قومی اسمبلی میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کی متفقہ قرارداد کی منظوری

 قومی اسمبلی میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی حمایت، سودی نظام کے خاتمے، سٹیل ملز کی بحالی کی قراردادیں منظور کرلی گئیں۔ دیربالا میں فوجی افسران وجوانوں پر دہشتگردی کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ قرارداد میں منتخب نمائندوں نے پاک فوج کو دہشتگردی کیخلاف کاوشوں میں بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ حکومت سے مطالبہ کیاگیا کہ شہید فوجیوں کی قربانیوں اور خدمات کا باضابطہ طور پر قومی سطح پر اعتراف کیا جائے۔ تمام جماعتوں نے پاک فوج کو اس کی جرات اور بہادری کے حوالے سے بھی خراج تحسین پیش کیا ۔ حکومت سے دہشتگردی کیخلاف اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔ حکومت، اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے قرارداد کی منظوری دی۔ اجلاس میں ضلع بونیر کو قدرتی گیس فراہم کرنے کی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے اور شرائط کی تفصیلات اور حقائق ایوان میں پیش کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے کہ غیرملکی دورے سے واپسی پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار معاہدے کی تفصیلات ایوان میں پیش کریں گے۔ تحریک انصاف کے عارف علوی نے کہا کہ لوگوں کی گردن کاٹ کر ریونیو جمع کیا جا رہا ہے۔ حکومت آئندہ ایک سال کا ایجنڈا عوام کے سامنے رکھے اس ایوان کو آئی ایم ایف سے معاہدے پر شدید تحفظات لاحق ہیں۔، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ حکومت نے مشکل ترین حالات میں اقتدار سنبھالا، عوام کمر کس لیں اور پیٹ پر پتھر باندھ لیں، سب کو پتہ ہے کہ قومی خزانہ خالی ہے۔ عوام سے کوئی چیز نہیں چھپائیں گے۔ عوام دشمن پالیسی نہیں اپنا رہے،کشکول لے کر پھرنے سے نفرت ہے، مجبورا آئی ایم ایف سے قرض لینا پڑا۔ ملک کو مشکل حالات سے نکالنے کیلئے زہر کا گھونٹ پینا پڑا۔ ریاستوں اور سرحدی امور کے وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے ایوان کو یقین دلایا کہ غیرملکی دورے سے واپسی پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف سے معاہدے کی تفصیلات ایوان میں پیش کریں گے۔ شازیہ مری نے کہا کہ یہ مل بیٹھنے کا وقت ہے تاکہ معیشت کی بحالی کیلئے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے۔ ڈاکٹر افضل ڈھانڈلا نے کہا کہ اشرافیہ کی طرف سے ملک کیلئے قربانی دینے کا وقت آ گیا ہے۔ ڈاکٹر راجہ عامر زمان نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان 5 ارب 30 کروڑ ڈالر مالیت کے قرض کے حصول کیلئے آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث کرے۔ ڈاکٹر عذرا فضل نے کہا کہ جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ سے زندگی کا ہر شعبہ متاثر ہوا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے حکومت پر نئے نوٹ چھاپنے کا الزام بھی عائد کیا۔ خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری سے ریونیو حاصل کرنے کی بجائے ایف بی آر اور دیگر اداروں میں کرپشن ختم کی جائے ۔قومی اسمبلی میں اسلام میں بلدیاتی ادارے قائم کرنے، نادرا آرڈیننس میں ترمیم، قرآن پاک کی طباعت و ریکارڈنگ میں غلطیوں کے خاتمے اور ایچ آئی وی ایڈز سے تحفظ اور انسداد کے بل پیش کردیئے گئے جنہیں متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا گیا۔قومی اسمبلی میں اہم قراردادوں کی منظوری کے بعد اب لازم ہے کہ ان کو متعلقہ کمیٹیاں کم سے کم وقت میں نمٹائیں بالخصوص سودی نظام کے خاتمے اور سٹیل ملز کی بحالی کی طرف پوری توجہ دیجائے اسلام آباد میں بلدیاتی نظام کیلئے پیشرفت کو یقینی بنایا جانا چاہئے تاکہ اسلام آباد کے دیہاتیوں کو بھی زبان مل سکے اور وہ ان کے مسائل بھی حل ہوسکیں ۔

Hanif Lodhi
About the Author: Hanif Lodhi Read More Articles by Hanif Lodhi: 51 Articles with 57720 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.