سید صلاح الدین، کشمیر اور طالبان

حضرت مولانا محمد یوسف کاندھلوی ؒ اپنی تصنیف حیات الصحابہ ؓ میں تحریر کرتے ہیں کہ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ لوگوں میں سب سے زیادہ خوبصورت ،سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے ایک رات مدینہ والے ( کسی آواز کو سن کر ) گھبرا گئے تو لوگ اس آواز کی طرف چل پڑے انہیں سامنے سے حضور ﷺ آتے ہوئے ملے حضور ؐ ان سے پہلے آواز کی طرف چلے گئے تھے حضور ؐ حضرت ابوطلحہ ؓ کے گھوڑے کی ننگی پشت پر سوار تھے آپ ؐ کی گردن میں تلوار لٹک رہی تھی آپ ؐ فرما رہے تھے ڈرنے کی کوئی بات نہیں اور فرمایا ہم نے اس گھوڑے کو سمندر (کی طرح رواں دواں ) پایاحالانکہ مشہور یہ تھا کہ یہ گھوڑا سست اور کمزور ہے (حضور ؐ کی برکت سے تیز ہوگیا ) مسلم میں حضرت انس ؓ کی روایت میں اس طرح ہے کہ ایک مرتبہ مدینہ میں گھبراہٹ کی بات پیش آئی حضور ؐ نے حضرت ابوطلحہ ؓ سے مندوب نامی گھوڑا مانگ کرلیا اور اس پر سوار ہوکر گئے اورواپس آکر فرمایا ہمیں گھبراہٹ کی کوئی چیز نظر ہیں آئی اور ہم نے تو اس گھوڑے کوسمندر کی طرح پایا اور جب لڑائی زوروں پر آتی تو ہم لوگ حضور ؐ کو آگے کرکے خود کو بچایاکرتے -

حضرت علی بن ابی طالب ؓ فرماتے ہیں کہ جنگ بدر کے دن مشرکوں کے حملے سے ہم نے حضور ؐ کی اوٹ لے کر اپنا بچاؤ کیا آپ ؐ لوگوں میں سب سے زیادہ نڈر تھے بڑی بے جگری سے لڑتے تھے ۔

قارئین آج کے کالم میں چند انتہائی اہم باتیں گوش گزار کرنا ہیں ان باتوں کا تعلق براہ راست وطن عزیز پاکستان اور لہولہو وادی کشمیر سے ہے کشمیر میں شروع ہونے والی تحریک آزادی کے نتیجہ میں اس وقت شہداء کی تعداد سات لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے اور مقبوضہ کشمیر کا ایک بھی محلہ ایسا نہیں ہے کہ جہاں پر کسی شہید نے اپنی قربانی اور اپنے خون کے ذریعے حق کی شہادت تحریر نہ کی ہو اس وقت بھارت جو اپنے منہ میاں مٹھو بنتے ہوئے خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ اور سیکولر ازم کا سب سے بڑا ٹھیکیدار کہتاہے اس کی سب سے زیادہ افواج مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہیں گزشتہ شب ہمارے مہربان اور عزیز بزرگ دوست محمد ایوب مسلم جو تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے انتہائی قلبی اور ذہنی وابستگی رکھتے ہیں ان کی خصوصی دعوت پر ہم تحریک آزادی کشمیر کی ایک اہم مجاہد شخصیت سید صلاح الدین سپریم کمانڈر حزب المجاہدین کی گفتگو سننے کیلئے گئے اس رسمی یا غیر رسمی صحافتی نشست میں سینئر اور جونیئر صحافیوں الطاف حمید راؤ ،سید سجاد بخاری ،محمد رفیق مغل ،ظفیر احمد بابا ،ظہیر احمد جرال ،عابد چوہدری ،خالد محمود انجم ،محمد بلال رفیق ،کامران بخاری ،عامر سلیم ،ناصررفیق چوہدری ،رضوان اکرم ،اسد حسین شاہ ،سہیل احمد شیرازی سمیت بہت سے قلمی مجاہد موجود تھے سید صلاح الدین نے جب گفتگو شروع کی ا ور سوالات جوابات کا سلسلہ شروع ہوا تو گویا ایک پنڈورہ باکس کھل گیا سید صلاح الدین نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کامقابلہ کشمیری مجاہدین انتہائی بہادری کے ساتھ کررہے ہیں پاکستان کے دفتر خارجہ کی نالائقی اور نااہلی ہے کہ ماضی میں بھی متعدد مواقع ملنے کے باوجود سفارتی محاذ پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے ثمرات حاصل کرنے کی بجائے الٹا نقصان کیاگیا کشمیر کی تحریک آزادی منطقی انجام تک ضرور پہنچے گی دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک امریکہ بھارت اور اسرائیل کے ساتھ مل کر ناصرف دنیا کی سب سے بڑی اسلامی طاقت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں ملوث ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے میں بھی امریکہ کی پشت پناہی شامل ہے اس وقت دنیا میں ایک بھی ایسی مثال نہیں دی جاسکتی کہ کسی مسلمان علاقے کے جائز تنازعے کو بھی حل کرنے کیلئے امریکہ نے یاامریکہ کی لونڈی اقوام متحدہ نے اپنا کوئی کردار اداکیاہو واحد جہاد ہی وہ طریقہ ہے کہ جس کے اپنانے سے امت کو سربلندی مل سکتی ہے سید صلاح الدین نے کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی سوفیصد اندرونی تحریک ہے میں خود ایک کشمیری ہوں اور سوفیصد یقین رکھتاہوں کہ جہاد ہی وہ راستہ ہے کہ جس سے آزادی مل سکتی ہے 1947ء ،1956ء 1965ء 1971ء 1986ء 1988ء سے لیکر آج تک کئی لاکھ کشمیری خاندان بھارت کے ظلم وستم سے مجبور ہوکر لائن آف کنٹرول کے اس پار آزادکشمیر اور پاکستان بھر میں ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے آج پاکستان کے قبائلی علاقہ جات سمیت چاروں صوبوں اور آزادکشمیر بھر میں ان کشمیری مہاجرین کی مجموعی تعداد 65لاکھ کے قریب ہے یہ تمام کے تمام کشمیری بھارت سے شدید ترین نفرت کرتے ہیں اور یہ کشمیری مہاجرین اپنے وطن کی آزادی کیلئے مسلح جدوجہد کرتے ہیں تو اسے ہرگز دراندازی نہیں کہاجاسکتا بھارت نے کشمیر میں ظلم کے پہاڑ توڑے ہیں ہزاروں نوجوان لاپتہ ہیں اور ہزاروں خواتین کی حرمتیں پامال کی گئی ہیں ہم کسی بھی صورت میں تحریک آزادی سے دست کش نہیں ہوسکتے سید صلاح الدین نے کہاکہ امریکہ وہ شیطان ہے کہ جس نے پاکستان اور افواج پاکستان کو وطن کے محافظوں اور سچے مسلمانوں قبائلیوں کے ساتھ لڑادیا اس بے مقصد لڑائی کو جب بھی پاکستانی سیاسی وعسکری قیادت نے مل کر مذاکرات او ربات چیت کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کی امریکہ نے ہر اس کوشش کو سبوتاژ کیا جب حکیم اﷲ محسود امیر تحریک طالبان پاکستان سے مذاکراتی عمل شروع ہونے والا تھا اس وقت امریکہ نے ڈرون حملہ کرکے پورے سلسلہ ہی کو بلڈوز کردیا اور اب تحریک طالبان پاکستان سیاسی وعسکری قیادت پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہے حالانکہ یہ مذاکرات علماء کرام کی کوششوں اور بڑی جدوجہد کے بعد طے پائے تھے امریکہ پاکستان کو کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے اور اس تمام شیطانی سلسلے میں بھارت اور اسرائیل امریکہ کا ساتھ دے رہے ہیں سید صلاح الدین نے کہا کہ گزشتہ سال تک بھارت کے دہشت گردی کے بارہ سے زائد تربیتی کیمپ بلوچستان کے ساتھ ملنے والی افغان پٹی میں کام کر رہے تھے اور ان دہشت گردی کے کیمپوں سے سولہ ہزار سے زائد بلوچی نوجوان تربیت حاصل کر چکے تھے یہ تمام سلسلہ پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کی سازش ہے اس وقت نا تو افغان طالبان تحریک آزادی کشمیر میں بر سر پیکار ہیں اور نہ ہی تحریک طالبان پاکستان تحریک آزادی کشمیر میں کوئی کردار ادا کر رہے ہیں لیکن بھارت کو یہ خوف لاحق ہے کہ امریکہ کے افغانستان سے انخلا کے بعد یہ مجاہدین کشمیر کا رخ کریں گے تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان مضبو ط ہو ۔سید صلاح الدین نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور آزادکشمیر کی بیس کیمپ کی حکومت کو اپنا کردار بہتر بنانے کی ضرور ت ہے آزادکشمیر کی حکومت تحریک آزادی کا نام تو لیتی ہے لیکن صرف اپنی سیاست چمکانے کی خاطر ۔مقبوضہ کشمیر سے آنے والے کشمیری مہاجرین وادی نیلم سے لے کر پورے آزادکشمیر میں شدید ترین مشکلات سے دو چار ہیں اور آزادکشمیر حکومت کو اتنی بھی توفیق آج تک نہیں ہوئی کہ ان کشمیری مہاجرین کے مسائل کو حل کر سکے ۔بوسنیا ،چیچنیاسے لے کر پوری دنیا کی اسلامی تحریکیں صرف جہاد کے ذریعے کامیابی حاصل کر سکیں ۔دوسری جانب اقوام متحدہ اور امریکہ کی منافقت کی انتہاء ہے کہ جب مشرقی تیمور میں عیسائی آبادی نے آزادی کا مطالبہ کیا تو فی الفور عالمی طاقتیں حرکت میں آ گئیں اس وقت پوری دنیا میں مسلمانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے ۔آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز 56ممالک پر مشتمل تنظیم صرف نام کی حد تک کام کر رہی ہے کشمیر پر واضح قرارد ادیں پاس کرنے کے باوجود او آئی سی نے کوئی بھی عملی کردار ادا نہیں کیا بھارت کے حکمرانوں پنڈت جواہر لال نہرو سمیت تمام سیاسی و عسکری قیادت جہاد کے نتیجہ میں اقوام متحدہ کے فورم پر یہ تسلیم کرنے کے لیے تیار ہوئی تھی کہ کشمیر کے مسئلہ کا حل کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق کیا جائے گا لیکن پاکستان کی وزارت خارجہ کی غلطیوں کی نتیجہ میں انتہائی مضبوط کشمیر کیس کمزور ہوتا رہا ۔سید صلاح الدین نے کہا کہ اس وقت تحریک آزادی کشمیر روز بروز مضبوط ہوتی جا رہی ہے اور بھارت کے تمام ہتھکنڈے ناکام ہو رہے ہیں بھارت اپنی تمام تر طاقتوں کے استعمال کے باوجود کشمیر میں شکست سے دوچار ہو رہا ہے پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے قبائلیوں اور افواج پاکستان کو ایک دوسرے کے سامنے کھڑا کرنے کی سازش کی گئی ہے امریکہ افغانستا ن میں شرمناک طریقے سے شکست کھانے کے بعد اپنی افواج نکالنے پر مجبور ہو رہا ہے افغانستان کے دلیر اور غیور مجاہدین نے امریکی فوجی طاقت کا غرور خاک میں ملا دیا ہے اور اس وقت امریکی معیشت تباہی سے دو چار ہو چکی ہے دو سو سے زائد بڑی امریکی کمپنیاں دیوالیہ ہو چکی ہیں لاکھوں امریکی بے روزگار ہو چکے ہیں اور عالمی قرضوں کا ایک بہت بڑا بوجھ امریکہ کو پیس رہا ہے یہ سب کی سب جہاد کی برکتیں ہیں پاکستانی حکومت کو چاہیے کہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تناظر میں عالمی برادری کے سامنے رکھے بھارت سازش کرتے ہوئے شملہ معاہدے کا ڈھنڈورا پیٹتا ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت بات چیت سے حل کریں گے مسئلہ کشمیر کے دو نہیں بلکہ تین فریق ہیں مسئلہ کشمیر کے سب سے بڑے اور اہم ترین فریق کشمیری ہیں کشمیری ہی یہ فیصلہ کریں گے کہ وہ کیا چاہتے ہیں ۔سید صلاح الدین نے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ تحریک آزادی کشمیر کو اصل تناظر میں دنیا کے سامنے پیش کرے ،اس وقت پراپیگنڈے کے زور پر تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی یا Militancyثابت کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔کشمیری آزادی سے کم کوئی بھی آپشن قبول نہیں کریں گے -

قارئین سید صلاح الدین کی کہی گئی تمام باتیں ایک مجاہد کی باتیں ہیں یہ باتیں زبان سے نہیں بلکہ دل سے نکلی ہیں جس طرح کشمیری مجاہدین کی پیٹھ پر متعددبار دوستوں نے چھرے مارے ہیں اسی طرح پاکستان کو امریکہ نے ہمیشہ دوستی کادھوکا دے کر دشمنی کاخنجر مارا ہے سید صلاح الدین کا یہ کہنا بالکل درست ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقہ جات کے غیور مسلمان پاکستان کے بلامعاوضہ محافظ کاکردار اداکرتے رہے ہیں یہاں پر ہم آج ہی میڈیا پر افواج پاکستان کے ترجمان آئی ایس پی آر کی جانب سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن کے اس بیان کی شدید ترین مذمت کا بھی ذکر کرتے چلیں کہ جس میں سید منور حسن نے تحریک طالبان پاکستان سے لڑنے والے پاکستانی فوجیوں کی ’’ شہادت ‘‘ پر انگلی اُٹھائی تھی افواج پاکستان نے اس حوالے سے شدید ترین احتجاج کرتے ہوئے حیرانگی کااظہار کیا ہے کہ ہمیں تعجب ہے کہ سید مودودی ؒ کی جماعت کے موجودہ امیر کس قسم کی باتیں کررہے ہیں سید منور حسن نے ہزاروں پاکستانی فوجی خاندانوں کی دل آزاری کی ہے کہ جنہوں نے جدوجہد کرتے ہوئے شہادت حاصل کی سید منور حسن اور جماعت اسلامی اپنا موقف ضرور پیش کریں گے لیکن یہاں ہم یہ کہتے چلیں کہ افواج پاکستان وہ واحد ادارہ ہے کہ جو اس وقت پاکستان کے استحکام کاضامن ہے اگر اس ادارے کو بھی عجیب وغریب بیانات کانشانہ بناکر متنازعہ بنادیاگیا تو یقینا صورت حال ایک بھیانک رخ اختیار کرسکتی ہے جماعت اسلامی اور سید منور حسن کو چاہیے کہ وہ اپنے سابقہ بیان کی اصلاح کریں اور افواج پاکستان جیسے معزز اور محترم ادارے کے متعلق مثبت بات کریں رہی بات امریکہ اور اسلام دشمن تمام قوتوں کی تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ابلیس کے پیروکار ہمیشہ روشنی کی قوتوں سے ٹکراتے رہے ہیں ہر دور میں یہود ہنود اور نصاری نے مسلمانوں کو تباہ کرنے کی مشترکہ سازشیں کی ہیں بقول علامہ اقبال ؒ

کیا سناتا ہے مجھے ترک وعرب کی د استاں
مجھ سے کچھ پنہاں نہیں اسلامیوں کا سوز وساز
لے گئے تثلیث کے فرزند میراث خلیل ؑ
خشت ِ بنیاد ِ کلیسا بن گئی خاکِ حجاز
ہوگئی رسوا زمانے میں کلاہِ لالہ رنگ
جو سراپا ناز تھے ہیں آج مجبور نیاز
حکمت مغرب سے ملت کی یہ کفیت ہوئی
ٹکڑے ٹکڑے جس طرح سونے کو کردیتاہے گاز
ہوگیا مانند ِ آب ارزاں مسلماں کالہو
مضطرب ہے توکہ تیرا دل نہیں دانائے راز

قارئین ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی پالیسی ساز عالمی منظر نامے پر چلی جانے والی استحصالی قوتوں کی سازشوں کو سمجھ کر اپنی حکمت عملی تشکیل دیں یہاں ہم امت مسلمہ کی خاطر تڑپنے والے عظیم راہنما برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے پہلے تاحیات مسلمان رکن لارڈ نذیر احمد کاتذکرہ بھی کرتے چلیں کہ جنہوں نے راقم سے متعدد با ر گفتگو کرتے ہوئے گزشتہ چار سالوں کے دوران بار بار خبردار کیاتھا کہ اس وقت عالمی معیشت کو کنٹرول کرنے والے سرمایہ دار ممالک اور پاکستان دشمن چھ سے زائد ممالک کے ایجنٹس پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں لارڈ نذیر احمد نے آج سے کئی سال قبل بلوچستان کے مسئلے کے حوالے سے پہلے ہی خبردار کردیاتھا کہ بلوچستان میں پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش تیار کی جارہی ہے اور ملک سے محبت کرنے والے بلوچوں کو پاکستان کے خلاف ہتھیار اُٹھانے کیلئے گمراہ کیاجارہاہے لارڈ نذیر احمد نے اسی طرح قبائلی علاقہ جات میں امریکہ کی جنگ کو دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف جنگ قراردیاتھا لاکھوں جانوں کے ضیاع کے بعد آج لارڈ نذیر احمد کی وہ بات سوفیصد درست ثابت ہوچکی ہے اور پاکستانی سیاسی وعسکری قیادت قبائلی علاقہ جات کی دلدل سے باہر نکلنے ہی کو ملکی مفاد قراردے چکے ہیں اور اسی طرح بلوچستان میں بھارت سمیت متعدد پاکستان دشمن ممالک کا کردار بھی بری طرح ننگا ہوچکا ہے یہاں ہم یہ کہتے چلیں کہ کوئی شک نہیں کہ تحریک آزادی کشمیر کی لو روشن کرنے میں کشمیری شہداء نے اپنے خون کاتیل دیاہے آنے والے وقت میں اگر پاکستانی اور افغانی طالبان یکجا ہوکر کشمیر کی جانب آئے تو غزوہ ہند کا آغاز سمجھ لیجئے آئیں اس وقت کی تیار کریں -

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
ایک بار ملانصیر الدین کوجج بنادیاگیا ان کے سامنے ایک مقدمہ پیش ہوا پہلے فریق نے اپنا موقف پیش کیا اور کہا کہ میں بیگناہ ہوں
ملا نے کہا ’’ہاں تم سچے ہو ‘‘
دوسرے فریق نے احتجا ج کرتے ہوئے اپنے دلائل پیش کیے تو ملا نے کہا ’’ ہاں تم بھی سچے ہو ‘‘
موقع پر موجود ایک شخص حیران ہوکر بولا ’’ جناب یہ دونوں فریق ایک ہی وقت میں کیسے سچے ہوسکتے ہیں
ملا نے فوراً تاریخی جواب دیا
’’ ہاں تم بھی سچے ہو ‘‘

قارئین سید صلاح الدین بھی سچے ہیں ،امریکہ سے برسرپیکار طالبان بھی سچے ہیں ،پاکستان کے استحکام کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے پاکستانی فوجی بھی سچے ہیں اور سید منور حسن بھی ایک سچے انسان مشہور ہیں اب فیصلہ ہونا باقی ہے کہ کون کتنا سچاہے لیکن ہم اتنا ضرور کہتے چلیں کہ کشمیر کی آزادی کی خاطر جانیں قربان کرنے والے لاکھوں کشمیری بغیر کسی تنازعے کے سچے شہید ہیں اور کشمیر ایک دن آزاد ہوکر رہے گا -
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 336955 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More