سوشل ویب سائٹس پر cyberbullying
کا مسئلہ بہت اہم ہے۔ طنز اور تضحیک پر مبنی سلوک کا یہ چلن ان ویب سائٹس
کے یوزرز کے لیے کرب ناک اور ان سائٹس کے لیے بدنامی کا باعث بنا ہوا ہے۔
خاص کر نوجوانوں کے لیے یہ مسئلہ نہایت خطرناک صورت حال اختیار کرگیا ہے،
جو حساس اور جذباتی ہوتے ہیں۔ cyberbullying کا شکار ہونے والے کئی نوجوان
خودکشی کرچکے ہیں۔
اس مسئلے کے پیش نظر ایک نئی ویب سائٹ بنائی گئی ہے۔
Safecircles.meکے نام سے بنائی جانے والی یہ ویب سائٹ نواجوانوں کو اذیت سے
تحفظ دینے کے دعوے کے ساتھ سامنے آئی ہے۔ ٹریشا نارمن اس نئی ویب سائٹ کو
کام یاب بنانے کے لیے مہم چلارہی ہیں۔ ٹریشا cyberbullying کا نشانہ بننے
والی اپنی بارہ سالہ بیٹی کو کھودینے کا دکھ جھیل رہی ہیں، جس نے ایک سوشل
ویب سائٹ پر اپنے ساتھ ہونے والے تضحیک آمیز سلوک کے باعث خودکشی کرلی تھی۔
ٹریشا نارمن کا کہنا ہے ،’’یہاں اب بھی ایک خلاء ہے۔ وہ واحد چیز جس نے
مجھے آگے آنے پر اکسایا دوسرے بچوں کو محفوظ رکھنا اور والدین میں یہ
شعور اجاگر کرنا ہے کہ (سوشل ویب سائٹس پر) کیا ہورہا ہے۔‘‘
فیس بُک اور دیگر مقبول سماجی ویب سائٹس کے مقابلے میں Safecircles.me ایک
محفوظ سائٹ ہے۔ اس سائٹ سے نتھی ہونے کے لیے یوزرز کو ماہانہ 1.40ڈالر ادا
کرنا ہوتے ہیں اور یوں یوزر کے بچوں کو سائن اپ ہونے کی سہولت مفت حاصل
ہوجاتی ہے۔ یہ ویب سائٹ اپنے یوزر والدین کو یہ سہولت فراہم کرتی ہے کہ وہ
اپنے اس سائٹ کے یوزر بچوں کو موصول ہونے والی تمام میلز چیک کرسکتے ہیں۔
اگر والدین یہ دیکھیں کہ ان کے بچے کو سائبربائلنگ کا نشانہ بنایا جارہا
ہے، تو وہ سائٹ کے منتظمین کو اس کی رپورٹ کرسکتے ہیں۔ |