انسان بہت سے خواب دیکھتا ہے اور ان خوابوں
کی تعبیر کو ہی اپنی زندگی تصور کرتا ہے۔ بہت سی چیزوں کو حاصل کرنے کی
تمنا کرتا ہے اور ان کو پا لینے کو ہی اپنی زندگی اور زندگی کا مقصد سمجھتا
ہے۔ کبھی کبھی انسان لگتا ہے کہ بس اس کی زندگی اپنے خواب کی تعبیر حاصل کر
لینا ہی ہے، اس سوچے خواب کو حقیقت میں بدل لینا ہی اس کی زندگی ہے، اگر اس
کا یہ خوب تعبیر نہ ہوا تو اس کی زندگی کا مقصد وہیں ختم ہو جائے گا، اس کی
زندگی میں کچھ باقی نہیں رہے گا، وقت وہیں ٹھر جائے گا اور وہ مر جائے گا-
اور کبھی کبھی انسان کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ انسان جو چاہ رہا ہوتا ہے وہ
اس کے لئے بہتر نہیں ہوتا- انسان اپنے خواب کی تعبیر نہ ملنے پر یا اپنی
خواہشات کو پا کر کھو دینے پر مایوس ہو جاتا ہے اور خود کو اس دنیا میں
بیکار سمجھنے لگتا ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ بس یہیں اس کی زندگی کا مقصد ختم
ہوا اب اس کی کسی کو کوئی ضرورت نہیں اس کے زندہ یا مردہ ہونے سے کسی کو
کوئی سروکار نہیں- کبھی کبھی انسان اس مایوسی کے سمندر میں ڈوبتا چلا جاتا
ہے اور اپنی زندگی سے جڑے ہر رشتے کو بھولتا چلا جاتا ہے اور پھر ایک وقت
یہ آتا ہے کہ انسان بھول جاتا ہے کہ اس کی زندگی کتنی ہی زندگیوں کی ضرورت
ہے، کتنی ہی اور زندگیاں اس کی زندگی سے وابستہ ہیں، کتنی ہی سانسیں اس کی
زندگی کے ساتھ چل رہی ہیں۔ مگر انسان مایوسی کے سمندر میں ڈوب جاتا ہے اور
اپنی زندگی کو ختم کرنے کی کوشش کرتا چلا جاتا ہے اور اپنی زندگی کو ختم کر
کے کتنے ہی لوگوں سے ان کی زندگیاں چھین لیتا ہے- ہم سوچتے ہیں کہ آخر
زندگی کیا ہے؟ میرے خیال میں شائد یہی زندگی ہے کہ انسان زندہ رہی دوسروں
کے لئے۔ زندہ رہنا ہی زندگی ہے اور اگر ہماری زندگی کسی کی زندگی کو کچھ
اچھا دے دے تو یہی شائد ہماری زندگی کا مقصد ہے ۔ |