وینا ملک ۔۔۔۔۔۔۔۔واہ پاپا کی لاڈلی

وینا ملک نے اخر شادی کا فیصلہ کر ہی لیا ۔ ہاں کیا کردی پاپا کا دل جیت لیا ۔ پاپا ملک اسلم صاحب بھی تو ملکوں کے ملک ٹھرے ۔ ایک ملک ریاض تھا جو ملک کا نام روشن کیا اور دوسری وینا ملک ۔ رحمان ملک صاحب کا نام ثانوی ہے ۔ کیونکہ وہ اب اس مرتبے پر نہیں پہنچا ہے ۔ میڈیا اور پاکستانی عوام بھی بڑے ظالم ہیں ۔ کہ ایک وینا ملک اور میرا کے پیچھے لگے ہوے ہیں ۔ وینا صاحبہ اگر خیال میں اپنے ہاتھ پر بھی چوما دیں تو میڈیا اس کو اپنی شہ سرخیوں کی زینت بنا دیتے ہیں ۔ اور پہلے میرا کی شادی کا میڈیا والوں کا بہت فکر ہوتا تھا ۔ اب اس کے انگلش کے پیچھے لگے ہوے ہیں ۔ یہ دنیا والے بھی عجیب ہیں ،نہ ایک بھوکے کو کھلا سکتے ہیں اور نہ ایک کھانے والے کو برداشت کرسکتے ہیں ۔ اگر وینا ملک انڈیا میں اداکاری یا پیوند کاری نہ کرے ۔ تو بے چارہ اسلم ملک صاحب (پاپا) خود محنت مزدوری کرے گا ۔ اولاد کس مرض کی دوا ہے ۔ جو اپنے والدین کو نہ کما کر دے ۔ میرا کو پہلے شادی کی جنجال میں پھنسانے کی ناکام کوشش کی۔ لیکن وہ بال بال بچ گی۔ اب اس پر صحیح انگلش بولنے کے لے لعن طعن کر رہے ہیں۔ میرا نے انگلش صحیح بولا یا غلط ۔ کیا اپ اس سے پی ٹی وی پر انگلش کا خبرنام ہ سننا چاہتے ہیں ۔ میرے ایک پڑوسی کو میرے بھای نے بولا ۔عارف بھای تعلیم کتنی ہے ۔ اس نے بولا ۔۔ لالا اتنا ہے کہ اگر روڈ پر گاڑی ٹکر ماردے تو نمبر پہچان سکتا ہوں ۔ میرا کی ابھی عمر ہی کیا ہے جو وہ شادی کرے،ابھی تو وہ سیکھ رہی ہے ۔ اور جب صحیح طور پر شادی کی رموز سے اگاہی ہوگی ۔ تو شادی کرلے گی ۔ اگر وینا شادی کے لیے راضی ہوگی ہے ۔ تو وہ تو اپنے والدین کی لاڈلی ہے ۔ اور اپنے والد کا سر فخر سے بلند کرنے کے لیے شادی کا فیصلہ کیا ہے ۔ خوش قسمت ہے وہ دلہا بھا ی بھی جس کو ایک ایسی نیک اور فرمانبردار بیوی ملی ۔ جو شادی کے فوراََِِ بعد عمرہ کرنے کے لیے جانا چاہتی ہے ۔ مجھے ڈر ہے کہ کو ی اس کی اس نذر کو سو چوہے کھانے اور حج پر جانے کا نام نہ دے ۔ دنیا بہت ظالم ہے ۔ اگر وہ کنواری تھی اور انڈیا میں چر نے گئی تھی ۔ تو بھی اس کو معاف نہ کیا ۔ اور اب اگر شادی کے بندھن میں بندھنے کا ارادہ ہے ۔ تو بھی ان سے ہضم نہیں ہو رہا ۔ چلو کوی کچھ بھی کہے ۔ شیخ رشید صاحب کو لفٹ نہ کر کے وینا نے عالمی ایوارڈ جیتنے کا اعزاز حاصل کر ہی لیا ۔ شیخ صاحب بھی عجیب ادمی ہے ۔ اخر وینا کو پروپوز کی کیا ضرورت تھی ۔ جو کافی اس کو پلانی تھی ۔ وہ کسی عریب کو پلاتی ۔ تو ثواب تو ہوتا ۔ خیر جو اپنی عادت سے مجبور ہوتا ہے ۔ اس کی بھی یہی عزت ہوتی ہے ۔
syed abubakar ali shah
About the Author: syed abubakar ali shah Read More Articles by syed abubakar ali shah: 28 Articles with 20544 views 36 years old men .graduate and civil employer .write articles for hamariweb for learning in journalism... View More