اسلامی طریقہ ذبح پر سائنسی تحقیق

 دنیا میں بیشمار کام ہوتے ہیں ۔جنھیں اگر اسلام کا حسین لبادہ اُڑادیا جائے تو اسے نہ صرف حسن بلکہ اسے چار چاند لگ جاتے ہیں کیونکہ اسلام انسان کا تراشہ ہوا دین یا اسلام کے تغیرو تبدل سے وقوع پزیر ہونے والا دین نہیں بلکہ یہ اللہ عزوجل کا عطاکردہ دین ہے ۔جس کے ہرہرامر میں ہزارہاحکمتیں ہیں ۔آپ نے اپنے سرکی آنکھوں سے ملاحظہ کیا ہوگاکہ دنیا میں جانوروں کا گوشت کاٹے جاتے ہیں ۔ان کے گوشت سے مختلف ڈشیں تیارکی جاتی ہیں ۔ہم جس موضوع کی طرف اپنی تحقیق کی سمت کا تعین کررہے ہیں وہ ہے ناخلف اور معترضین چہروں کا اسلام کے انداز ذبیحہ پر داغے گئے اعتراضات کا کافی و شافی جواب ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے انداز ذبح سے جانورکو انتہائی تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے مثلاً گردن پر چھری چلانا،چند رگوں کو یعنی آدھی گردن کو کاٹ کرچھوڑ دینا،جانور کا مسلسل کچھ دیر تک تڑپتے رہنا اورپھر اس کی جان کانکلا۔۔وغیرہ وغیرہ!!

اس غیرسنجیدہ ،تعصب سے پر اور بلاتحقیق لب کشائی کے بعد جرمنی کے ایک مسلم ڈاکٹر نے اسلامی ذبیحہ پرکئے جانیوالے اعتراض کہ'' مسلمان جانوروں کواذیت دیتے ہیں ''کی اصل حقانیت اورصداقت کو دنیا بھر کے سامنے لانے کیلئے تحقیق کا عزم مصمم کیا۔۔۔اوردنیا بھرمیں رائج جانوروں کو ذبح کرنے کا طریقہ کار اپناتے ہوئے ۔ایک EEG مشین کا سہارا لیا جس کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی سعی کی گئی کہ آیا جانور کو کس طرح سے کاٹنے پر تکلیف اور اذیت کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔

سب سے پہلے ایک جانور کو EEG مشین کے کچھ آلات لگاکر جھٹکے سے کاٹا گیا اورمشین نے یہ واضح کیا کہ جانور انتہائی اذیت کے ساتھ ہلاک ہوا ہے۔۔پھر EEG مشین کے آلات لگاکر جانورکو CBP (کیپٹو بولٹ پسٹل)کے ذریعے جانور کو ہٹ کیاگیا تووہی نتیجہ سامنے آیا کہ جانور انتہائی اذیت کے ساتھ جان سے گیا۔۔اس کے بعد اسلامی طریقہ کار ''تسمیہ اور تزکیہ'' تسمیہ یعنی اللہ کا نام لے کر جانورکو قبلہ رو لٹانااورتزکیہ یعنی جانورکوخون سے پاک کرنا کے تحت EEG مشین کے آلات لگاکر ذبح کیاگیا تو حیرت انگیز طور پر یہ نتیجہ اخذ ہوا کہ جانور پربے ہوشی طاری ہونا شروع ہوگئی اور اس کا دل پوری قوت سے خون کو پمپ کرنے لگا اور کٹی ہوئی گردن سے انتہائی تیزی کے ساتھ خون کافوارہ جاری ہوگیا اور جانورکے ٹھنڈے ہونے تک جسم کا تمام خون باہر آگیا،سب سے اہم بات کہ مشین نے بھی رپورٹ پیش کردی کہ جانور کو کوئی اذیت نہیں پہنچی ۔۔۔

معترض کا یہ اعتراض کہ اگر جانو ر کو ذبح کرنے کے بعد تکلیف نہیں ہوتی تو پھر یہ تڑپتا کیوں ہے؟؟

EEG مشین کی رپورٹ یہ کہتی ہے کہ جب جانور کی رگیں کٹتی ہیں تو خون کا بہاؤ باہر کی جانب تیزی سے ہوتا ہے اور اس کے جسم میں مختلف اجزاء مثلاً کیلشیم،پوٹاشیئم وغیرہ کی کمی واقع ہوتی ہے جس کی بناء پر جانور کے پٹھے اکڑنا شروع ہوجاتے ہیں اسی بناء پر جانور اپنے جسم کو زورزور سے حرکت دیتا ہے جوکہ بظاہرہمیں جانور کا تڑپنا محسوس ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے بعدمسلم ڈاکٹر نے اعلانیہ کہاکہ!!جانوروں کے ذبح کا درست طریقہ وہی ہے جوہمیں اسلام نے دیا ہے۔ اسلامی طریقے سے ذبح جانور سے حاصل ہونیوالا گوشت نہ صرف حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ہوتا ہے بلکہ اس میں دیگر طریقوںکی نسبت تقویت کے عوامل مکمل پائے جاتے ہیں۔۔

محترم قارئین:اسلام تابندہ دین ہے ۔جس کی حقانیت تاقیامت تابندہ رہے گی۔دین فطرت کا ہرحکم اور ہر کام حکمت و دانائی کے ہزارہاراز سمیٹے ہوئے ہوتاہے ۔کہیں اس تک عقل انسانی کو رسائی ہوتی ہے تو کہیں ناقص ادراک نہ کرکے اس کی تنکیر میں بے لگام ہوجاتی ہے ۔آیئے ذرا اس کا تحقیقی جائزہ لیں کہ اسلامی ذبیحہ کیسے ہوتا ہے !!!

ذبح سے پہلے جانور کو کھانا اور پانی مہیاکرکے کچھ دیر بعد جانورکو گراکر الٹے پہلو قبلہ رو لٹانا۔۔اس کے بعد تیز دھارچھری کی مدد سے ''نام الٰہی یعنی بسم اللہ اللہ اکبر''کے مبارک الفاظ کے ساتھ اس کے گردن کی چند رگوںکو کاٹ کا چھوڑدینا ۔۔

جرمن مسلم ڈاکٹر کے علاوہ اسی طرح کی تحقیق پاکستان کے ایک تحقیق دان ڈاکٹر نے بھی کی ہے جن کے مطابق جانور کو اگر بھوکا ذبح کردیاجائے تو اس کے جگر اورجسم کا وزن کم ہوجاتا ہے ۔جانور کے بھوکے ہونے کے باعث اس کے جسم کے پٹھوں میں نشائستہ کی ایک مقدار تحلیل نہیں ہوپاتی جس کی وجہ سے گوشت میں توانائی اور ذائقے کا معیارکم ہوجاتاہے۔۔جبکہ یہ بھی درست ہے کہ کسی جانورکو کسی اورجانور کے سامنے ذبح نہ کیاجائے کیونکہ جانور کاذہن بھی ظلم و وحشت کو پہچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔وقت ذبح ایک جانور کو دوسرے کے سامنے ذبح کرنا درست نہیں بلکہ یہ عمل ظالمانہ ہے،کیونکہ جانور انتہائی دہشت کے باعث اپنے آپ کو بے بس محسوس کرتا ہے اور اس کے جسم میں (ہارمون ڈیسوڈر) رونما ہونے لگتے ہیں جوکہ انسانی جسم کیلئے نقصان دہ ہیں اور اس سے گوشت میں موجودتوانائی ،اس کا معیار اور ذائقہ برقرار نہیں رہ پاتا ۔۔

اس تحقیق سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ الحمدللہ عزوجل!! غیرمسلموں کا جانوروں کو ٹھنڈا کرنے کا طریقہ کار اور ہے جبکہ دین ''اسلام'' میں ایک عمدہ طریقے سے جانوروں کو ذبح کرنے کاحکم فرمایا گیا ہے جس سے تما م ترکراہیت اور خون سے پاک صحت مند گوشت حاصل ہوتا ہے جوکہ تمام جہات سے کھانے والے کیلئے تقویت کاضامن ہے۔۔۔

تو مان لیجیے !کہ اسلام ہی دین حق ہے اور کامیابی و کامرانی کے تمام راستے ادھرہی سے ہوکر گزرتے ہیں ۔اللہ کریم ہمیں دین متین پر استقامت کی دولت سے بہرہ مند فرمائے۔
DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 380 Articles with 544262 views i am scholar.serve the humainbeing... View More