مسخرہ یا محسن- میں کیا جانوں؟

قارئین محترم سلام-
کل ہم ہماری ویب پر جس کا نام ہمارے حساب سے (ہماری پیاری ویب) ہونا چاہیے
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ہمارا کالم ہی مکھن لگانے سے شروع ہوا ہے؟
ویسے آپس کی بات ہے آپ بلکل ہی غلط نہیں سوچ رہے-

ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ کل ہم (ہماری --- ویب) پر ایک محترم دوست - کا - کالم پڑھ رہے تھے کالم بڑا دلچسپ تھا ہمارے محترم دوست نے انٹر نیٹ پر ایک خبر پڑھی جس میں بتایا گیا کہ فرانس کے ساحل سمندر یعنی ( بیچ ) پہ ایک مسلم خاتون کو نہانے کی اجازت اِس لئے نہیں ملی کہ اُس پینتیس سالہ خاتون نے برقعہ اور مکمل لباس پہنا ہوا تھا

جِس پر میرے قابِل محترم دوست کو کافی دُکھ ہوا اور اُنہوں نے یورپ - امریکہ - برطانیہ اور مغرب والوں کے خوب لَتے لئے اور اُنہیں دوغلا اور مسخرہ کہا- ویسے ہم بھی کچھ ایسا ہی سوچتے ہیں ہم اُن کے احساسات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں- لیکن اپنے محترم دوست سے معذرت کیساتھ - اُنہیں ایک واقعہ سُنانا چاہتے ہیں-

ایک پہلوان صاحب کی بچی اُن کے شاگرد کیساتھ بھاگ رہی تھی پہلوان جی کے ایک حریف پہلوان نے اُنہیں رنگے ہاتھوں ریلوے اسٹیشن پر پکڑ لیا اور بچی کا ہاتھ پکڑ کے اُس کے باپ کے پاس لے آئے اب جو پہلوان صاحب نے دیکھا کہ دشمن نے بچی کا ہاتھ تھام رکھا ہے تو آؤ دیکھا نہ تاؤ اور لگے اپنے حریف کی ٹھکائی کرنے اور جب ٹُھکائی کر کر کے تھک گئے تو حریف بولا - او خانہ خراب آج اگر میں تیری بچی کا ہاتھ نہ پکڑتا تو ساری زندگی تو اپنی بچی کی صورت کو ترس جاتا-

بس ایسا ہی کچھ واقعہ میرے حساب سے اُس فرانسیسی ٠( بیچ ) ایڈمنسٹریٹر کے ساتھ بھی پیش آگیا میرا خیال میں تو اُس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ اُس نے لاکھ مُسلم دشمنی میں یہ قدم اُٹھایا ہو لیکن اُس کی وجہ سے ایک مسلم خاتون ہزاروں کے بیچ میں بیچ پر برہنہ ہونے سے بچ گئی

کیونکہ نہانے کیلئے کچھ نہ کچھ کپڑے اُتارنے ضرور پڑتے ہیں اور ہم نے اپنی چالیس سالہ زندگی میں آج تک کسی کے منہ سے نہیں سُنا کہ کوئی عورت بُرقع پہن کر ساحل سمندر پر نہا رہی ہو ویسے تو ہمیں یہ خبر ہی دشمنوں کی اُڑائی ہوئی لگتی ہے اللہ خیر کرے ایسی خبریں سُن کہ ہمارا دل تو ویسے ہی بیٹھا جارہا ہے-

اِس مرتبہ پانی کی بندی سردیوں کے بجائے گرمیوں میں ہی شروع ہوگئی ہے اگر ایسی دوچار خبریں ہماری دیسی قوم کی عورتوں کے کان میں پڑ گئیں تو وہ کہیں احتجاجاً یا انتقاماً سمندر کا رُخ نہ کرلیں، پھر نہ تو سمندر کی خیر ہوگی نہ ہی قوم کی کیا سمجھے؟
ishrat iqbal warsi
About the Author: ishrat iqbal warsi Read More Articles by ishrat iqbal warsi: 202 Articles with 1060367 views مجھے لوگوں کی روحانی اُلجھنیں سُلجھا کر قَلبی اِطمینان , رُوحانی خُوشی کیساتھ بے حد سکون محسوس ہوتا ہے۔
http://www.ishratiqbalwarsi.blogspot.com/

.. View More