ہیپاٹائٹس سی کی وجوہات، علامات،علاج اور بچاﺅ کے طریقے

دورِ حاضر میں ہیپاٹائٹس سی کا مرض بہت عام ہوتا چلا جا رہا ہے،جس کی اہم وجہ بیشتر لوگوں میں اس مرض کے بارے میں لاعلمی ہے اور وہ لوگ جو اس مرض سے تھوڑا بہت واقف ہیں و ہ ابتداء میں اسے معمولی مرض سمجھ کر اس کے علاج پر توجہ نہیں دیتے اور جب مرض بڑھ جاتا ہے تو بروقت اور مکمل علاج نہ ملنے سے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہیپاٹائٹس ایک خطرناک بیماری ہے اور اس مرض پر قابو پانے کے لئے لوگوں کو اس بات کی آگاہی ہونی چاہئے کہ ہیپاٹائٹس سی کوئی عام مرض نہیں، یہ جگر سے متعلقہ بیماری ہے، اس سے متاثرہ جگر میں ورم آ جاتا ہے اور یہ ٹھیک طریقے سے اپنا کام نہیں کر پاتا۔ ہر انسان کو زندگی بسر کرنے کے لئے ایک صحت مند جگر کی ضرورت ہے، کیونکہ انسانی صحت میں اس کا کافی عمل دخل ہوتا ہے، جگر آپ کے جسم سے بہنے والے خون کو روکنے کے علاوہ جراثیم سے بھی بچاتا ہے۔یہ آپ کے خون کے اندر سے دواؤ اور زہریلے مادوں کو ختم کرتا ہے۔ جگر آپ کی ضرورت کے مطابق توانائی بھی جمع کرتا ہے۔
 

ہیپاٹائٹس سی کیسے پھیلتا ہے:
ایک وائرس اس بیماری کو پھیلانے کا باعث بنتا ہے۔ جسے آپ بآسانی ہیپاٹائٹس سی وائرس کہہ سکتے ہیں لوگ ایک دوسرے کو یہ وائرس منتقل کرتے ہیں۔ اس وائرس کے پھیلاؤ کی بہت سی وجوہات ہیں جیسے:
1- ہیپاٹائٹس سی متاثرہ مرض کے حامل شخص سے خون کے تبادلے سے پھیل سکتا ہے-
2- انجکشن سوئیوں کے مشترکہ استعمال سے، ایسی سوئی کے چبھنے سے جس پر متاثرہ مریض کا خون لگا ہو۔(ہسپتال میں کام کرنے والے کارکن ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہو سکتے ہیں )-
3- متاثرہ ماں سے جنم لینے والے بچے میں منتقل ہوسکتا ہے-
4- گندے اور غیر معیاری اوزاروں کی مدد سے جسم کو کھدوانے اور اس پر نقش ونگار بنوانے سے آپ کو ہیپاٹا ئٹس سی ہونے کے امکانات ہو سکتے ہیں۔

image


ہیپاٹائٹس کی کوئی بھی قسم ہو یہ دو قسم کا ہوتا ہے- Acute Hepatitis اور Chronic Hepatitis- ہم ‘ہیپاٹائٹس سی‘ کو مدِنظر رکھتے ہوئے ‘اکیوٹ ہیپاٹائٹس سی‘ اور ‘کرانک ہیپاٹائٹس سی‘ پر باری باری بحث کریں گے-

اکیوٹ ہیپاٹائٹس سی اور اسکی علامات و تشخیص:
اکیوٹ ہیپاٹائٹس لفظ ایسی بیماریوں کے استعمال ہوتا ہے جن کا دورانیہ مختصر ہوتا ہے لیکن علامات شدید ہوتی ہیں- اکیوٹ ہیپاٹائٹس سی کی علامات میں بھوک کا ختم ہو جانا، ابکائیاں آنا جو بعد میں الٹیوں میں تبدیل ہو جاتی ہیں، ہلکا بخار، جی متلانا، جوڑوں کا درد، پیشاب کا رنگ گہرا براؤن ہو جانا، پاخانے کا رنگ ہلکا ہو جانا، مسلز کا درد اور جلد پر سرخ دھبے ظاہر ہوتے ہیں اور آخر میں یرقان کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں جسے پیلیا بھی کہا جاتا ہے، لیکن یہ علامات عام طور پر نمایاں نہیں ہوتیں البتہ یرقان ایک ٹھوس علامت ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا اور عام طور پر یہی وہ مرحلہ ہوتا ہے جب مریض ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے- بعض مریض وقفے وقفے سے جلد پر پریشان کرنے والی خارش بھی محسوس کرتے ہیں جو کہ وہاں صفرا کے جمع ہو جانے کی وجہ سے ہوتی ہے- تمباکو نوشی کرنے والوں کے لیے سگریٹ کا ذائقہ تبدیل ہو جانا بھی ایک نمایاں علامت ہے اور جو تمباکو نوشی نہیں کرتے وہ اکثر منہ میں گندے ذائقے کی شکایت کرتے ہیں-

image


کرانک ہیپاٹائٹس سی اور اسکی علامات و تشخیص:
کرانک ہیپاٹائٹس سے مراد جگر کی ایسی سوزش ہے جو چھ ماہ سے زیادہ عرصہ تک قائم رہے- اس کے لاحق ہونے کی وجہ، وائرس سے نجات حاصل کرنے میں جسم کی نااہلی، کسی خطرناک دوا کا استعمال ترک کرنے میں مریض کی ناکامی، خودبخود پیدا ہونے والی اینٹی باڈیز یا دوسرے ایسے عوامل جو سوجن کا باعث بن سکیں، ہوتی ہے- ہیپاٹائٹس سی کے پچھتر سے اسی فیصد مریضوں میں یہ کرانک صورت اختیار کر سکتا ہے- کرانک ہیپاٹائٹس کی علامات یا تو بالکل ظاہر نہیں ہوتیں یا پھر اتنی کم اور سست رو ہوتی ہیں کہ انہیں آسانی سے نظرانداز کیا جاسکتا ہے، جب تک کہ جگر کا نقصان ناقابلِ واپسی حد تک نہ پہنچ جائے٬ انتہائی سست روی کے ساتھ اثر کرنے والا یہ انفیکشن 20 سال سے زائد عرصے تک موجود رہے تو جگر کو شدید نقصان پہنچاتا ہے - یہی وجہ ہے کہ بہت سے افراد کو علم نہیں ہوتا کہ ان کو کرانک ہیپاٹائٹس سی ہے اور اس کا اس وقت علم ہوتا ہے جب کسی بھی وجہ سے خون کا ٹیسٹ کروایا جائے اور جگر کے غیر معمولی ٹیسٹ سامنے آئیں- زیادہ تر صورتوں میں طبی معائنہ مکمل طور پر معمول کے مطابق ہوتا ہے لیکن کچھ میں جگر قدرے بڑا اور نرم ہوسکتا ہے- کرانک ہیپاٹائٹس کی ایک منفرد خاصیت یہ ہے کہ جگر کے ٹیسٹوں میں مختلف وقفوں میں (عام طور پر ہفتوں کے دوران) نتائج اور نمایاں طور پر غیر معمولی نتائج کے درمیان بہت زیادہ اتار چڑھاؤ کا رحجان پایا ہے، یعنی کبھی تو نتائج بالکل معمول کے مطابق ہوتے ہیں اور کبھی غیرمعمولی ہوتے ہیں-

image


ہیپاٹائٹس سی کی تشخیص کے لیے کیے جانے والے ٹیسٹ:
آپ کے جسم میں ہیپاٹائٹس سی کی موجودگی کو چیک کرنے کے لئے ڈاکٹر آپ کے خون کا ٹیسٹ کرے گا اور یہ خون کا ٹیسٹ ہی آپ کے جسم میں موجود ہیپاٹائٹس سی کے ہونے ،نہ ہونے یا اس کے ابتدائی اور انتہائی مرحلے کی نشاندہی کرے گا۔ڈ اکٹر آپ کے جگر کی بائی آپسی بھی کر سکتا ہے۔ یہ ایک سادہ سا ٹیسٹ ہے ، جس میں ڈاکٹر آپ کے جگر کے ایک ننھے سے حصے کو نمونے کے طور پر سوئی کی مدد سے نکالتا ہے اور یہ تجزیہ کرتا ہے کہ اس پر ہیپاٹائٹس سی کے کس قدر اثرات موجود ہیں اور اس نے آپ کے جگر کو کتنا نقصان پہنچایا ہے۔ ہیپاٹائٹس سی کو دیکھنے کی غرض سے ڈاکٹر آپ کا تھوڑا سا خون بھی لے گا۔

image


ہیپاٹائٹس سی کا علاج:
ہیپاٹائٹس سی کا علاج انٹرفیرون نامی انجکشن کی مدد سے کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ریباوائرن کیپسول کو بھی ملا لیا جاتا ہے۔اگر آپ کو ایک لمبے عرصے سے ہیپاٹائٹس سی ہے تو آپ کو سرجری کی بھی ضرورت پڑسکتی ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ ہیپاٹائٹس سی آپ کے جگر کی کارکردگی کو روک دیتا ہے،جس سے زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔اگر ایسا ہوجائے توآپ کو نئے جگر کی ضرورت ہو گی۔اسے جگر کی پیوند کاری کہا جاتا ہے،جس میں پرانے اور ناکارہ جگر کو نکال کر کسی عطیہ دینے والے سے نیا اور صحت مند جگر لے کر لگا دیا جاتا ہے۔

image


ہیپاٹائٹس سی کے پھیلاؤ کو کس طرح کم کیا جائے:
ہیپاٹائٹس سی کے پھیلاؤ کو کم کرنے،خود کو اور دوسروں کواس بیماری سے بچا نے کے لئے کچھ احتیاط پر عمل کرنا ضروری ہے، لیکن یہ عمل کافی مہنگا ہے، جیسے کہ:
1- دوسروں کی استعمال شدہ سرنج استعمال نہ کریں-
2- دوسروں کے خون کو ہاتھ لگانے سے قبل دستانے پہن لیں-
3- اگر آپ نے اپنے جسم پر نقش و نگار کروانا ہو یا کوئی نام وغیرہ کھدوانا ہو تو براہِ کرم متعلقہ اوزاروں کی صفائی کا اطمینان کر لیں-
4- ڈینٹسٹ اور حجام کے استعمال شدہ اوزار استعمال نہ کریں-
5- اگر آپ ہیپاٹائٹس سی سے متاثرہ شخص ہیں تو اپنا خون یا پلازما کسی دوسرے کو عطیہ دینے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے وہ بھی ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہو سکتا ہے۔

image


دیگر ضروری باتیں:
ہیپاٹائٹس سی کوئی اچھوت بیماری نہیں۔یہ متاثرہ مریض کا ہاتھ پکڑنے یا مصافحہ کرنے ،اس سے گلے ملنے سے ،اسکے ساتھ بیٹھنے سے نہیں ہوتا۔ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ ہم اس مرض سے متاثرہ مریض کو ایسی با توں اور اپنے بے جا رویوں سے مایوس نہ ہونے دیں، بلکہ مریض کی خوراک اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ کسی بھی بیماری کی برِوقت تشخیص اور اس کا باقاعدہ علاج ہی کامیاب اور صحت مند زندگی کی ضمانت ہے۔ روزمرہ زندگی کے معمولات میں مندرجہ بالا ان باتوں کا خیال رکھتے ہوئے ہم اپنی اور دوسروں کی زندگی کو کسی بڑے خطرے سے بچا سکتے ہیں۔
 

(All information in this Article translated & extracted from the health journal of Aga Khan University Hospital).

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Hepatitis is the medical term for inflammation of the liver. The hepatitis C virus is one of the many causes of inflammation of the liver. Liver inflammation can also be caused by other types of hepatitis viruses, as well as by alcohol, medications, and some other less common problems.