کام

کام سے مراد مادہ یعنی قدرتی عناصر کی شکل و صورت تبدیل کرنا ، اُن سے مختلف اشیاء بنانا اوراُن ا شیاء کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا ہے۔ ساری کائنات میں اور زمین پر ہر جگہ کام ہو رہا ہے ؛مادہ ایک شکل سے دوسری شکل میں تبدیل کیا جا رہا ہے اور چیزیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو رہی ہیں۔ تمام جاندار اور انسان بھی کام میں مصروف ہیں۔ کا م کرنے کے لیے انرجی(Energy) یعنی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ کام کرنے کے لیے انرجی قدرتی عناصر، اُن کے سالمات اور مرکبات اور جانداروں( جن میں انسان بھی شامل ہے) میں موجود ہوتی ہے۔

جب ایک مادی جسم (ایٹم ، سالمہ یا مرکب) اور جانور یا انسان کام کرتا ہے تو انرجی استعمال ہوتی ہے ۔ جب انرجی استعمال ہوتی ہے تو جسم میں شکست وریخت، کمزوری اور تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ با الفاظِ دیگر کام کرنے والے جسم کو نقصان پہنچتا ہے۔ لہٰذا جاندار خوشی سے کام کرنا پسند نہیں کرتے۔یہی وجہ ہے کہ تمام حیوانات صرف اُس وقت کام کرتے ہیں جب اُن کو بھوک تنگ کرتی ہے یا موت کا خوف ہوتا ہے۔ مگر جونہی اُنہیں خوراک مل جاتی ہے تو وُہ آ رام سے بیٹھ جاتے ہیں ۔ جانوروں کا عقلی معیار اس قابل نہیں ہوتا کہ نصیحت کرکے اُن کو کام پر آمادہ کیا جا سکے لہٰذا حیوانات سے تربیت اور سزا کے خوف سے زبردستی کام کروایا جاتا ہے۔ دوسرے جانوروں کی طرح انسان بھی فطرتی طور پر کام کرنا پسند نہیں کرتا ۔ مگر انسان کو بہتر جسمانی صلاحیتیں اور بلند ترین عقلی معیار عطا کئے ہیں جن کی بدولت انسان کام کرنے کی اہمیت اور افادیت سمجھ چکا ہے۔ اعلیٰ ترین عقلی معیار کی موجودگی میں کام پر آمادہ کرنے والے دوسرے محرکات مثلاََ نصیحت ، سزا اور جبر، کی ضرورت بہت کم رہ جاتی ہے اور انسان اپنی مرضی و خوشی سے کام کے فوائد کو مدِ نظر رکھ کر کام میں مصروف رہتا ہے ۔مگر یاد رہے کہ جوں جوں عقلی معیار گرتا ہے تو کام کرنے کی اہمیت اور افادیت کو سمجھنے کی اہلیت بھی کم ہوتی جاتی ہے۔ سب سے پست عقلی معیار وں پر موجود انسان کا رویہ حیوانات سے ملتا جلتا ہوتا ہے۔ وُہ کام پر آمادہ صرف اُس وقت کرتا ہے جب اُسے بھوک تنگ کرے یا سزا کا خوف ہو۔ ابتدائی عقلی معیار کے حامل افراد کو کام کرنے پر کس طرح آمادہ کیا جائے ۔ جناب میری رائے یہ ہے کہ اس کے لیے پہلے قدم کے طور پر تربیت اور نصیحت سے کام لیا جائے اور اگر یہ ناکام ہو جائیں تو جانوروں پر استعمال کیا جانے والا سزا ، جبر اور خوف کا طریقہ استعمال کیا جائے ۔

(کتاب ـ’’عقل سے مآخذ)

Rana Saeed Ahmad
About the Author: Rana Saeed Ahmad Read More Articles by Rana Saeed Ahmad: 14 Articles with 24603 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.