پاکستان میں 2013 ء کے عام انتخابات کے نتائج میں پاکستان
مسلم لیگ ن کی حکومت نے اقتدار سنبھالا اور میاں محمد نواز شریف پاکستان کے
تیسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے‘ پاکستان کے مختلف حلقے موجودہ وزیر اعظم
میاں محمد نواز شریف کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ بھارت کے بارے میں نرم
گوشہ رکھتے ہیں‘ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم نواز شریف کے اقتدار
سنبھالتے ہی لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت میں ایکدم بہت زیادہ اضافہ
ہوگیا‘ پاکستان کی تقریباََ تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے بھارتی جنگی جنون
اور ایکچوئل لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کی
گئی ۔
ماضی کے تجربات کو مد نظر رکھا جائے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ
دونوں ممالک کے درمیان اس وقت جنگ نہیں ہو سکتی کیونکہ پاکستان اور بھارت
دونوں ہی ایٹمی قوت ہیں اور اگر جنگ ہوئی بھی تو اس کے خطرناک نتائج ہوں گے‘
قارئین کرام بھارتی فوج کی نے چند دنوں میں 50 سے زائد مرتبہ ایل او سی پر
جارحیت کا مظاہرہ کیا جس میں پاکستانی فوجی افسران سمیت پاک فواج کے جوان
شہید ہوئے‘ دنیا جانتی ہے کہ خبطی ملک بھارت کا جنگی جنون اور بھارت کے
پاکستان کے بارے میں مذموم عزائم آج کے نہیں بلکہ قیام پاکستان سے پہلے کے
ہیں‘ تاریخ گواہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کیلئے
پاکستان کی طرف سے ہمیشہ پہل کی گئی لیکن بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی اور
جنگی جنون میں اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے‘ بھارت اچھی طرح جانتا ہے کہ
پاک افواج دنیا کی بہترین افواج میں سر فہرست ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت ان
خدائی فوجداروں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی لیکن خبطی ملک بھارت
عددی و عسکری برتری کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کو للکارتا رہا ہے‘ افسوس
اس بات کا ہے پاکستانی حکومت کی طرف سے بھارت جارحیت کے جواب میں کوئی سخت
موقف نہیں دیا گیا اور نہ ہی حکومت اس بارے میں بھارت کیخلاف کوئی سخت موقف
دینے اور پاک افواج کو بھارتی جارحیت کیخلاف کھل کر ایکشن لینے کی اجازت
دینے کے موڈ میں نظر نہیں آ رہی‘ افسوس کہ بھارت ہمارے فوجی جوانوں کو مار
رہا ہے اور پاکستانی حکومت نے خیر سگالی کے جذبہ کے تحت 400 بھارتی ماہی
گیر رہا کر دیئے‘ بھارتی ہماری خود مختاری کا جنازہ پڑھ رہا ہے اور
پاکستانی وزیر اعظم فرما رہے ہیں کہ پاکستان کو خوشحال ہونا ہے تو بھارت
کیساتھ دوستی ضروری ہے‘ حکومت یہ تسلیم کیوں نہیں کر لیتی کہ پاکستانی
حکومت کے اس خیر سگالی جذبہ کو بھارت پاکستان کی کمزوری سمجھتا ہے۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور اس کے ساتھ اچھے
تعلقات دونوں ممالک کے بہترین مفاد میں ہونگے لیکن اگر ہٹ دھرمی‘ جنگی
جنون‘ اور پاگل پن حدیں پار کر جائے تو اس کو منہ توڑ جواب دینا ضروری ہوتا
ہے‘ ہم کب تک پاکستانی افواج کے شاہینوں کو بھارتی جارحیت کی بھینٹ چڑھاتے
رہیں گے؟ یہ فوج ہی ہے جس کی وجہ سے آج تک پاکستان دنیا کے نقشے پر قائم و
دائم ہے اگر پاک فوج اور خدائی فوجدار آئی ایس آئی نہ ہوتی تو پاکستان کا
نام و نشان مٹانے میں دشمن بڑی حد تک کامیاب ہو جاتا‘ ہماری حکومت کیوں
بھارت کیساتھ محبت کی پینگیں بڑھانے میں اس قدر آگے نکلتی جا رہی ہے؟ بھارت
کی طرف سے ہمیشہ الزام تراشی کی جاتی رہی ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کو
تربیت گاہوں میں تربیت دیتا ہے‘ بھارت کا مادر پدر آزاد میڈیا بھارت کا
گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے کیوں نہیں لاتا؟ بھارت میں چڑیا بھی مر جاتی ہے
تو الزام پاکستان پر لگ جاتا ہے‘ ریٹائرڈ بھارتی اعلیٰ سول و فوجی افسران
مختلف مواقع پر تصدیق کر چکے ہیں کہ بھارت میں ہونے والے بڑے دہشت گردانہ
حملوں میں خود بھارت ہی براہ راست ملوث ہے۔
ان سب انکشافات کے بعد اصولاََ پاکستانی حکومت کو بھارت کو سخت سے سخت جواب
دینا چاہئے مگر پاکستانی حکومت مختلف حلقوں کے ان خدشات کو یکے بعد دیگرے
درست ثابت کرتی جا رہی ہے کہ موجودہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف بھارت
کے بارے میں غیر ضروری نرم رویہ رکھتے ہیں‘بھارت جب ہماری فضائی حدود کی
خلاف ورزی کرتا ہے تو پاکستانی حکومت فوج کو بھارتی طیارہ مار گرانے کا حکم
کیوں نہیں دیتی؟ بھارت کے جنگی جنون اور پاگل پن کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے
کہ اس کا کوئی بھی ہمسایہ ملک اس سے خوش نہیں‘ بھارتی فوج اور حکومت کی در
ندگی سے بنگلہ دیش‘ نیپال‘ سری لنکا‘ مالدیپ‘ پاکستان‘ افغانستان‘ چین‘
کشمیر اور دیگر ممالک بھی سخت عاجز آ چکے ہیں‘ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں
ظلم و بربریت کی داستانیں کس نے نہیں سنیں؟مقبوضہ کشمیر میں اب تک جو ان
گنت نا معلوم اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں وہ کس کی ہیں؟ بھارت اگر جنگ کا
شوق رکھتا ہے تو یاد رکھے کہ پاک افواج اور پاک اقوام نے چوڑیاں نہیں پہن
رکھیں‘ ہمیں اپنے ملک کا دفاع کرنا آتا ہے‘ بھارت ماضی میں تجربات کر چکا
ہے‘ اگر اب بھی کوئی شوق باقی ہے تو پورا کر کے دیکھ لے انشاء اﷲ بھارتی
سورماؤں کو ناکوں چنے چبوا دیں گے‘ بھارت یہ مت بھولے کہ پاکستانی قوم
ہمیشہ ملک کیلئے پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوئی ہے‘ بھارتی خنزیروں کو
اگر عددی اکثریت کی بناء پر کسی بات کا غرور ہے تو ہمارے خدائی فوجدار اس
کا غرور خاک میں ملانے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں‘ اور بھارت یہ بھی سن لے کہ
اسلام امن کا درس دیتا ہے اور پاکستان امن کا طلبگار ہے لیکن امن کی خواہش
کو جب کمزوری سمجھا جائے تو جواب دینا لازم ہے‘ بھارت اپنی یاد داشت پر زور
دے اور ذہن نشیں کر لے کہ وطن عزیز کی سالمیت کیلئے ہم سب ایک ہیں‘ کوئی
کسی سیاسی جماعت کا نہیں اور کوئی کسی مسلک یا فرقے کا نہیں ہم صرف اور صرف
مسلمان اور پاکستانی ہیں۔ |