ہمارے ہاں بہت سے ایسے پیر فقیر حضرات پائے جاتے ہیں جو
کہ جن قبضے میں ہونے کا دعوا کرتے ہیں۔ ہمارے للو میاں کو بھی جن قابو کرنے
کا شوق چرایا اورکچھ عرصہ چلا کھینچنے کے بعد ایک جن کو قابو کرنے میں
کامیاب ہو ہی گئے اور پھر اپنے تمام جائز اور ناجائز کام اس سے کرانے لگے۔
آئیے ان کاموں کی کچھ تفصیل جانتے ہیں۔
جن کو حاضر کرنے کا وظیفہ پڑھتے ہی جن حاضر ہوا اور بولا: کیا حکم ہے میرے
آقا!
للو میاں نے جن سے پوچھا کہ جوکام کہونگا ، کریگا۔
جن بولا : یس باس۔
للو میاں نے حکم دیا کہ من و سلوی حاضر کیا جائے ۔ چند لمحوں میں دنیا بھر
کے انواع و اقسام کے کھانے حاضر ہوگئے ۔ کھانے سے فارغ ہو کر للو میاں نے
توند پر ہا تھ پھیرتے ہوئے جن کو حکم دیا کہ میری بیوی کی ایسے ٹھکائی کر و
کہ اسے پتہ بھی نہ چلے اور ٹھکائی بھی ہو جائے : پچھلے دس سال سے اس چڑیل
نے مجھے تنگ کیا ہوا ہے۔ جان بھی نہیں چھوڑتی۔ تھوڑی دیر بعد گھر بھر میں
للو میاں کی بیگم کی دھاڑ دھاڑ کی آوازیں تھیں اور للو میں کانوں میں
انگلیاں ڈالے تماشادیکھتے اور ہنستے رہے۔
للو میاں : جن بھائی! کوئی ایسا تگڑم لڑاؤ کہ میری بجلی کبھی نہ جائے۔
جن: حضور والا! یہ میرے بس میں نہیں ،کچھ اور بتائیے!
للو میں نے پھر آرڈر دیا کہ مہنگائی اور دہشت گردی ختم کرو۔
جن : میرے آقا اس کام کے چکر میں ہمارے بہت سے جن بھائی خود دہشت گردی کا
شکار ہو کر ختم ہوچکے پر یہ دونوں ختم نہ ہو ئیں ، کچھ اور بتایئے۔
للو میاں: اچھا یہ بتاؤ کہ وینا ملک اس وقت کہاں ہے، اسے حاضر کرو۔
جن: حضور اس پر تو پہلے ہی ہماری اپنی ایک پوری گینگ عاشق ہے اور یہ لفٹ ہی
نہیں کراتی۔ میں تو خود اس کا عا شق ہوں۔کیا چکنی ہے یار ۔ اسکے علاوہ ہے
بھی بڑی منہ پھٹ ، لائیو پروگراموں میں مولویوں کے پول کھول کے رول دیتی
ہے۔ کہو تو کرینہ کپور لادوں۔
للو میاں : ابے الو !وہ اب سیف کی بیوی ہے۔چل قطرینہ کیف کو حاضر کر؛
جن: حضور اس پر بھی بہت سے جن بھوت عا شق ہیں آجکل رنویر سنگھ سے لڑائی کے
بعد بہت سخت مقابلہ ہے۔سونم کپور یا ایشوریا کے بارے میں کیا خیال ہے؟
للو میاں : ابے انہیں چھوڑ یار ! تو نر گس یا دیدار کو لے آ!
جن: حضور والا نرگس تو اپنے آبائی وطن کینیڈا میں ہے اور دیدار صاحبہ اپنے
میاں ؟ کے ساتھ حج پر جارہی ہے یقین نہ آئے تو پرانے وزیرداخلہ سے پوچھ
لیں۔
للو میاں :اچھا یار ! مادھوری کو حاضر کر، کیا مسکراتی ہے یار، اور ڈانس کا
تو جواب نہیں!زبردست! جلدی لا! مزہ آجائیگا۔
جن: حضور اسکے تو دو بچے ہیں: پھر بھی ؟ لو جی مادھوری حاضر ہوگئی۔
للو میاں : مادھوری جی! میں آپکا بہت ہی پرانا عا شق ہوں،سنا ہے آجکل آپکا
اپنے میاں سے پھڈ ا چل رہاہے، کیا آپ مجھ سے شادی کر نا پسند کریں گی؟
مادھوری:اے مسٹر، شٹ اپ ۔ میں تو پہلے ہی اگنی کے پھیرے کاٹ کر دو بچے کاڑھ
چکی ہوں، میرا میاں ڈاکٹر ہے ، ٹیکہ لگا دیا نہ تو ساری عمر ہی سوتے رہو
گے۔
للو میاں : مادھوری جی! مجھے مایوس نہ کریں، بڑی مشکل سے آ پکا دیدار نصیب
ہوا ہے! میں فرنائل کی گولی کھا کر مر جاؤنگا ورنہ مجھ سے ابھی شادی کر لو!
مادھوری: شٹ اپ۔ اور غائب۔
للو میاں مایوس ہوکر : یا ر جن بھائی! ذرا شیرون سٹون ، گلوکارہ شکیرا،
میڈونا، کیٹ ونسلٹ ، ایما واٹسن یا برٹنی سپییرز وغیرہ کے بارے میں پتہ کرو
کہ کہاں ہیں؟
جن: حضور انہیں رہنے دیں ، پرانی ہو چکی ہیں۔میں آپکے لیئے کوئی اور کنچا
سی لڑکی ڈھونڈلاؤنگا، تاکہ آپکی جان موجودہ کالی کلوٹی بیوی سے چھوٹ جایئے
، بس مجھے تھوڑا سا ٹائم دے دیں۔مزید بتائیں کیا حکم ہے
للو میاں : اچھا: یا ر یہ سونم کپور بھی آجکل بہت چھائی ہوئی ہے ، کیسی
رہیگی۔
جن: سر جی! تھوڑا سا انتظار کر لیں شاید ایشوریا رائے فارغ ہو جائے تو اس
سے آپ کی شادی کرا دونگا۔
للو میاں : ابے یار کیا میری قسمت میں چھٹل ہی رہ گئی ہے ۔ کسی کنواری کنیا
کو ڈھونڈ کر لا!
جن: سر جی! یہ سب سکرین بیوٹی کا کمال ہے ورنہ ہمارے ہاں بھی ایک سے ایک
دانہ پڑا ہے۔ اپنی ٹی وی ڈراموں والی چھوکریاں بھی کسی سے کم نہیں۔
للومیاں: اچھا یار۱ چھوڑ انکو تو اپنے یار نواز شریف کو ذرا حاضر کر!ذرا
میں اسکے تو لتے لوں کہ یہ کیوں روز روز کند چھری سے عوام کو کاٹ رہا ہے۔
جن: سر جی ! وہ ذرا کابینہ کے اجلاس میں مصروف ہیں۔
للو میاں : یار یہ بینا وینا چھوڑ اسے بلاابھی۔
جن: جو حکم میرے آقا! نواز شریف حاضر ہو گئے۔
للو میاں : کیوں جی میاں صاحب ! الیکشن میں تو آپ نے بڑی بڑھکیں ماری تھیں
اور آسمان سے تارے توڑ کر لانے کی باتیں کرتے تھے پھر یہ روز روز کی
مہنگائی اور ڈرون حملوں پر آپ کچھ کیوں نہیں کرتے۔
نواز شریف: جناب! یہ سب کچھ ہمارے بس میں نہیں۔ یہ سب پچھلی حکومتوں اور
مشرف کا کیا دھرا ہے!
للو میاں: بس میں نہیں تو بس کریں اور میٹرو بس میں بیٹھ کر رائے ونڈ
جائیں، اتفاق مل چلائیں۔
نواز شریف: یہ بھی میرے بس میں نہیں میٹرو بس شہباز شریف کے ہاتھ میں ہے۔
للو میاں: آپنے و عدہ کیا تھا کہ غریبوں کو مکان، قرضے، بلٹ ٹرین،غریبوں کے
لیے بنک، صنعتوں کی ترقی ، موٹر وے وغیرہ وغیرہ، وہ سب وعدے کیا ہوئے؟
نواز شریف: میاں! میں نے صرف زبانی کہا تھا، کوئی اسٹامپ پیپر پے لکھ کے
نہیں دیا تھا۔ کر لے جو کر نا ۱ی! ویسے میں نے یہ اسکیمیں اناؤنس کر دی
ہیں۔
للو میاں:جناب عالی! اناؤنس کرنے سے کام نہیں چلے گا، عمل بھی کر کے
دکھائیں۔
نواز شریف:عملیات کا کام میں نہیں کرتا یہ سب پچھلی حکومت کے لوگ کرتے تھے
، جن کے پیر ہر وقت انکے گلے کا ہار تھے۔
للو میاں: میاں صاحب ! اچھا مجھے وزیر بنادیں:
نواز شریف: ٹھیک ہے امریکہ سے پوچھ کر بتاؤنگا ۔
للو میاں: اپوزیشن میں رہتے ہوئے آپ برادران نے فارمر صدر صاحب کو بہت برا
بھلا کہا، سڑکوں پر گھسیٹنے ، لوٹی دولت سوس بینکوں سے لانے اور مقدمات
کھولنے کی بھی باتیں کی تھیں، پر اب یہ باہم دست و گریبانی ، باہم شیر
وشکری میں کیسے تبدیل ہو گئی؟
نواز شریف: آپنے بہت لمبا سوال کر دیا ہے ، میرے پاس اتنا فالتو ٹائم نہیں
ہے، اﷲ حافظ۔ اور نواز شریف صاحب غائب۔
للو میاں: جن بھائی،ذرا اوبامہ کو تو حاضر کر!
جن: جو حکم میرے آقا۔ پر ذرا پہچاننے میں غلطی نہ کرنا کیونکہ میرے اور
اسکے کلر میں زیادہ فرق نہیں!
للو میاں: ارے تو بلا تو سہی۔ لو جناب! اوبامہ حاضر ہو گئے۔
للو میاں: ابے او ابامہ: تیرا میں کھولوں پجامہ۔ تو ڈرون کیوں مارتا ہے بے۔
اوبامہ: اوئے تمیز سے بات کرو ورنہ ابھی تمہارے گھر کو بھی ڈرون سے
اڑادونگا۔
للو میاں:ابے کالے تو میرا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا، سنا۔ میرے ساتھ تیرے سے
بڑا جن ہے ، ایک منٹ میں تیری بتیسی باہر کر دیگا!
اوبامہ: ابے چھوڑ! تمہاری ساری بتیسیاں تو میں نے پہلے ہی خریدی ہوئی ہیں،
تم سب پا کستانی تو ہو ہی بکاؤ مال!
للو میاں: ابے میرا بی پی ہائی نہ کر میں چپیڑ مارونگا۔ اس سے پہلے تیرے بش
کو جوتا مارا تھا آج تلک وہ جگہ سہلاتا ہے۔ تیرے تو اپنے وائٹ ہاؤس پر حملے
ہوتے ہیں تو دنیا کو کیا بچائے گا؟اور تو تو ہے بھی ڈرپوک، بیوی سے ڈر کر
سگریٹ چھوڑ دی اور پتہ نہیں کیا کیا چھوڑے گا۔ ابے لے جا یا ر اسے گوانتا
نامو بے میں بند کر آ!
جن: جو حکم میرے آقا۔ پھر اوبامہ غائب۔
للو میاں:یار اب یہ اپنے مولا نا فضل الرحمن کو تو حاضر کر۔
جن : سر جی! بہت وزنی ہیں، اٹھائے بھی نہیں اٹھتے او پر سے انکے بیانات کا
وزن ۔ویسے بھی وہ آجکل اپنے بیٹے کی الیکشن میں ہار کہ وجہ سے کہیں غائب
ہیں اور انکے کچھ تحفظات بھی ہیں، آپکو پہلے وہ دور کرنے ہونگے؛
للو میاں: یار بلا تو سہی ، وہ بھی کر لیں گے۔لو جناب ! مولانا صاحب حاضر
ہوگئے۔
للومیاں: مولانا صاحب! ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں صرف دوہ ہی سیاستدان
تھے جو کہ عیاری ، مکاری، چالاکی، دھوکے بازی ، فریب کاری اور کمینگی کی
سیاست کرتے تھے۔ انمیں اسے ایک اب اس دنیا میں نہیں اور دوسرے آپ ہیں؟ کیا
آپ یہ بات تسلیم کرتے ہیں؟
مولانا: کچھ تحفظات کے ساتھ آپکی یہ بات مانی جا سکتی ہے۔
للو میاں: مولانا: ہم آپکے روزانہ دیے گئے بیانات پڑھ کر بہت حیرت کر تے
ہیں کہ آپ کس طرح پینترے بدلتے ہیں، آپنے یہ اتنی اچھی کیمنگی کی سیاست اور
بیان بازی کے گر کہاں سے سیکھے؟ اور یہ کہ آپکا پتہ ہی نہیں چلتا کہ آپ
اپوزیشن میں ہیں یا حکومت میں؟۔
مولانا: آپکے سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ سیاست میں سب چلتا ہے۔
للو میاں: عمران خان کے بارے میں آپکا کیا خیال ہے؟
مولانا:میں انکے بارے میں پہلے کہ چکا ہوں کہ وہ یہودی ایجنڈے پر عمل پیرا
ہے۔ وہ اپنی بیوی نہیں سنبھال سکتا ، ملک کیا سنبھالیگا۔
للو میاں: خان صاحب آپکے بارے میں بہت غلط قسم کے کمینٹس دیتے ہیں، کچھ
کہیں گے اس بارے میں؟
مولانا: اسکی سزا وہ بھگت چکے ہیں، میں کچھ نہیں کہونگا۔زیا دہ بدتمیزی کی
تو پھوکا مار کر اب چودہ فٹ کی بجائے اٹھائیس فٹ سے گرادونگا۔
للو میاں : آپکے نام کے ساتھ ڈیزل ڈیزل کا لفظ بہت آتا ہے اسکی کیا وجہ ہے؟
مولانا: اسکی وجہ بتا دی تو سب لوگ اٹھ کر بھاگ جائیں گے۔ لہذا اسے پردے
میں ہی رہنے دیں۔
للو میاں : ضمنی الیکشن میں آپکے بیٹے کی ہارنے کی وجہ؟
مولانا: تمام سازشی طاقتوں کا اکٹھا ہونا۔اب اور سوال مت کریں، میرا چھٹے
کھانے کا ٹائم ہونے والا ہے۔ بائے۔ مولانا غائب۔
للو میاں: یار جن بھائی: یہ اپنا عمران خان آجکل کدھر ہے؟ سنا ہے کہ یہ
بیٹوں کی آ ڑ میں پھر جمائما سے جمعے کوملنے لندن سدھارا ہوا تھا؟ بلا
توذرا اسکو۔
جن: جو حکم میرے آقا!خان حاضر ہو گیا۔
للو میاں: کیوں جی خان صاحب !آپنے تو الیکشن میں بہت بڑھکیں لگائیں تھیں کہ
نیا پاکستان بنائیں گے ، یہاں تو پرانے والے کا بھی بیڑا غرق اور ستیا ناس
ہونے کو ہے!کیا کہیں گے آپ؟۔
عمران خان: دیکھیں جی ! ہماری صرف ایک صوبے میں حکومت ہے اگر پورے پا کستان
میں ہوتی تو آپ تبدیلی دیکھتے نہ۔ویسے بھی جب سے میری آرمی چیف اور نواز
شریف سے میٹنگ ہوئی ہے ، مجھے اندر کی باتیں اب کچھ کچھ سمجھ آنے لگی ہیں ،
مطلب یہ کہ گراؤنڈ ریا لیٹیز ۔
للو میاں : آپ خان ہو کر اپنے حریف سیاستدانوں کے بارے میں اتنے گندے گندے
چھی چھی والے الفاظ بولتے ہیں ، وجہ: ؟
عمران خان: اسکے بغیر جلسے میں چارم پیدا نہیں ہوتا، تھوڑی بہت بڑھکیں
مارنی پڑتی ہیں۔سوری میری فلائٹ کا ٹائم ہوگیا ہے ۔ اﷲ حافظ۔
للو میاں: یارجن بھائی! یہ خان بھی بھاگ گیا۔ مجھے ذرا نیاگرا فال کینیڈا
کی سیرتو کراؤ، مگر ساتھ میں روسی ٹینس سٹار حسینہ ماریہ شراپو ضرور ہو۔
جن نے غصے میں آکر للو میاں کو ایک لات ماری اور یہ کہتے ہوئے غائب ہوگیا
کہ : چلانے گھوڑے تانگے اور شوق نوابوں والے!
للومیاں کی آنکھ کھلی تو وہ بستر سے نیچے اور بستر انکے اوپر اور بیگم کپڑے
دھونے والا ڈنڈا لیے سر پر کھڑی پوچھ رہی تھی کہ ۔۔۔کہاں کی سیر کراؤں۔۔۔
اور پھر ایک زور دار ڈنڈا گھما کر جو للو میاں کے سر پر پڑا تو وہ بیچارے
ایک بار پھر لمبی نیند میں چلے گئے، پر اس بار یہ نیند زخموں کی تھی! |