانوں کے اسی وریہ کی وجہ سے کبھی یہ لوگ عظیم قائد کی رہائش کو نشانہ بناتے ہیں تو کبھی قوم کی بیٹیوں کو علم کے حصول سے باز رکھنےکے لیے آگ کی بھٹی میں جھونک دیتے ہیں یہی نہیں غیورپاکستانی قوم کے مہمانوں کو بے دردی سے اپنے ظلم کا نشانہ بناتے ہیں پاکستانی قوم کے اس دشمن سے کون سی جگہ محفوظ ہے حکمرانوں کے نرم رویہ سے شہہ پا کر یہ درندے ہمارے معصوم شہریوں کا قتل عام کر رہے ہیں بلوچستان سے پنجاب آنے والے مظلوموں کا کیا قصور تھا جن کو درندوں نے انتہائی بے دردی سے شہپید کر دیا ۔

ہمارے حکمران اسلام آباد پولیس کی طرح دشمن کے سامنے ہونے کے باوجود ناصرف لیت و لعل سے کام لےرہے ہیں بلکہ دشمن کے بدنما چہرے کو خوشگوار دکھانےکی ناکام کوشش کر رہے ہیں کبھی کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ ہمارے اپنے ہی ہیں کبھی یہ کہا جاتا ہے کہ یہ ہماری جنگ نہیں ہمیں اس جنگ میں جھونکا گیا ہےیہ کیسے ہمارےلوگ ہیں جو ببانگ دہل ہمیں اپنا دشمن کہتے ہیں جبکہ ہمارے حمکران ان کو اپنا اپنا کہنےکا راگ الاپ رہے یہ کس کے دشمن ہیں ہمارے یا کسی اور کے اگر کسی اور کے دشمن ہیں توپھر ہمیں کیوں ما رہے ہیں.؟ہمارے حکمران مانیں یا نا مانیں ہمارا دشمن یہی ہے جو سر عام وطن عزیز کے خلاف اول فول بکتا رہتا ہے اور اپنی خود ساختہ شریعت کو پاکستان میں بندوق کے زور پر نافذ کرنے کے خواب دیکھ رہا ہے بالکل اسی طرح جس طرح ہاتھ میں اسلحہ تھام کر سکندر کہ رہا تھا کہ اس ملک میں شرعیت نافذ کرو۔

حکمرانوں کو دیانت اور ایمان داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو عوام کے سامنے ننگاکرنا چاہیے یہ وہ دشمن ہے جو اپنے علاوہ دنیا میں موجود ہر مسلمان کو کافر سمھتاہے اگر حکمرانوں نے قومی دشمن کے ساتھ یہی نرم رویہ رکھا تو حکمرانوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ ایک دن ان درندوں کی بندوقوں کا رخ مظلوم عوام سے پھر کر حکمرانوں کی طرف ہو جائے گا اور پھر ان کی درندگی سے حکمرانوں کو کوئی زمرد بھی نہیں بچا سکے گا اس لیے کہ غیرت مند قوم کا ہر زمرد خان ان درندوں سےاپنے اپنےمحاذ پر بر سر پیکار ہو گا اور مرنے یا مارنے دونوں صورتوں میں کامیابی زمردوں کی ہی ہو گی جبکہ حکمرانوں کے حصے میں پٹھکار کا تمغہ ہی آئے گا اس سے پہلے کہ پاکستان کے غیور زمرد اپنے دشمن سے نبرد آزما ہونے کے لیے میدان میں اترنے کی تیاری کریں حکومت ہوش کے ناخن لے اور پاکستانی قوم کے دشمن کے خلاف راست اقدام کرے ہمارے دشمن کے تمام ٹھکانےسب کو معلوم ہیں کن مدرسوں میں ہمارے قاتل پروان چڑھ رہےہیں؟ سب کو معلوم ہے کن کن با اثر لوگوں سے ان کےروابط ہیں یہ بھی کسی سے پوشید نہیں ہے کن جہالت کےاڈوں پر خود کش تیارہورہےہیں سب کو معلوم ہے اب تو خود کش بمباروں کے انٹرویو بھی آ رہے جو بڑی دیدہ دلیری سے اپنے باطل نظریات اپنے دشمن یعنی پاکستانی قوم کو بتا رہے ہیں ان کے نزدیک تو پیدا ہونےوالےبچےسےلے کر ان کے علاوہ ہر پاکستانی کی سزاموت ہے۔خدارا حکومت پاکستان قومی دشمن کے خلاف اعلان جنگ کرے پھر دیکھۓ گا اس قوم سےکتنے زمرد نکلتے ہیں جو ان مٹھی بھر بزدل اور نادان دشمن کو ناکوں چنے چبوا دیں گے۔یہ زمرد فوج،پولیس کےعلاوہ ہر شعبےمیں موجود ہیں بس حکومت صر ف ایک کام کرے قومی دشمن کو دشمن تو کہے۔!

ibne raheem
About the Author: ibne raheem Read More Articles by ibne raheem: 29 Articles with 30484 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.