ایک شامی بہن کی لرزا دینے والی پکار

اے امت محمدیہ ﷺ کے نوجوانو؛ہماری طرف دیکھو ہمارے چھوٹے چھوٹے بچے ہمیں مدد کیلئے پکاررہے ہیں بیسیوں بچے تین گھنٹے سے اس بلڈنگ کے نیچے تڑپ رہے ہیں جنہیں ہم موت کے منہ سے نہیں نکال سکتے جنہیں اسد نے قتل کیا ہے ہمارے مسلمان بھائی کہاں ہیں ؟اسلام کہاں ہے ؟امت کہاں سوئی پڑی ہے ؟ہم امت کی بہنیں اور بیٹیاں تمھیں مدد کیلئے پکاررہی ہیں کہاں ہو بھائیو کہاں ہو تم بتاؤکہاں ہواے امت مسلمہ کے نوجوانو تم دنیا میں جہاں بھی ہو ہماری پکارسنو امت مسلمہ تمھیں پکاررہی ہیں اے اﷲ ہم مدد کیلئے پکاررہی ہیں کوئی ہے ہماری سننے والا اور ہماری مدد کرنے والا ؟تم عرب کے خائنوں کو جواب کیوں نہیں دیتے جو کافروں کے غلام بنے ہوئے ہیں ہم امت کی بیٹیاں ہیں ہم عرب کی بیٹیاں ہیں اے عرب محمد ﷺ کی امت کی بیٹیاں تمھیں مدد کیلئے پکاررہی ہیں اے اﷲ ہماری مددفرما ہمارے وہ پھول سے بچے جنہیں ہم کبھی بارش کے قطروں کے نیچے نہیں آنے دیتی تھیں آج ملبے تلے دبے ہیں اور ان کی چیخیں ہمیں تڑپا رہی ہیں لیکن ہمارے پاس انہیں نکالنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے کوئی ہے جو ہماری مدد کو بھی آئے گا ؟اے عرب کے جوانواے اسلام کے بیٹو؛تمھارے سامنے امت محمد ﷺ کی بیٹیوں کی عزتیں پامال کی جارہیں ہیں ،عورتیں اور بچے سڑکوں پر شہید ہورہے ہیں تم کہاں ہو ؟اﷲ ہمارا بہترین کارساز اور نگہبان ہے سب کچھ الٹ چکا ہے اب تمھیں کس چیز کا نتظارہے تم اپنی آنکھوں سے قتل و غارت گری دیکھ کر بھی چپ ہو تمھارے سامنے پاکبازبہنوں کی عزتیں پامال کی جارہی ہیں پھر یہ خاموشی کیسی ہے ؟یہ بے غیرتی تم پر حرام ہے حرام ہے یاد رکھو اگر تم اسی طرح خاموش رہے اور بے غیرتی دکھاتے رہے تو کل روزقیامت تم سے اس کا حساب لیا جائے اﷲ کی قسم ضرور لیا جائے گا اﷲ رب العزت کی قسم اﷲ تمھیں نہیں چھوڑے گا کیوں کہ تم نے اپنی آنکھوں سے شام میں ہونے والے ظلم عظیم کی وڈیوز دیکھیں لیکن تم اپنی دنیا میں مست رہے اے عرب کے حکمرانوں تم میں غیرت و حمیت باقی نہیں رہی کل تمھیں اﷲ کے سامنے پیش ہونا ہے وہاں کیا جواب دوگے ؟

محترم قارئین ؛دل میں چبھنے والے یہ نشتر کسی الفاط کے جادوگر کی جادوگری نہیں بلکہ شام میں ایک مظلوم بہن کی پکار ہیں جس کے بچے اس کی نظروں کے سامنے ایک بلڈنگ کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں لیکن وہ ان کی چیخیں سننے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتی گزشتہ روز فیس بک پر نظر سے گزرنے والی اس وڈیو نے حقیقتاََ دل میں آگ لگارکھی ہے ۔واقعی اس وقت عالم اسلام جس طرح اپنی ذاتی،انا،مفادات ،ہوس اور عالم کفر کے رعب و دبدبے اور خوف کا شکارآج ہے ایسا شائد تاریخ میں اس سے پہلے نہ ہوا ہو یہی وجہ ہے عالم کفر مسلمانوں کو مل کر گاجر مولی کی طرح کاٹ رہا ہے لیکن مسلم ممالک کی جانب سے اس کے خلاف آواز بلند ہونا تو دُور کی بات بلکہ موجودہ صورتحال اس حوالے سے انتہائی سنگین ہوچکی ہے کہ بشارالاسد کے اپنی ہی عوام پرڈھائی سال سے جاری ظلم و ستم اور اس سے لاکھوں مسلمانوں کی شہادت سے مستقبل میں جو صورتحال نظرآرہی ہے اس میں سراسر خسارے میں مسلم ممالک ہی رہیں گے کیوں کہ اگر امریکہ شام کی جانب سے 21اگست کو اپنے ہی عوام پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کے جرم کے نام پراور اسل میں اپنے بغل بچہ اسرائیل کو محفوظ بنانے کیلئے اس پر حملہ کرتا ہے تو یہ حملہ براہ راست ایران پر تصورکیا جائے گا کیوں کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ شام کو گزشتہ ڈھائی سال سے نہ صرف ایران کی تھپکی حاصل ہے بلکہ وہ اسے متواتر اسلحہ اور بھاری فنڈز بھی فراہم کرتا رہا ہے اس لئے اس امریکی حملے کیساتھ ہی ایران و روس سعودیہ پراور ترکی اسرائیل پر بھی حملہ آورہوسکتا ہے اور اگر اس طرح ہوگیا تو یہ جنگ تیسری عالمی جنگ بھی بن سکتی ہے جس میں کروڑوں جانیں ضائع ہوسکتی ہیں ۔اسی تناظر میں ایک اور بات جو واضح ہوکر سامنے آئی ہے وہ یہ کہ امت مسلمہ پر یہ خوفناک دن سخود اس کے اپنے ہی ہاتھوں کی کمائی ہیں جس نے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنے ،سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی کرنے اور اتحاد امت قائم کرنے کی کوششیں کرنے کی بجائے عالم کفر کے قدموں میں بیٹھنے کو اپنی سعادت سمجھتے رہے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ عالم کفر کا سربراہ امریکہ اپنے حواریوں کیساتھ مل کر سازشوں کے ذریعے مسلمانوں کو ہمیشہ آپس میں لڑاکر اپنا اسلحہ بیچ کر اپنی معیشت مضبوط کرتا اور ترقی کے زینوں پر چڑھتا رہا جی ہاں یہ سچ ہے کہ پہلے امریکہ مسلمانوں کو آپس میں لڑاتا ہے اور پھر ان کو اپنا اسلحہ بیچتا ہے ایک اندازے کے مطابق امریکہ ہرسال ایک ہزارارب ڈالر کا اسلحہ مختلف ممالک کو فروخت کرتا ہے ۔لیکن یہ سب جاننے کے باوجودستم ظریفی یہ ہے کہ مسلم ممالک اس تباہی کو ٹالنے کیلئے امریکہ کے سامنے فریادکرنے کے علاوہ کسی اور فورم پر آواز بلند نہیں کرسکتے کیوں کہ اقوم متحدہ امریکہ کی جیب میں ہے اوراوآئی سی و عرب لیگ اس کی لونڈیوں سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتیں جس پر مسلمان نما صیہونی ایجنٹوں کا قبضہ ہے جس کا اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہوگا کہ ایک ایسے وقت میں جب امت مسلمہ تاریخ ایک ایک انتہائی نازک موڑ پر کھڑی ہے لیکن اس کی جانب اس سنگین ترین صورتحال میں بھی کوئی آواز بلند نہیں ہوئی ۔ایسے میں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ پوری دنیا میں اتحاد امت کی آواز پوری شدت کیساتھ بلند کی جائے اور اس کی ابتدائی آواز اسلام کا قلعہ مملکت خدادادپاکستان سے ہونی چاہئے موجودہ حالات میں جب کہ پاکستان بھی امریکی کالونی کی حیثیت اختیار کرچکا ہے اگرچہ یہ بات ایک لطیفے سے کم معلوم نہیں ہوتی لیکن حکومت ِ پاکستان کو یہ کام کرنا ہی ہوگا ورنہ یہ حقیقت ہے کہ اگر آج ہم مسلم ممالک پر ہونے والے مظالم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے رکھیں گے تو کل ہمارا انجام بھی اس سے مختلف نہیں ہوگا جیسا کہ افغانستان،عراق،مصر اور شام کا ہوا ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جیسا کہ ہماری شامی بہن نے کہا کہ ''اﷲ کی قسم اﷲ تمھیں معاف نہیں کرے گا اور تم سے تمھاری اس خاموشی کا حساب ضرور رلے گا''
Qasim Ali
About the Author: Qasim Ali Read More Articles by Qasim Ali: 119 Articles with 100469 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.