اب ہند کی دیوار برلن کو گرایا جائیگ

شاہین کوثر ڈار

کشمیریوں کے قاتل بھارت نے پاکستان کو کشمیریوں کے دل سے نکالنے میں ناکامی کے بعد دیوار برلن سے کہیں زیادہ چوڑی دیوار کی تعمیر کا منصوبہ بنا لیا ہے حالانکہ دلوں کے درمیان دیواریں حائل نہیں ہو سکتیں۔ دیوار برلن پاش پاش ہو چکی ہے مگر بھارت کومقبوضہ کشمیر کو پاکستان سے الگ کرنے کے لئے ’’دیوار برلن‘‘ بنانے کی خباثت سوجھی ہے۔ جس کے نتیجے میں جموں و کشمیر کو علیحدہ کردیا جائیگا۔ بھارتی وزارت داخلہ کے فنڈ سے تعمیر کی جانے والی یہ دیوار 10میٹر اونچی اور 41میٹر چوڑائی ہوگی۔ یہ دیوار 118 دیہات کے درمیان سے گزرے گی۔ کشمیریوں کی قاتل بھارتی فوج کی طرف سے تمام تر مظالم کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد کرنے میں ناکامی کے بعد دیوار کی تعمیر آزادی کے متوالوں کے لئے نئے جوش و جذبے کا باعث بنے گی۔ جس طرح اسرائیل نے فلسطینیوں کے لئے دیوار تعمیر کی ہے اسی طرح مقبوضہ کشمیر پر قابض بھارت دیوار تعمیر کرنے جا رہا ہے جس کو گرانے کے لئے ساری کشمیری قوم نئے جوش و جذبے اور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میدان میں نکلے گی۔ دنیا کی بڑی سے بڑی فوج کسی نظریے اور قوم کو شکست نہیں دے سکتی۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی اس بات کا زندہ ثبوت ہے۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ اقوام متحدہ حق خودارادیت دلانے کے لئے موثر کردار ادا کرے اور آزادی و خودارادیت و امن عالم کے دعویدار ممالک اور قوتیں بھی بھارت کی طرف سے دیوار کی تعمیر کے منصوبے کے خلاف آواز بھی بلند کریں اور اقدامات بھی کریں ورنہ مسئلہ کشمیر ایسی چنگاری ہے جو دو ایٹمی قوتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی وقت بھی آتش فشاں بن سکتی ہے۔ اگر مشرقی تیمور اور جنوبی ایشیاء میں رائے شماری ہوسکتی ہے تو کشمیر میں کیوں نہیں ہوسکتی۔ بھارت خطے میں جنگی جنون کی بنیاد پر بالا دستی قائم کرنا چاہتا ہے۔ کشمیری اپنی مرضی کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے اقوام متحدہ کو اپنی ساکھ کی بحالی کے لئے رائے شماری کرانی چاہئے لیکن اقوام متحدہ بھارت اسرائیل امریکہ تکونی اتحاد کے تناظر میں اقوام متحدہ امریکا کی لونڈی بن کر رہ گئی ہے۔ یہ امریکا اور اقوام متحدہ کا دہرا معیار ہے حالانکہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی واضح قراردادیں موجود ہیں۔ خود بھارتی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے کشمیر کو متنازع تسلیم کیا تھا اور کشمیر میں رائے شماری کرانے کا وعدہ بھی کیا تھا۔ کشمیری اپنی آزادی کی تحریک نصف صدی سے جاری رکھے ہوئے ہیں اور حصول آزادی تک اس تحریک کے لئے تمام تر قربانیاں دیتے رہیں گے۔ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن پر دیوار کی تعمیر اور کشمیریوں کا قتل عام قابل مذمت اور قابل نفرت ہے۔ تاہم آزادی کشمیر نویشتہ دیوار ہے۔ بھارت قاتلانہ اور دہشت گردانہ کارروائیوں سے کشمیریوں کا جذبہ آزادی نہ دبا سکتا ہے نہ ختم کرسکتا ہے۔
توسہ میدان بھارت فوج کو لیز پر دینے کے خلاف کشمیری کمربستہ ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی طرز کے اس منصوبے کا مقصد کشمیریوں کو اقلیت میں تقسیم کرنا ہے۔ غیر ریاستی باشندوں کی کشمیر میں آبادکاری اسی بھارتی سازش کا حصہ ہے۔ بھارت کشمیر میں اپنے ناجائز فوجی قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے فوج کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی اراضی ، جنگلات اور آبی وسائل پر قبضے کو دوام بخش رہا ہے۔ لائن آف کنٹرول پر دیوار برلن تعمیر کرنے کے منصوبے کو کسی قیمت برداشت نہیں کیا جائیگا۔
Javed Ali Bhatti
About the Author: Javed Ali Bhatti Read More Articles by Javed Ali Bhatti: 141 Articles with 105018 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.