ہم نے اپنے ایک کالم میں
لوڈشیڈنگ کے فوائد بیان کیے تھے۔یار لوگوں نے بتایا کہ کچھ ایسے بیش بہا
فائدے ایسے تھے جن پر آپ نے روشنی نہیں ڈالی اور ان کا ذکر نہیں کیا، اور
یہ ایسے فوائد ہیں کہ ان کے بغیر ہمارا مضمون ادھورا رہتا ہے، ہم آپ لوگوں
سے معذرت خواہ ہیں کہ ہم نے نادانستگی میں یہ خطا کی جس کے لیے ہم آپ لوگوں
سے معافی کے خواستگار ہیں اور یہ فوائد بھی آپ کے سامنے بیان کر دیتے ہیں
تاکہ کوئی محروم نہ رہے۔ بقول شاعر پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی۔
ویسے متعلقہ محکمے کے ارکان چاہتے ہیں کہ عوام زیادہ سے زیادہ اس نعمت سے
مستفید ہو، وہ ایسے کہ ایک بار ہمارے محلے کی لائٹ چلی گئی، ہم جب دفتر سے
گھر پہنچے تو والدہ نے کہا کہ بیٹا چار گھنٹوں سے لائٹ نہیں ہے، روزانہ دو
گھنٹے لائٹ جاتی ہے آج چار گھنٹے سے لائٹ نہیں آئی ہے۔ ہم نے فورًا کے ای
ایس سی کا کمپلین نمبر ملایا، رابطہ ہونے پر ہم نے نمائندے کو اپنی پریشانی
بتائی انہوں کہا کہ یہاں سے تو سپلائی بند نہیں کی گئی ہے بلکہ کہیں کوئی
فالٹ آگیا ہے۔ اس کو دور کیا جا رہا ہے۔ قصہ مختصر کہ تقریباً پانج گھنٹے
کے بعد بجلی بحال ہوگئی لیکن آدھے گھنٹے بعد پھر لائٹ چلی گئی، ہم نےدوبارہ
فون کیا اور انتہائی غصے میں کہا یہ کیا طریقہ ہے ابھی پانج گھنٹے کے بعد
تو لائٹ آئی تھی، آدھے گھنٹے بعد پھر چلی گئی یہ کیا ہورہا ہے؟ جواباً
انتہائی اطمینان سے کہا گیا کہ جناب پہلے فالٹ تھا اور اب لوڈ شیڈنگ کی
جارہی ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بجلی کا محکمہ اس نعمت سے عوام کو محروم
نہیں رکھنا چاہتا ہے۔
لوڈ شیڈنگ جس کو ہمارے وزیر صاحب لوڈ شئیرنگ کہتے ہیں اس کا ایک فائدہ یہ
ہے کہ اس سے نوجوانوں کے اخلاق سنوارنے میں مدد ملتی ہے، اور وہ بگڑتے نہیں
ہیں۔ اس لیے کہ آج کل کے نوجوان اور بچے سب سے زیادہ میڈیا سے متاثر ہیں
اور میڈیا ان کے ذہنوں کو خراب کررہا ہے۔ ہر چینل پر عجیب عجیب قسم کے
پروگرامات آتے رہتے ہیں، اشتہارات بھی کسی سے کم نہیں ہیں۔ نوجوان اور بچے
سارا دن ٹی وی کے آگے بیٹھے رہتے ہیں۔ اب یہ لوڈشیڈنگ کا کمال ہے کہ اس کے
باعث ٹی وی بند ہوجاتا ہے اور نوجوان مخزب اخلاق پروگرامات نہیں دیکھ پاتے
ہیں اس کا ان کے ذہن پر بہت مثبت اثر پڑتا ہے اور نوجوان پھر یہی وقت کسی
اور مفید مشغلے ( مثلاً ایس ایم ایس کرنا، کسی َ َ خاص شخصیتَ َ سے موبائل
پر تنہائی میں باتیں کرنا ) میں گزارتے ہیں۔
دور جدید کے مسائل میں ایک مسئلہ نفسا نفسی، اور خود غرضی ہے۔ اب لوگوں کے
پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ اپنے آس پڑوس کی خبر لیں، لیکن لوڈ شیڈنگ کے
باعث محلے کی رونقیں بحال ہوگئیں ہیں کیونکہ خواتین جو دن بھر اسٹار پلس،
سونی اور زی ٹی وی کے سامنے اپنا دن گزارتی تھیں، جبکہ مرد حضرات آفس سے
آنے کے بعد نیوز یا اسپورٹس چینل، یا پھر کوئی چینل لگا کر بیٹھ جاتے تھے۔
کسی کو کسی کی فکر نہیں ہوتی تھی۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوتا ہے اب خواتین گھر
کے کام کاج کے بعد اپنی پڑوسن سے باتیں کرلیتی ہیں اور حال احوال سے باخبر
رہتی ہیں، جبکہ مرد حضرات اب آفس سے آنے کے بعد ٹی وی کے سامنے اپنا وقت
لگانے کے بجائے محلے میں نکڑ یا چوپال، یا کسی چائے کے ہوٹل پر دیگر اہل
محلہ کے ساتھ بیٹھ کر گپ شپ لگاتے ہیں، اور اس گپ شپ میں محلے کے تمام
حالات سے لیکر ملکی و عالمی سیاست تک ہر معاملے پر سیر حاصل گفتگو کی جاتی
ہے، اور صاحب آپ کو کیا بتائیں کہ ایسی چوپالوں میں ہر مسئلے کا حل مل جاتا
ہے، اربابِ اختیار کو پتہ چل جائے کہ یہاں ایسے ایسے قابل لوگ موجود ہیں جو
ہر مسئلہ کا شافی و کافی حل چٹکی بجاتے ہی پیش کرتے ہیں تو وہ اپنے تمام
مشیروں کی چھٹی کردیں اور ان چوپالوں کے بزرجمہرورں کے قدموں میں بیٹھ
جائیں۔ لیکن افسوس ہمارے ارباب اختیار اور منتخب نمائندوں کو اپنے اہم قومی
اور ملکی امور سے اتنی فرصت ہی نہیں ملتی کہ وہ ہمارے ایسے قیمتی مشوروں پر
عمل کریں
لوڈشیڈنگ کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اب لوگوں کو کسی چور کا ڈر نہیں رہا
اور شہروں و دیہاتوں میں چوری کی وارداتیں کم ہوگئیں ہیں ( ڈکیتی کی البتہ
بڑھ گئیں ہیں )۔آپ پوچھیں گے کہ جناب یہ کیسے ؟ تو محترم قارئین آپ لوگ غور
نہیں کرتے کہ لوڈ شیڈنگ کے باعث جب پورا محلہ اجتماعی طور پر جاگ رہا ہو تو
کیا کسی چور،اچکے کی اتنی ہمت ہوگی کہ وہ کسی محلے میں جاکر چوری کرسکے؟ اب
آپ خود ہی بتائیں کہ لوڈ شیڈنگ کا یہ فائدہ کیا کم ہے؟
ارے صاحب ہم نے تو پہلے بھی یہ بات کہی تھی اور پھر یہی بات کہیں گے کہ لوڈ
شیڈنگ کے اتنے فائدے ہیں کہ اگر لوگوں کو اس بات کا پتہ چل جائے تو ہر
علاقے کے لوگ اس بات کی تمنا کریں کہ ان کے علاقے میں زیادہ سے زیادہ لوڈ
شیڈنگ کی جائے۔ لیکن ہم بھی اسی قوم کے ایک فرد ہیں اور حسب معمول قدر
ناشناسی، اور ناشکری کا ثبوت دیتے ہوئے یہی کہیں گے کہ لوڈ شیڈنگ جلد از
جلد ختم کی جائے۔ میرا خیال ہے کہ آپ لوگ بھی میری طرح ناشکرے ہیں ؟ ہیں
نا! |