امریکہ کے ملکِ شام پر کیمیکل ہوائی حملے بہت جلد؟؟

امریکہ کی جانب سے ملک شام پر بھیانک حملہ کرکے شامی عوام کو تباہ و برباد کرنے جو پلان بنایا ہے ۔وہ بہت زیادہ خطرناک ہے۔کیونکہ بڑی طاقتیں اقوام متحدہ کا سہارا لیکر مسلم ملکوں کو برباد کرنے کاسلسلہ وار پلان مرتب کرتی رہتی ہیں۔اس کی ہر بات جائز ہے۔

وہ کہیں بھی کسی ملک پر ہوائی حملہ کرکے وہاں کے باشندوں کو ہلاک کرنے کا سنگین جرم کرے تو اس انسانی حقوق کی پامالی نظر نہیں آتی۔یقیناکیمکل ہتھیار کا استعمال ممنوع ہے۔ لیکن ڈرون حملوں سے دھشت گردو ں پر حملے جب ہوتے ہیں تو اس کے چپیٹ میں بے ْقصوروں کی ہلاکتیں منظر عام آتی ہیں۔ تو پھر کیمکل اور ڈروں حملوں میں کیا فرق رہ گیا۔امریکہ ، برطانیہ اور فرانس متحد ہوکر جب کسی مسلم ملک کو تباہ کرنے کا ارادہ کرتے ہیں۔تو وہاں اپنے حلیفوں کو جنگجوبنا کر بھیجتے ہیں۔ اور ان سے کیمکل ہتھیارکا استعمال کراکراپنے ناجائز حملوں کا جواز بناتے ہیں اوردنیا کی رائے عامہ کو گمراہ کرکے اپنے ذاتی مفاد کی تکمیل کرنے کیلئے مسلم ملکوں میں بے دریغ رات کی تاریکی میں درد ناک و الم ناک ہوائی بمباری کرتے ہیں۔ جب وہاں ہلاکتوں کا انبار لگ جاتا ہے۔ تو وہ اپنے گناہوں پر نادم ہونے کے بجائے اس ملک کے عوام کے تحفظ کا ڈھنڈورہ پیٹتے ہیں۔ جس سے ان کی مکاری و فریب کاری سلسلہ وار سامنے آتی جارہی ہے۔آپ کو یاد ہوگا کہ پہلے ان ممالک نے اس طرح کی حکمت عملی عراق کوتباہ کرنے کیلئے بھی اپنائی تھی۔اب ایسی ہی حکمت عملی ملکِ شام کیلئے بھی تیار کی جارہی ہے، دراصل ان ممالک نے ــ’’ ایران ‘ ‘ کو اپنے قابو میں کرنا ہے۔ تو یہ اس کو گھیر نے کی نئی چال بھی ہے۔جس سے ایران کو حد درجہ کمزور کیا جاسکے۔ مسلم ملکوں میں سلسلہ وار ہوائی بمباری سے انسانی جانیں تلف کی جا چکی ہیں۔اب ملک شام کی حکومت پر کیمیکل ہتھیاروں و زہریلی گیس کے استعمال کاالزام لگاکروہاں کے عوام کو کچلنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔اس پر برطانیہ کے وزیر خارجہ نے ولیم ہیگ نے جو بیان جاری کیا ہے وچونکا دینے والا ہے۔’’کہ اگر اس نے شامی حکومت کے اپنے ہی عوام کے خلاف زہریلی گیس استعمال کرنے پر کاروائی نہیں کی تو خود اس کی قومی سلامتی خطرہ میں پڑجائے گی۔انہوں نے کہا اگر ہم کاروائی نہیں کرتے تو اس کا خطرہ بہت شدید ہوگا۔ہمیں بہت احتیاط سے اور سوچ سمجھ کر آگے چلنا ہوگا۔مگر اپنی اپنی سلامتی خطرہ میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔کیونکہ اس طرح تو کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال معمول کی بات ہوجائیگی۔جبکہ ہم نے ان پر کنٹرول اور اس کو مٹانے کیلئے دہائیں سرف کی ہیں۔فی الوقت برطانوی وزیر آعظم ڈیوڈ کیمرون کی قیادت میں قومی سلامتی کونسل شام پر ممکنہ حملے کی سفارش کو حتمی شکل دینے کیلئے غورو خوص کررہی ہے‘‘

مذکورہ حالات اور بڑی طاقتوں کی تازہ ہلچل سے پتہ ہے کہ انہوں نے ملکِ شام کے عوام پر تباہ کن حملے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔دراصل بڑی طاقتیں شام کی موجودہ حکومت کو اقتدار سے بے دخل کر نا چاہتی ہے۔اس کیلئے انہوں نے اس حکومت کو کرایہ کے پُر تشدد احتجاج کے ذریعہ ہٹانے کی بہت کوشش کی، پھر باغیوں کو اپنا ہمنوا بنایا۔مذہب اسلام کو دھشت گردمذہب بنانے والی مغربی ملکوں کی تحریک القاعدہ و طالبان کا استعما ل بھی ہوا ۔ جس میں ان کو ناکامی ہاتھ لگی ۔اب آخر میں باغیوں سے زہریلی گیس کا استعمال کراکر انہوں نے ملک ِشام کی موجودہ حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا راستہ ڈھونڈھ ہی لیا؟۔بس اب مغربی مما لک کی جانب سے ہوائی حملوں کے ذریعہ شامی عوام کے قتل عام کا رقص چند دنوں میں شروع ہونے والا ہے؟۔شام میں وہاں کے عوام پر بھیانک حملے ان کو ہجرت کرنے پر مجبور کیا جائے گا؟۔شامی عوام کو سڑکوں پر لا کھڑنے کیلئے اقوام متحدہ کو ان کیلئے پناہ گزیں کیمپ محیہ کرنے کی زمہ داریوں میں لگا دیا گیا ہے؟۔گویا شام کی تباہی کا نقشہ بنایا جاچکا ہے؟۔وہاں نئی حکومت کے قیام کی تیاری بھی مکمل کرلی گئی۔؟قبل از وقت کامیابی کا جھنڈہ امریکہ ،برطانیہ اور فرانس اپنے ہاتھ میں اٹھائے ہوئے ہیں؟لیکن کل کیا ہوگا۔اس کاعلم تو خدا کے علاوہ کسی کے پاس نہیں ہے۔مسلم ملکوں میں مسلم عوام کی سلسلہ وار ہلاکتیں اور ان کا زمین پر بہنے والا خونِ ناحق یقیناظالموں کی کامیابی میں اس بار ضرور حاہل ہوگا۔ کیوں کہ خدا کے یہاں دیر ہے مگر اندھیر نہیں۔اب ملکِ شام میں صحابہ حضرات کے مدفن مقامات سے نکلنے والی آہ وزاری مغربی ممالک کی شکست ِفاش کا سبب ضروربنے گی ۔ اب ہمیں مسلم اُمّہ کی دفاع وسلامتی کیلئے ابھی سے استغفار کا ورد شروع کردینا چاہئے،یقینا بہ فضل خدا ۔اس بار حالات انصاف پسند دنیا کے حق میں ہوں گے۔

بہر کیف ڈروں حملے دھشت گردوں پر ہوں یا نادانی میں بے قصور انسانوں پر، اسی طرح کیمیکل ہتھیاروں سے حملے چاہئے دھشت گردوں پرہوں یا بے قصوروں پر دونوں میں کوئی فرق نہیں۔دنیائے عوام کی سلامتی کیلئے ڈرون حملوں اور کیمیکل حملوں پر روک لگنی چاہئے۔کیونکہ ان دونوں صورت کے حملوں سے معصوم انسان ہی مارے جاتے ہیں لیکن اب امریکہ و اس کے اتحادیوں کے ملک ِشام پر متوقع ہوائی حملے۔ زہریلی گیس سے زیادہ خطرناک ہوں گے۔اور یہ انسانی حقو ق سنگین پامالی ہوگی۔دنیائے عوام ۔ اب امریکی حکمرانوں کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ وہ ملک شام کو عراق کی طرح نیست و نابود کرے۔امریکہ کی تازہ ہٹ دھرمی سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے ملکِ شام پر کیمیکل ہوائی حملے بہت جلد ہونے والے ہیں؟؟
Ayaz Mehmood
About the Author: Ayaz Mehmood Read More Articles by Ayaz Mehmood : 98 Articles with 79771 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.