بقلم : ابن الحسن عباسی ۔۔۔۔یہ علم الصرف
کی شہرۂ آفاق کتاب’’علم الصیغہ‘‘ کا عربی ترجمہ ہے ۔’’ علم الصیغہ ‘‘کو اﷲ
جل شانہ نے جو مقبولیت عطافرمائی ،وہ محتاج بیان نہیں ،جب سے مصنف نے کتاب
لکھی ہے ، اس وقت سے لے کر آج تک برصغیر کے تقریباً تمام مدارس اور دنیا
بھر میں ان سے منسلک اداروں یہ کتاب داخلِ نصاب ہے ، لیکن یہ کتاب اصلاً
فارسی میں ہے ،کیوں کہ مصنف کے زمانے میں برصغیر کی علمی زبان فارسی تھی ،
ضرورت اس بات کی تھی کہ اس کا عربی ترجمہ کیا جائے ،ایک تو اس لئے کہ اب
کئی مدارس میں عربی زبان میں تدریس کا مفید سلسلہ شروع ہواہے ، عربی معاہد
وشعبوں کا اجرا ہواہے اور عربی شعبے کے نصابِ تعلیم میں صرف اسی کتاب کی
افادیت ہوسکتی ہے جو عربی میں ہو،دوسرے اب فارسی زبان کا وہ مقام نہیں رہا
،جوکبھی تھا ،وہ یہاں کی نہ سرکاری زبان ہے اور نہ علمی وقومی زبان اور
تعلیمی نقطہ نظرسے ۔ یہ حقیقت اپنی جگہ مسلم ہے کہ ایک اجنبی زبان کے ذریعے
عربی زبان کے قواعدِ نحو صرف کی تعلیم سے بہتریہ ہے کہ عربی ہی کے ذریعے
عربی کے قواعد کی تعلیم دی جائے، تاکہ درمیان میں کسی اجنبی زبان کا واسطہ
مخل نہ رہے ۔
زیر نظر کتاب میں اس ضرورت کو مولانا ولی خان المظفر صاحب نے پوراکرتے ہوئے
علم الصیغہ کا آسان اور عام فہم اسلوب میں ترجمہ کیا۔ مولانا ولی خان
المظفر صاحب کو اﷲ جل شانہ نے عربی زبان کا خاص ذوق عطافرمایاہے ،وہ بے
تکلف عربی میں اپنے مافی الضمیر کے اظہار پر قدرت رکھتے ہیں ، ترجمے کے
ساتھ ساتھ حسب ضرورت انہوں نے مناسب اضافہ بھی کیا،لیکن اس طرح کہ کتاب کی
اصل روح مجروح نہ ہو،مترجم نے ایک اہم کام یہ بھی کیاہے کہ ہربحث کی
ابتدامیں ایک ایسا جامع اور خوب صورت نقشہ دے دیاہے ،کہ اس کو دیکھ کر پوری
بحث ایک نظر میں عیاں ہوجاتی ہے ،یہ نقشہ متعلقہ بحث کی تلخیص بھی ہے اور
اس بحث کو ذہن میں محفوظ کرنے کا آسان ذریعہ بھی ،اصل’’علم الصیغہ ‘‘ میں
خاصیات ابواب نہیں ہیں ،مولانا نے علم صرف کی معتبر کتابوں سے آخر میں خواص
ابواب کا اضافہ کیاہے ، کتاب کی ابتدامیں علم صرف کے تعارف اور مصنف علم
الصیغہ کے حالات پر مشتمل دیباچہ بھی لکھا گیاہے ،اس طرح بحمداﷲ اب یہ ایک
ایسی کتاب تیار ہوگئی ہے، جو نصابی ضرورت کو پورا کرتی ہے ،کتاب کا رڈ
ٹائٹل ،متوسط کاغذ اور عمدہ طباعت کے ساتھ چھپی ہے۔
واضح رہے کہ وفاق المدارس پاکستان،تھائی لینڈ،ملائیشیا،انڈونیشیا،ایران
،ساؤتھ افریقہ،انگلینڈ،موزمبیق اورفیجی آئی لینڈ کی مجالسِ شوریٰ نے اس
عربی ترجمہ ’’تعریب علم الصیغہ‘‘ کو اپنے نصاب کا باقاعدہ حصہ بنا لیاہے ۔
ناشران:
مکتبۂ فاروقیہ،شاہ فیصل ٹاؤن، کراچی۔
مکتبۃالبشری،نزد بنوری ٹاؤن،کراچی۔
دارالفکر،بیروت،لبنان۔
ماہنا مہ الفاروق کراچی،شوال۱۴۲۱ھ
کتب نما ،ص ۴۳۵ ۔
|