جیو نیوز پر ایک خبر کے مطابق
مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی ( اور جو وزیر اعلیٰ پنجاب جناب محترم
شہباز شریف کے مطابق صوبائی اسمبلی میں نعتیں پڑھا کرتی تھیں ) جو کریڈٹ
کارڈز چوری کر کے ان پر خریداری کرنے کے اسکینڈل میں ملوث تھیں انکے کے
صوبائی اسمبلی سے استعفیٰ دیے جانے کے بعد ان کے اپنے حلقے میں لوگوں نے
جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں ۔
آخر بحیثیت قوم ہم کس سمت میں جارہے ہیں۔ صوبہ پنجاب کی سب سے مقبول ترین
جماعت مسلم لیگ ن کی اپنی ہی منتخب کرائی گئیں خاتون رکن اسمبلی کے اپنے ہی
حلقے کے لوگ جس طرح خوشیاں منا رہے تھے اور مٹھائیاں تقسیم کر رہے تھے کیا
ایسے عوامل اور حقائق ہیں کہ اپنی من پسند جماعت کی سب سے نیک پروین (
نعتیں پڑھنے کے حوالے سے ) رکن اسمبلی سے علاقے کے لوگوں کو اتنی پریشانیاں
تھیں کہ انہوں نے مذکورہ خاتون رکن اسمبلی کے استعفیٰ پر نہ صرف مٹھائیاں
تقسیم کیں بلکہ جشن بھی منایا۔
کیا ن لیگ کی صوبائی حکومت میں ان ہی کی جماعت کے اراکین کے کرپشن، زیادتی
اور دوسرے حوالوں سے بننے والے اسکینڈلز سے صوبے کے عوام اس قدر نالاں ہیں
کہ ایک اور رکن اسمبلی کے برطرف ہونے پر خوشیاں منائی جا رہی ہیں اور کیا ن
لیگ اس طرح صوبے پنجاب کے لوگوں کو خوشیوں کی لہریں فراہم کرنا چاہتی ہے
کیونکہ سنا ہے کہ کراچی سے زیادہ بدترین لوڈشیڈنگ پنجاب کے مختلف شہروں میں
کی جارہی ہے جہاں لوڈشیڈنگ سے بدحال عوام اور تاجر اور صنعت کار سراپا
احتجاج نظر آتے ہیں اور ان کی داد رسی کرنے والا ایسا کوئی نظر نہیں آتا جو
کسی بھی لیول پر کم از کم اپنے صوبے کی حد تک ہی اپنے عوام کو کوئی ریلیف
فراہم کرسکے۔
بحرحال ہم پاکستان بھر کے عوام کے دکھ درد اور ان کے استحصال اور ان پر ظلم
و ستم کے خلاف کچھ کر نہیں سکتے تو کم از کم افسوس کا اظہار تو کرسکتے ہیں
کیونکہ ہم بھی استحصال کا شکار ہیں ۔
مستند خبر کے لیے لنک دیکھیے https://www.geo.tv/7-24-2009/u_7-24-2009.htm |