چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل

الیکٹرونک میڈیا کےلگ بھگ پچاس نیوز چینلز کے رپورٹرز اور کیمرہ مین تین دن سے ضمنی انتخاب کے امیدواروں اور ان کے ووٹروں کے گھر سے لیکر بیلٹ باکس کے اندر تک گھسے جا رہے ہیں اور اس چکر میں انٹرٹینمنٹ نیوز کے نام پر بالی ووڈ کی عریانیت سے بھی عوام کو مر وم کر دیا ہے۔آج تو سارا دن ہر چینل پر یہ بریکنگ نیوز چلتی رہیں :-
1.ہماری چینل نےسب سے پہلے فلانے حلقے کا غیر سرکاری نتیجے کا اعلان کیا اور یوں ہم پہلے نمبر پر رہے۔
2. ہماری چینل نےسب سے پہلے فلانے حلقے کا غیر سرکاری حتمی نتیجے کا اعلان کیا اور یوں ہم پہلے نمبر پر رہے۔
3. ہماری چینل نےسب سے پہلے فلانے حلقے کا سرکاری نتیجے کا اعلان کیا اور یوں ہم پھر بازی لے گئے۔
4. ہماری چینل نےسب سے پہلے فلانے حلقے کا سرکاری حتمی نتیجے کا اعلان کیا اور یوں ہمیشہ کی طرح اپنا ریکارڈ قائم رکھا۔ وغیرہ وغیرہ۔

اب پچاس مختلف بریکنگ نیوز لکھنا ایک آرٹیکل میں ممکن نہیں۔ کیا الیکشن کمیشن بیلٹ باکس اٹھا اٹھا کر تھک کر سو گیا؟ میری جناب چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست ہے کہ وہ ان میڈیا کی خبروں کا از خود نوٹس لیں جو کہ وہ عام طور سے لیتے ہیں اور ان سے کہیں کہ یہ بڑے بڑے مافیا گروپس (میڈیا گروپس) ذرا 2010سے پانی میں ڈوبے ہوئے غریبوں کی حالتِ زار دکھانے میں بھی بازی لے جانے کی کوشش کریں۔ ان نیوز چینلز پر ہیڈلائنز میں دنیا کا سب سے بڑا پاکستان کا جھنڈا' دنیا کا سب سے اونچا فوّارہ پاکستان میں' ایشیاء کا سب سے بڑا پارک کراچی میں دکھایا جاتا ہے۔ ڈاگ شوز میں بتایا جاتا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے سونے' تانبے' کوئلے' ہیرے جواہرات' تیل و گیس کے ذخائر پاکستان میں موجود ہیں۔ دنیا کا سب سے بڑا "کالا باغ" ڈیم بنا سکتے ہیں لیکن بنائیں گے نہیں ورنہ ہمارے پڑوسی کے ہاں قحط پڑ جائیگا۔پہلے ہی ڈکٹیٹروں نے دو ڈیم "منگلہ و تربیلہ" بنا کرہمیں مشکل میں ڈال دیا ہے۔ حکومت کو نہ تو کوئی نیشنل اسکیوریٹی کونسل بنانے کی ضرورت ہے اور نہ ہی پورے ملک میں کلوز سرکٹ ٹی وی کیمرے لگانے کی ضرورت ہے کیونکہ" کریمنل موسٹ وانٹڈ"، "جیو ایف آئ آر"، "شکنجہ"، “Raid” ، "سرِعام"، "پُر اسرار" جیسی ایجنسیاں اور ان کے کیمرے ملک کے کونے کونے میں پھیلے ہوئے ہیں ان سے بھلا کوئ دہشت گردتو کیا اُن کے مُنہ کے دانت اور کان کا میل بھی نہیں بچ سکتا۔

چونکہ یہ تاریخ کے سب سے بڑے ضمنی انتخاب کا معاملہ ہے اس لیئے آخری مرتبہ چیف جسٹس صاحب سے گزارش کر رہا ہوں اس کے بعد تو مارننگ شوز کی لایئو عدالتیں ماشااللہ روزآنہ کی بنیاد پر ہر قسم کےکیسس نمٹا نے لگی ہیں عدالتی نظام وہ سنبھال لیں گی۔

بی بی سی اور سی این این بھی نیوز چینلز ہیں۔ جھوٹ بھی اتنے سلیقے سے نشر کرتے ہیں کہ سچ میں تبدیل ہو جاتاہے۔ہر روز دنیا کے کسی ایک ملک کے بارے میں ایک گھنٹے کی رپورٹ میں ثابت کر دیتے ہیں کے یہ ملک اگر ہمارے مشورے پر نہ چلا تو تباہ ہو جایئگا اور یوں روزِ اوّل سے دنیا پہ حکمرانی کے ایجنڈے پر تسلسل سے قائم ہیں۔ کامیابی یا ناکامی اللہ کے ہاتھ میں ہے کیونکہ اللہ اُن کا بھی ہے۔

نوٹ: پہلا پیراگراف لکھنے کے دوران معمولی سا ہارٹ اٹیک ہؤا جس کی وجہ سے مکمل کرنے میں تاخیر ہوئی۔
Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 126 Articles with 117451 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More