پاکستان جہاں امن و امان کی ابتر صورتحال کی وجہ سے بے
شمار داخلی اور خارجی مسائل کا شکار ہے- وہیں بیرونی اور اندرونی سرمایہ
کاری سے کوسوں دور ہونے کی وجہ سے معاشی دباؤ کا بھی شکار ہے- لیکن ان
نامساعد حالات کے باوجود کچھ باہمت پاکستانی وہ بھی ہیں جنہوں نے انہی
حالات میں رہتے ہوئے اپنے کاروبار کے ساتھ ساتھ پاکستان کی معاشی ترقی میں
بھی اہم کردار کیا- اور ہزاروں پاکستانیوں کو روزگار مہیا کرنے کا ذریعہ
بھی بنے ہوئے ہیں-
|
|
17 نومبر کو اسلام آباد کے سرینہ ہوٹل کی ایک اہم تقریب میں آل ورلڈ نیٹ
ورک (Allworld Network) کی جانب سے پاکستان کی 100 بہترین ترقی کی جانب
گامزن کمپنیوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا- یہ وہ کمپنیاں تھیں جن میں سے کئی
کمپنیوں کے نوجوان مالکان (Entrepreneurs) نے خالی جیب سے کاروبار کی بنیاد
رکھی اور آج اپنی کمپنیوں کو ترقی کی بلندیوں کی جانب گامزن کرچکے ہیں-
جبکہ کچھ وہ بھی تھے جو بیرونی دنیا میں بہت کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے
لیکن انہوں نے اپنی وطن کو ترجیح دی-
آل ورلڈ نیٹ ورک (Allworld Network) کا فورم چند امریکی ریسرچرز اور
پروفیسرز کی جانب سے قائم کیا گیا ہے- ان میں قابلِ ذکر ہارورڈ یونیورسٹی
کے پروفیسر مائیکل پورٹر٬ اینے حبیبی (Anne Habibi) اور Deirdre Coyle ہیں-
اس ادارے کا مقصد٬ ترقی پذیر ممالک میں موجود تیزی سے ترقی کرتی پرائیوٹ
اور نان لسٹڈ کمپنیوں اور ان کے ذہین مالکان کو مقامی اور عالمی سطح پر
اجاگر کرنا ہے-
|
|
اس وقت جہاں عالمی سطح پر یورپ٬ امریکہ اور جاپان جیسی معاشی سپر پاورز
شدید دباؤ کا شکار ہیں- وہیں پاکستان کے ان بلند پرواز شاہینوں (کہ اس سے
بہتر Entrepreneurs کا میں ترجمہ نہیں کرسکا) ٬ کی کمپنیاں 136 فیصد سالانہ
گروتھ کے ساتھ ترقی کی جانب گامزن ہیں- جہاں یہ کمپنیاں 1.2 بلین ڈالر کا
بزنس کررہی ہیں وہیں تقریباً 43000 افراد کو روزگار مہیا کرنے کا ذریعہ ہیں-
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ ان کمپنیوں کی ترقی کی رفتار پاکستان کے اپنے GDP
سے دس گنا تیز ہے-
تقریبِ ایوارڈ کے مہمانِ خصوصی جناب احسن اقبال تھے٬ جنہوں نے تمام کمپنیوں
کو مبارکباد پیش کی اور ساتھ ساتھ اپنی حکومت کی کوششوں کا بھی ذکر کیا٬ جو
پاکستان میں امن و امان سے لے کر معاشی بہتری کے سلسلے میں کی جارہی ہیں-
|
|
جناب احمد جلال جو پاکستان میں Pakistan100 کے روحِ رواں بھی ہیں٬ نے ایک
دلچسپ اور حقیقت پر مبنی بات بھی کی کہ ایک وہ پاکستان ہے جو سی این این
اور دیگر مغربی نشریاتی ادارے ہمیشہ دنیا بھر کو مار دھاڑ اور بے امنی والا
پاکستان دکھاتے رہتے ہیں- اور ایک یہ آج والا پاکستان بھی ہے جہاں ان 100
کمپنیوں کے بانی اور مالکان جڑواں شہروں میں کشیدہ حالات اور کرفیو کے
باوجود موجود ہیں- حقیقتِ حال یہ ہے کہ پاکستان میں یہ دونوں چیزیں گزشتہ
کئی سالوں سے چل رہی ہیں- لیکن باہمت لوگ یہاں موجود بے مثال ترقی کے مواقع
سے فائدہ اٹھا کر اپنے لیے اور پاکستان کے لیے ایک بہتر مستقبل کے ضامن بنے
ہوئے ہیں-
یہاں ہماری ویب کے قارئین کے لیے مبارک باد کا پیغام بھی شامل ہے کہ گزشتہ
سال کی مانند اس سال بھی ہماری ویب ڈاٹ کام کی سرپرست کمپنی ویب بِز میڈیا
"Webiz Media" ان 100 بہترین کمپنیوں میں شامل ہے- یہ کامیابی ہم اپنی ٹیم
کے ساتھ ساتھ اپنے ہماری ویب کے تمام قابلِ قدر اور قابلِ احترام یوزرز کے
نام بھی کرتے ہیں- کیونکہ ہماری ویب کے یوزرز ہی کی بدولت آج ہم ترقی کی
راہوں پر گامزن ہیں- |