مریخ کی سیر کے لیے دنیا بھر سے درخواستیں دینے والے
افراد میں سے ایک لاکھ افراد کو منتخب کیا گیا ہے جن میں سعودی عرب کے ساتھ
دیگر مسلمان ممالک کے باشندے بھی شامل ہیں-
لیکن دوسری جانب سعودی عرب کے معروف عالم دین اور سپریم علما کونسل کے رکن
الشیخ علی الحکمی نے مریخ کے سفر کو ناجائز قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے
کہ یہ کام خود کو دانستہ طور پر ہلاکت میں ڈالنے کے مترادف ہے٬ اس لیے ایسے
سفر کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں-
|
|
سعودی عالم دین علامہ الحکمی کا کہنا ہے کہ “مریخ چونکہ بہت ہی دور واقع ہے
اور سات ماہ کے خلائی سفر میں جانی نقصان کے امکانات بڑھ جاتے ہیں٬ جبکہ اﷲ
تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ اپنے ہاتھوں سے خود کو ہلاکت میں نہ ڈالو“-
“ اس فرمان کو سامنے رکھا جائے تو پھر یہ سفر ناجائز ہے کیونکہ انسانی جان
اس کی ملکیت نہیں بلکہ اﷲ کی امانت ہے“-
انہوں نے کہا کہ “ اس طرح کے سفر کے لیے پہلے حیوانوں پر تجربہ کرنا ضروری
ہے٬ جب وہ کامیاب ہوجائٰ تو اس کے بعد انسانی سفر میں کوئی مضائقہ نہیں ہے“-
دلچسپ بات یہ ہے کہ مریخ کا یہ آزمائشی اور طویل دورانیے کا سفر نہایت سستا
اور آسان شرائط پر مبنی ہے٬ جیسے کہ 40 سال سے کم عمر کا کوئی بھی شخص صرف
38 ڈالر ادا کر کے اس سفر میں شمولیت اختیار کرسکتا ہے-
|
|
سفر کے لیے منتخب ہونے والے مسافروں کو پیشہ ور خلا باز تربیت فراہم کر رہے
ہیں-
اس سفر کے لیے سعودی عرب سے مجموعی طور پر 477 افراد نے درخواست دی تھی جن
میں سے صرف 6 کو منتخب کیا گیا ہے- |