یوم عشق رسول ﷺ ہو یا ربیع الاوّل کا یہ با برکت مہینہ
جہاں پوری دنیا میں فرزندانِ اسلام اﷲ اور اسکے رسول سے عقیدت و محبت کا
اظہار کرتے ہیں وہاں اہلیان کشمیر با لعموم اور اہلیان مظفرآباد بالخصوص اﷲ
اور اس کے رسول سے محبت کا پر ملا اظہار کرتے ہیں کشمیر اولیا ء کی سرزمین
ہے یہاں لاکھوں کی تعداد میں اولیاء کرام کے مزارات اور خانقائیں موجود ہیں
اولیاء کرام کا خوف ِخدا اور عشقِ رسولﷺکا دیا ہو ا درس نسل بہ نسل منتقل
ہو رہاہے اہلیان مظفرآباد کو اﷲ تعا لی نے سا ئیں سخی سہلی سر کارؒ اور ولی
کامل شاہ عنایت ؒ کی صورت میں عظیم تحفہ دیا ۔جس سے اہلیان مظفرآباد اور
انکی آنے والی نسلیں فیضیاب ہوتی رہیں گی ۔ربیع الاوّل کا یہ مہینہ رحمت عا
لم نور مجسم سرور کائنات صلی اﷲ علیہ وسلم کی آمد کا مہینہ ہے تمام اسلامی
مالک بشمول سعودی عرب ایران اور غیر اسلامی ممالک امریکہ کنیڈااور برطانیہ
سمیت پوری دنیا میں مکین مسلمانوں نے جس مذہبی جوش و خروش سے جشن عید میلاد
النبی ﷺ منایا وہ قابل تحسین ہے ۔ اس سلسہ میں مظفرآبا د کے با شعور شہری
بھی کسی سے کم نہیں۔ مظفرآبا د میں اس دن کو منانے کے لیئے جہاں پورا سال
تیاری کی جاتی ہے وہاں اس دن کا شدت سے انتظار بھی کیا جاتا ہے۔ گزشتہ
سالوں کی طرح امسال بھی اہلیانِ مظفرآباد کا جوش وجذبہ دیدنی تھا۔ربیع
الاوّل کا آغاز ہوتے ہی تمام سرکاری وغیر سرکاری عمارات ،مساجد ،مزرات،کورٹس،
سکولز،کالجز ،اور ینورسٹیز کو برقی قمقموں اور جھنڈیوں سے دلہن کی طرح سجا
دیا گیاتھا۔ اپر اڈہ ،مدینہ مارکیٹ ،مین بازار گیلانی چوک ، بینک روڈ،
المصطفیٰ چوک، امبور سے لے کر چہلہ تک تمام کاروباری مراکز کو سجا دیکھ کر
قلب کو عجیب قسم کی فرحت محسوس ہورہی تھی ۔ساؤنڈ سسٹم اور لاؤڈ سپیکر پر
گونجے والی دلآویز نعتیں ایمان کو تازگی اور جلا بخش رہی تھی۔ پورے
مظفرآباد میں نصب کئے گے سائن بورڈ زپر لگی خانہ کعبہ اور گنبدِ حضراء کی
تصویریں اور ان پر لکھی ہوئی دلکش تحریریں ایمان کو تازگی مہیّا کر رہی
تھیں۔ عالم اسلام کی عظیم اصلاحی تحریک دعوتِ اسلامی نے اپڑ اڈہ چوک کو
اتنا خوبصورت سجایا کے ہر دیکھنے والا عش عش کر اٹھتا۔
مظفرآباد کی تمام مذہبی وسیاسی،تاجر تنظیمیں ،طلباء، اساتذہ ،وکلاء ، صحافی
،سول سوسائٹی ،اور تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ مبارک باد کے
مستحق ہیں ۔ جنھوں نے اپنی تمام تر مصروفیات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے رحمتِ
دوعالم سرورکائنات ﷺ کی آمد پر خوشی ومسرّت کا اظہار کیا۔یہاں بلخصوص
معاشرے کے پسے ہوئے طبقات ، ریڑی بانوں اور رکشہ ڈرائیوروں کا ذکر کرنا
ضروری سمجھتا ہوں ۔ میلادِ مصطفیﷺ کی خوشی میں یہ لوگ اپنی غربت کو بھلا کر
اپنی بساط سے بڑھ چڑھ کر شریک ہوئے۔اﷲ رب العزت انکی محبتِ رسولﷺ کو قبول و
منظور فرمائے۔
قارئین ! یہاں اگر مرکزی سیرت کمیٹی مظفرآباد کے قائدانہ اور مجاہدانہ
کردار کا ذکر نہ کیا جائے تومیں سمجھتا ہوں ظلم وزیادتی ہو گی۔اہلیانِ
مظفرآباد کو مذہبی طور پر باشعور کرنے میں مرکزی سیرت کا کردار نہایت ہی
اہم اور قابلِ تحسین ہے۔ سیرت کمیٹی نے آغاز ربیع الاول سے تیاریاں شروع
کردی تھی ۔علاوہ ازیں مختلف مقامات پر پروجیکٹر سکرینز لگا کرعوام الناس
کونبی ِپاک صاحبِ لولاک ﷺکے زیر استعمال رہنے والے تبرّکات کانظارہ کرایا۔
سیاسی ،مذہبی اور تاجر تنظیموں کو میلاد کی سجاوٹ کے لیئے خصوصی احکامات
جاری کیئے گے۔ ۱۱ ربیع الاول کو ہونے والی میلاد مصطفی موٹر ریلی میں
ہزاروں لوگوں کی شرکت سے مظفرآباد کی سڑکیں تنگ پڑھ گئی تھیں۔اور سرزمینِ
اولیاء ایک دفع پھر لبیّک یا رسول اﷲ کی صداؤں سے گونج اٹھی۔۱۲ ربیع الاوّل
کے مرکزی جلوس کی کمان بھی سیرت کمیٹی کر رہی تھی۔پورے مظفرآباد سے آنے
والے بارگاہِ سرورکونین ﷺ میں ہدیہ درودوسلام پیش کرتے ہوئے یونیورسٹی
گراؤنڈ میں پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ جہاں سیرت کمیٹی کی
جانب سے قومی سیرت النبیﷺ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ کانفرنس کے ابتد
اء میں دنیائے قراء ت میں بلند مقام رکھنے والے معروف مشہور قاری علی اکبر
نعیمی نے انتہائی خوبصورت اور دل آویز لہجے میں صحیفۂ انقلاب قرآن مجید
فرقانِ حمید کی تلاوت کر کے سامعین کے دلوں پرگہرااثر چھوڑا ۔ قومی سیرت
النبیﷺ کانفرنس میں ملک پاکستا ن کے نامورعلماء کرام نے قرآن وحدیث کی
روشنی میں میلاد مصطفی ﷺ کو بیان کیا۔
اہلیانِ مظفرآبا د کے لیئے مرکز ی سیرت کمیٹی کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی
نہیں انکی انتھک محنتوں اور کاوشوں کا صلہ اﷲ تعالیٰ ضرور دے گا۔دعا ہے اﷲ
تعالیٰ پھولوں کے اس خوبصورت گلدستے کو حاسدین کے حسد اور نظرِ بد سے بچائے
رکھے۔اوریہ اسی طرح دینِ مصطفویﷺ کی خدمت کا فریضہ سر انجام دیتے رہیں۔
مظفرآبادکی تحصیل سب ڈویژن پٹہکہ میں بھی میلادالنبیﷺ مذہبی جوش وخروش سے
منایا گیا ۔گیارہ ربیع الاول کو انجمن طلباء اسلام کے زیر اہتمام
میلادِمصطفی ریلی نکالی گئی ۔ جس میں سیکڑوں کی تعداد میں عاشقانِ مصطفی ﷺاپنی
گاڑیوں سمیت شریک ہوئے ۔بارہ ربیع الاوّل کا مرکزی جلوس زیارت مائی امی
صاحبہ سے نکالا گیا جو بعد ازاں مرکزی عیدگاہ پٹہکہ میں پہنچ کرجلسہ کی
صورت میں تبدیل ہو گیا۔ جہاں نامور مذہبی سکالر مفتی عبدالشکور مہروی سمیت
دوسرے علمائے کرام نے میلادِمصطفیﷺ کی شرعی حثیت پر مفصل روشنی ڈالی۔پٹہکہ
میلادالنبیﷺ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنرسب ڈویژن پٹہکہ جناب
آصف گردیزی نے نئے پل پر بننے والے چوک کو میلادِ مصطفیﷺچوک کا نام دیا جو
بعد ازاں تمام سیاسی ، سماجی، مذیبی ، صحافتی حلقوں نے متفقہ طور پر منظور
کر لیا۔ اسسٹنٹ کمشنر صاحب کے اس فیصلے سے عوام الناس میں خوشی کی لہر دوڑ
گئی۔ شرکاء نے سیّدی مرشدی یانبی یانبی کے نعروں سے اس فیصلے کا بھر پور
انداز میں خیر مقدم کیا۔
قارئین ! ربیع الاول کا یہ انقلابی مہینہ اپنے احتتام کی طرف جا رہا ہے
پوری دنیا کے مسلمان جلسے ،جلوس اور سیرت کانفرنسز منعقد کر کے اس عظیم
المرتبت رسولﷺ سے اظہار محبت کر رہے ہیں۔دورِ حاضر میں بڑھتی ہوئی فرقہ
واریت ،بد امنی ،عریانی ،اور لادینیت کے خاتمے اور فروغ ِعشق رسول ﷺکے لیئے
ایسے پرگرامات کا انعقاد نہ صرف وقت کی اہم ضرورت ہے بلکہ اس میں شرکت کرنا
ہر مسلمان کا اخلاقی اور دینی فریضہ ہے۔
ذکر میلادِمصطفی ہر جگہ ہوتا دیکھا ،بدنصیبوں کا مقدر سوتا دیکھا۔
ساری خلقت مسرّت میں نظر آئی اک شیطان لعین تھاجسے روتا دیکھا۔
|