اچھی بات ہے کوئی تو آگے بڑھا ،پرویزخٹک نے ڈرون
حملے رکوانے کے لئے کمر کس لی ..
وزیراعظم کے چارہ روزہ دورہ امریکہ میں امریکی صدر سے ہمارے بیوپاری
وزیراعظم نوازشریف کی 90منٹ کی ملاقات کے دوران جو اور جیسے معاملات زیربحث
آئے اَب اِس کے ثمرات سامنے آنے میں یقیناکچھ کیا ..؟بلکہ ایک بڑاوقت بھی
درکارہوسکتاہے مگرآج تک جوباتیں معلوم ہوئیں ہیں وہ یہ ہے کہ امریکہ نے
نوازشریف کو دوٹوک الفاظ میں ڈرون حملوں سے متعلق یہ ضرورکہہ دیاہے کہ ڈرون
حملے نہیں روکیں گے ، اوراَب پاکستان ڈرون حملوں سمیت اپنی آپاڈاکٹرعافیہ
صدیقی سے متعلق بھی ایک لفظ نہ کہے،جس کے بعد ہمارے موجودہ حکمرانوں نے چپ
سادہ لی ہے، اور اِن دونوں معاملات پر اپنے ہونٹ ایسے سی لیئے ہیں، کہ جیسے
یہ اِن معاملات سے واقف ہی نہیں ہیں۔
جبکہ وزیراعظم نوازشریف کے وطن واپسی کے بعد اقوام ِ متحدہ کے سیکریٹری
جنرل بانکی مون نے بھی جیسے صریحاََ امریکی موقف کی تائید وحمایت کرتے ہوئے
کہہ دیاہے کہ”ڈرون حملے عالمی قوانین کے تحت ہی ہونے چاہئیں“اَب اِس کے
بعدیہ بات پوری طرح واضح ہوجاتی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کا چارروزہ امریکی
دورہ بے سُودثابت ہواہے، اور امریکی اپنی ہٹ دھرمی پرقائم رہ کر اقوامِ
متحدہ جیسے اداروں کو بھی کسی لالچ اور عیاری کے تحت اپنا ہم خیال بناچکے
ہیں،جس کے بعداَب یہ ضروری ہوگیاہے کہ ڈرون حملوں کے خلاف کسی سے مددلینے
کے بجائے،اپنی مددآپ کے تحت ایسے سخت ترین اور فیصلہ کُن اقدامات کئے جائیں،
جس سے ڈرون حملے نہ صرف رک جائیں بلکہ ہماری جوابی حکمتِ عملی اور طاقت و
دھمکی سے امریکاڈرون حملے روکنے پر مجبورہوجائے۔
اگرچہ امریکی ہٹ دھرمی اور اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون کی
ڈرون حملوں کی حمایت میں آنے والے بیان کے بعد یہ اچھی بات ہے کہ ہمارے
یہاں سے ڈرون حملوں کورکوانے کے لئے کوئی تو آگے بڑھاہے، اور جس کے لئے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ و پرویز خٹک نے اپنے مظلوم اور بے کس افراد کی
ڈرون حملوں سے جان چھڑوانے کے لئے کمرکس لی ہے، آج اِس پر قوم دعاگوہے کہ
پاک پرودگاراللہ رب العزت اِنہیں اِس میں ثابت قدمی عطافرمائے اور اِنہیں
کسی اندرونی وبیرونی دباؤ میں آئے بغیراپنے اِس نیک اور پُرخلوص مقصدمیں
اِس کے مقاصد حاصل ہونے تک کامیابی سے ہمکنارکرے( آمین ثمہ آمین)آج
امریکاکو افغانستان سے نکلنے کے لئے جن چیلنچزکا سامناہے ،اِس پر
امریکابظاہرتونہیں مگر اپنے کانوں کو ہاتھ لگانے پر ضرورمجبورہوگیاہے، اور
امریکا کو 2014تک اپنے جنگی سازوسامان اور اپنی پیئمپرلگی افواج کو
افغانستان سے نکلنے کے لئے پاکستان ایک آرام دہ اور پُرسکون راستہ ہے، جس
کے لئے امریکاپاکستان کو خالی خولی دباؤ میں رکھنے کی پالیسی پر کاربندہے ،
اور بس یہی چاہتاہے کہ پاکستان روزِ اول کی طرح آخری دن (افغانستان سے پوری
طرح نکلنے )تک اِس کے دباؤ میں رہے اور اِس کی جی حضوری کرتارہے ، تاکہ
دنیاکے سامنے اِس کی طاقت کاغرورقائم رہے۔
جبکہ آج پاکستانی قوم یہ بات اچھی طرح سے جانتی ہے کہ امریکانے پاکستان کو
ہمیشہ اپنے مفادات اور اپنے ہراقسام کے ناجائزمقاصدکے حصول کے لئے استعمال
کیاہے، جس کے لئے اِس نے ایسی سازشیں تیارکیں کہ پاکستان اِن میں اُلجھتاہی
چلاگیااور آج ایک بار پھر امریکانے پاکستان کے لئے ایسی گھناو ¿نی سازشیں
بُن ڈالیں ہیں کہ جن سے پاکستان کو نکلنانہ ممکن ہوگیاہے،اورآج جب
امریکااپنے خوابوں کو چکناچورکرکے افغانستان سے گھسیانی بلی کی طرح نکل
بھاگنے کی راہیں تلاش کررہاہے،اِس کی یہ کوشش ہے کہ یہ باعزت طورپر اپنی
طاقت کا گھمنڈ برقراررکھتے ہوئے پاکستان کے راستے افغانستان سے اپنی دُم
دباکر نکل جائے اَب ایک ایسے وقت میں کہ جب وزیراعظم نوازشریف اپناچارروزہ
وہ امریکی دورہ جو اِنہوں نے ڈرون حملوں کو رکوانے اور آپا ڈاکٹرعافیہ
صدیقی کی رہائی کے لئے کیا تھایہ اِس میں ناکام ہوئے گئے ہیں ،تو
اِدھروزیراعظم نوازشریف کی ناکامی پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک نے
ڈوٹوک الفاظ میں امریکاکو للکارتے ہوئے کہہ دیاہے کہ ڈرون حملے نہ رکے تو
نیٹوسپلائی بندکرنے کا فیصلہ کریں گے۔اُنہوں نے یہ بات گزشتہ ہفتے کی شام
خیبر پختونخواہ ہاؤس میں صحافیوں سے ملاقات کے بعدغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے
کیں،اِس دوران خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے اِن سے پوچھے گئے
اُن عوامی سوالات کا بھی تذکرہ کیا جو پبلک مقام اور عوامی سطح پر اِن سے
کئے جاتے ہیں اُنہوں نے کہاکہ خیبرپختونخواہ کے عوام اِن سے اِس قسم کے
سوالات پوچھتے ہیں کہ”اِن کے علاقوں میں امن کب قائم ہوگا..؟اور آپ ڈرون کب
گرارہے ہیں..؟یہ اِس پر بس اتناہی کہہ کر خاموش ہوجاتے ہیں کہ ڈرون گرانا
ہمارانہیں وفاقی حکومت کا کام ہے،تواِس پر ایسامحسوس ہوتاہے کہ جیسے
خیبرپختونخواہ کے عوام اِن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ رہے ہیں،جبکہ اِن
کا صوبے میں امن وامان سمیت اور دیگرمعاملات میں یہ بھی کہناہے کہ فاٹااور
قبائلی علاقوں میں امن وامان کی مخدوش صورتحال سے دیگرجرائم پیشہ افرادبھی
بھرپورفائدہ اُٹھارہے ہیںاور وہ جرائم کرکے وہاں نکل جاتے ہیں جہاں حکومت
اور پولیس کی ایکسس ہی نہیں “ آج قوم وفاقی حکومت کی ڈرون حملوں اور
آپاڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق روارکھی گئی مصالحتی اور مفاہمتی
پالیسیوں سے نااُمیدہوکریقیناخیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویزخٹک کے اِس
بیان کی بھرپورحمایت کرتی ہے،اور اِن کی اِس آواز پر کہ ”ڈرون حملے نہ رکے
تو نیٹوسپلائی بندکرنے کے فیصلے پر عملدرآمدکی شدت سے منتظرہے“اور اِن کی
آوازپر لبیک کہتے ہوئے باہر نکلنے کے انتظار میں ہے، اور کہہ رہی ہے کہ اَب
پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے خیبرپختونخواہ کے بہادروزیراعلیٰ پرویزخٹک
ایک لمحہ بھی ضیائع کئے بغیرجلدازجلداپنے اِس فیصلے کو عملی جامہ پہنادیں
تاکہ امریکا اور نیٹوافواج کو افغانستان سے پاکستان کے راستے نکلنے کا موقع
نہ ملے اور وہ اِس طرح ڈرون حملے روکنے پر خودبخودمجبورہوجائے گا،اور
امریکی اور نیٹوکی پیمئپراستعمال کرنے والی افواج پھنس کر رہ جائے گی۔(ختم
شُد) |