بہت سے جانور کچھ ایسی انوکھی خصوصیات کے مالک ہوتے ہیں
جو کسی دوسرے جانور میں نہیں پائی جاتیں- جانوروں کو قدرت کی طرف سے عطا
کردہ یہ خصوصیات بھی مختلف اقسام کی ہوتی ہیں٬ جیسے کچھ جانور بے پناہ وزن
اٹھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں٬ تو کچھ کا تیز رفتاری میں کوئی ثانی نہیں ہوتا-
ایسے ہی چند انوکھی خصوصیات کے حامل جانوروں پر مبنی ایک رپورٹ ڈوئچلے ویلے
نے شائع کی جو ہماری ویب کے قارئین کی خدمت میں بھی پیش ہے-
|
چیتا
بعض جانوروں میں چند ایک ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں، جو انہیں دوسروں سے
ممتاز کرتی ہیں۔ کوئی بھی جانور چیتے سے زیادہ تیز نہیں بھاگتا۔ چیتا 120
کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ |
|
شمالی امریکی ہرن
مسلسل دوڑ میں کوئی بھی جانور شمالی امریکا میں پائے جانے والے اس ہرن کا
ثانی نہیں ہے۔ یہ ہرن پانچ کلومیٹر تک 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار
سے دوڑ سکتا ہے۔ پالتو بکری کے مقابلے میں اس کا دل دو گنا بڑا ہوتا ہے۔
|
|
شُتر مرغ
کوئی بھی پرندہ اس سے زیادہ تیز نہیں بھاگ سکتا۔ 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی
رفتار سے دوڑنا اس کے لیے کوئی مسئلہ ہی نہیں۔ یہ مسلسل آدھا گھنٹہ پچاس
کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔ یہ دنیا کا واحد پرندہ ہے، جس
کے پاؤں کی صرف دو انگلیاں ہوتی ہیں اور یہ اُڑ بھی نہیں سکتا۔
|
|
رپل گدھ
سب سے اونچی پرواز اس افریقی گدھ کی ہے۔ سن 1973ء میں ایک رپل گدھ اُس
ہوائی جہاز سے ٹکرایا تھا، جس کی بلندی 11 ہزار دو سو میٹر تھی۔ زیادہ تر
پرندے ایک سو سے دو ہزار میٹر کی اونچائی تک ہی اڑتے ہیں۔ ہجرت کرتے ہوئے
پرندے کبھی کبھار ہمالیہ کے پہاڑوں کو عبور کرتے ہوئے نو ہزار میٹر کی
بلندی تک پہنچتے ہیں۔
|
|
پوما (کوہستانی شیر)
پوما سب سے اونچی چھلانگ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 50 کلوگرام وزنی پوما
بھی حیران کن طور پر زمین سے ساڑھے پانچ میٹر بلندی تک چھلانگ لگا سکتا ہے۔
زمینی جانوروں میں یہ ایک ریکارڈ ہے۔ پانی میں صرف ڈولفن سات میٹر بلندی تک
اُچھل سکتی ہے۔
|
|
شکر خورا (ہیمنگ برڈ)
یہ دنیا کا سب سے چھوٹا پرندہ ہے۔ اسی خاندان کی ایک قسم (مکھی چڑیا) دنیا
میں قد و قامت کے اعتبار سے پرندوں کی سب سے چھوٹی قسم ہے۔ ان میں سے زیادہ
تر کا وزن دو گرام اور لمبائی چھ سینٹی میٹر ہوتی ہے۔ یہ چڑیا اپنے پروں کو
فی سیکنڈ چالیس سے پچاس مرتبہ حرکت دیتی ہے۔
|
|
سپرم وہیل
یہ سب سے گہرا غوطہ لگاتی ہے۔ اپنے بچوں کو دودھ پلانے والے جانوروں میں
شامل یہ وہ واحد جانور ہے، جو تین ہزار میٹر گہرائی تک غوطہ لگا سکتا ہے
اور ایک گھنٹے تک پانی کے نیچے رہ سکتا ہے۔ زیر آب اس کے خون کی گردش صرف
دماغ اور دل تک محدود رہتی ہے۔
|
|
افریقی ہرن (اوریکس)
یہ جانور سب سے زیادہ گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا جسمانی
درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ رہتا ہے، جو ایک انسان کے لیے موت ہے۔ اس کی
شہ رگ کے قریب نسوں کا ایک جال خون کے لیے ایئر کنڈیشننگ کا کام دیتا ہے۔
اس کے علاوہ یہ ہرن کئی ہفتوں تک پانی کے بغیر رہ سکتے ہیں۔
|
|
چمگادڑ
ان سے بہتر کوئی نہیں سن سکتا۔ جانوروں کی دنیا میں سب سے بہتر قوت سماعت
رکھنے والے کان چمگادڑوں کے ہوتے ہیں۔ شکار کے وقت یہ جانور ایسی آوازیں
بھی سن لیتا ہے، جو محض حساس آلات کی مدد سے سنی جا سکتی ہیں۔ یہی صلاحیت
شکار کے دوران بھی چمگادڑوں کے کام آتی ہے۔
|
|
پِسو
یہ چھوٹے چھوٹے پِسو ہائی جمپ لگانے کے چیمپئن ہیں۔ پِسو اپنی
جسمانی لمبائی سے دو سو گنا اونچی چھلانگ لگا سکتے ہیں۔ ٹِڈّے کی کارکردگی
اس سے بھی بہتر ہے، جو اپنے قد سے چار سو گنا بلند چھلانگ لگا سکتا ہے۔ |
|