قسمت

قدرت نے اس کا ئنات کو ایک خا ص نظم و ضبط کا پا بند بنا یا ہے۔ اور اس کا ئنات میں مو جود ہر چیز کی قسمت لکھ ر کھی ہے ،ہر چیز ایک طے شدہ ر ا ستے پہ سفر کر ر ہی ہے۔نقطہ آغاز سے ا نجام تک کا سفر اُس کی قسمت ہے۔ا گر وہ دئیے گے نظم و ضبط کی پا بندی کر تی ہو ئی نقطہ آغاز سے انجام کی طرف رواں دواں ہے تو وہ خو ش قسمت مگر جیسے ہی وہ فطرت کے بنا ئے گئے قا نون کے خلاف چلی تو بد قسمت ،یہ بد قسمتی دراصل تبا ہی و بد حا لی ہے۔مثلاً ا گر کبھی ہما ر ی ز مین نظام شمسی سے کٹ جا تی ہے اور اپنے مدار سے با ہر نکل جا تی ہے تو عین اُسی لمحے اس کی بد قسمتی شروع اور وہ ریزہ ریزہ ہو کر بکھر جا ئے گی ۔اس کے سا تھ ساتھ اس میں مو جود تمام مخلوق اور تمام سیٹ اپ تباہ ہو جا ئے گا ۔اﷲتعالیٰ نے اس(زمین کے) پو ر ے نظام کو ایک واحد اکا ئی کی شکل میں تر تیب د یا ہے ۔اس لیے ایک کڑی دوسرے سے با ہم ملی ہو ئی ہے۔یہاں قا بل غور بات یہ ہے کہ ایک کی قسمت دوسرے کی قسمت کو بھی متا ثر کر تی ہے۔اگر کسی خاندان کا سر براہ صا حب مال و ثروت ہے تو اس کے ز یر کفالت تمام ا فراد خو ش قسمت گر دا نے جا ئیں گے۔ اور اگر کسی ملک کا سر براہ امورِ سلطنت کے نظم و نسق کو احسن طر یق سے چلا نے کا اہل نہیں تو ا پنے سا تھ سا تھ پو ر ی قوم کو بد قسمتی کی دلدل میں د ھکیل د ے گا ۔

ا س وقت ارضِ پاکستان پو ری د نیا میں بد قسمت ممالک کی فہر ست میں شامل ہو چکا ہے۔ہما ر ے سیا ست دان اس لیے بد قسمت ہیں کہ با و جود ا س کے ،کے وہ ہر بار اس دعویٰ کے ساتھ الیکٹ ہو تے ہیں کے ان کے پاس عوام کے تمام مسا ئل کا حل ہے مگر جیسے ہی اقتدار کی مسہر ی پہ جلوہ افروز ہو تے ہیں تووہ سا بقین کو کو سنا شروع کر د یتے ہیں ۔اقتدار سے پہلے وہ تمام مسا ئل کو چند ماہ میں ختم کر نے کا دعویٰ کر تے ہیں مگر جوں ہی اقتدار میں آتے ہیں اُن کے پاس صرف ایک ہی بات ہو تی ہے کئی د ہائیوں کے مسا ئل چند مہینوں میں کیسے حل ہو سکتے ہیں۔ سیلاب آتے ہیں گزر جا تے ہیں،زلزلے آتے ہیں ما ضی ہو جا تے ہیں،دھما کے ہو تے ہیں زمیں کو لہو سے دھو جا تے ہیں،ملک ٹوٹتا ہے مگر نئی نسل تو درکنار اس منظر کے عینی شا ہدین تک کے ذہنوں سے یہ واقع ماؤف ہو جا تا ہے۔ مگر ہمارے سیاستدانوں کی سیا سی بصیرت غیر ملکی امداد سے آگے تک جا نے سے قا صر ہے۔ہما رے محافظ بد قسمت کہ فرض کو پس پشت ڈال کر آج وہ خود غیر محفوظ ہیں۔ ہما ر ے علما ء بد قسمت کہ دین لہو بن کر ان کی رگوں میں دوڑ تا ہے مگر اُن کی تقا ریر بے تا ثیر ہیں۔ہما ر ے امراء بد قسمت کہ آسا ئش ِ زیست کی ہر شے میسر مگر قلب سکون سے عاری ہیں۔ میرے وطن کے غریب بد قسمت کہ بے سرو سا ما نی ،افلا س و پستی کے با و جود کسبِ معا ش و محنت کے شعور سے کو سوں دور ہیں۔میر ے و طن کے صنعت کار و تا جر بد قسمت جو ایک کروڑ کا ٹیکس چوری کر تے ہیں مگرچار کروڑ کا ہر سا ل بھتہ د ینے کے لیے تیار ہیں۔میر ے وطن کے طا لب علم بد قسمت کہ جو علم و ہنر کے راز سے بے خبر فقط طا لب ویزہ و سر کاری ملا زمت ہو کر رہ گئے ہیں۔ ہما ر ے جج بد قسمت کہ اُن کے کسی بھی حکم کی تعمیل نہیں ہو تی ۔ہر وہ نو مو لود جو اس ارضِ وطن پہ آچکا یا آنے والا ہے بد قسمت کہ پیدا ہو تے ہی مقروض ہو جا ئے گا۔ پوری قوم بد قسمت یہ جا نتے ہو ئے بھی کہ اس ارضِ پاک پہ ما ئیں بیٹے پیدا کر تی ر ہیں گی ،یہ جا نتے ہو ئے کہ اس جہاں کے بعد بھی اک جہاں ہے، یہ جانتے ہو ئے بھی کہ اﷲتعالیٰ نے مو منین سے اُن کی ز ند گیاں جنت کے بدلے خر ید لیں ہیں،یہ جا نتے ہو ئے بھی کہ ہر فرد قوم کے مقدر کا ستار ا ہو تا ہے، یہ جا نتے ہو ئے بھی کہ مسلم کے دل میں اﷲ کے خوف کے علا وہ کسی کا ڈر نہیں ہو تا ،یہ جا نتے ہو ئے بھی کہ مسلم اُمت کا ہر فرد سپا ہی ہو تا ہے، پھر بھی پور ے ا سلا می ملک کو چند انسان نما جانوروں نے یر غمال بنا ر کھا ہے۔اس سے بڑی بد قسمتی کیا ہو سکتی ہے؟ کہ اس گھر کا ایک ایک فرد کٹ کٹ کے گر ر ہا ہے ۔مگر پھر بھی ہما ر ی صفوں میں اتحاد و اتفاق نہیں، یہ ہی وہ نقطہ آغاز ہے جہاں سے ہما ر ی خو ش قسمتی شروع ہو تی ہے۔ ہمیں ذات ،رنگ،نسل کے بتوں کو توڑ کر اُمت محمد ﷺ کے جھنڈے تلے جمع ہو نا ہے۔ ہمیں کو ئی نیا خواب نہیں د یکھنا ،ہمیں کو ئی نیا پاکستان نہیں بنانا ہمیں اپنا وطن اپنا و ہی پاکستان بچانا ہے ۔جو ہما ر ے اجداد نے کا لا کھو ں جانوں اور لا کھوں دکھوں کے جھلنے کے بعد حا صل کیا۔ ہمیں حضورﷺ کے فر مان کو سینے سے لگانا ہے۔ کہ مسلمان جسم واحد کی طر ح ہے، ایک کا درد پورے جسم کا درد ہے۔ اگر یہ بات میر ی قوم کے کسی ایک بھی فرد کی سمجھ میں آ گئی تو میں خو ش قسمت ورنہ میں بھی بد قسمت اور میرے لفظ بھی بد قسمت ۔

A.R Ikhlas
About the Author: A.R Ikhlas Read More Articles by A.R Ikhlas: 37 Articles with 28572 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.