کیلشیم انسانی جسم کے بنیادی اجزاء میں سے
ایک ہے . جسم کا تقریبا 99 فیصد کیلشیم ہڈیوں اور دانتوں میں جمع ہوتا یہ
دو اہم کردار ادا کرتا. سب سے پہلے ، یہ ہڈی کی ساخت کا ایک لازمی حصہ ہے .
دوسرا ، ہڈی میں موجودکیلشیم ایک بینک کے طور پر کام کرتا ہے .
20 کی عمر کے بعد ، ہم ہمارے جسم میں کیلشیم کی ناکافی مقدار کی وجہ سے 1٪
سالانہ ہمارے جسم سے کم ہوجاتا ہے جب ہماری عہر 50 سال ہوتی ہے تو یہ
تقریبا 30٪ ہمارے جسم سے غائب ہوچکا ہوتا ہے. کیلشیم کی کمی کی ابتدائی
علامات تھکاوٹ ، زیادہ پسینہ ، ہڈیوں میں درد کمر میں درد ہیں
بلڈ سیل کو ہمیشہ ضرورت رہتی ہے کیلشیم کی اس لیے ہمارے جسم میں جو کیلشیم
ہماری ہڈیوں میں محفوظ ہوتا ہے با وقت ضرورت خون وہاں سے کیلشیم لے لےتا ہے
اور واپس بھی کرتا ہے-
جب ہم کیلشیم کی سہی مقدار اپنی روز مرہ زندگی میں نہیں حاصل کرتے خوراک کی
مدد سے تو کیلشیم مسلسل ہماری ہڈیوں سے بلڈ میں جاتا رہتا ہے -
اس لیے ابتدائی طور پر ہم کو اس کے نقصانات کا قطعی علم نہیں ہوتا .لیکن
اچانک ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہماری ہڈیوں میں موجود کیلشیم بہت کم ہو چکا ہے
-
اور ہماری ہڈیاں کمزور ہوچکی ہیں یہ کھوکلی ہو چکی ہیں جس کو میڈیکل اصطلاح
میں steoporosis, or adult bone loss کہا جاتا ہے یہ ہمارے معاشرے میں بڑی
عمر کے لوگوں میں بہت عام بیماری ہے ڈاکٹرز کے مطابق ہمارے جسم کو روزانہ
تقریبا کیلشیم کی 1200 ملیگرام مقدار لینےکی ضرورت ہوتی ہے جو روزانہ کہ
چار کپ دودھ کے برابر ہے-
خواتین کے لیے کیلشیم کی 1500 ملیگرام ڈاکٹر تجویز کرتے ہیں. کیلشیم کی کمی
ہونے صورت میں تقریبا 109 قسم کی بیماریاں ہو سکتی ہیں-
مثال کے طور پر
بچے: - ڈراؤنا خواب ، بیچینی ، رکٹس ، ہڈی کے امراض وغیرہ
نوجوان : - ٹانگ کے درد ، تھکاوٹ ، بیچینی ، حراستی کی کمی ، کمزور دانت ،
آسانی سے سردی ، الرجی وغیرہ
بالغ : - تھکاوٹ ، درد ، تھکاوٹ ، سردی کی پکڑ ، الرجی وغیرہ
حاملہ خواتین : - درد، مشترکہ درد ، ورم میں کمی لاتے وغیرہ
بزرگ : - ہڈی کی بڑے پیمانے پر درد ، ہڈی فریکچر ، آسٹیوپوروسس ، جوڑوں کا
درد کے نقصان
اس لئے ہمیں کیلشیم کے ضرورت کو سمجھنا چاہیئے اور اس کی مطلوبہ مقدار بھی
لینی چاہیے آجکل کافی فوڈ سمپلیمنٹ ایسے مارکٹ میں موجود ہیں جو اس کمی کو
پورا کرتے ہیں ان کا استعمال صحت کے لئے بہت اچھا ہے- |