یہ وقت وقت کی بات ہے ابھی وقت تمہارے ساتھ ہے
کل ہاتھ تمہارے کچھ نہ آئے گا جب وقت نکل جائے گا
(شاعر: محمد اویس)
وقت پانی کی بہتی ندی کی طرح مسلسل اور بہت تیزی سے گزرتا ہی چلا جا رہا ہے
۔ زمانے صدیوں میں ، صدیاں سالوں میں ، سال مہینوں میں، مہینے دنوں ، دن
گھنٹوں ، گھنٹے منٹوں ، منٹ سیکنڈوں اور سیکنڈ چند لمحوں میں گزر رہے ہیں۔
وقت ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا اور جیسے اپنا فریضہ بہت پابندی سے
انجام دے رہا ہے اور سب کچھ پیچھے چھوڑتا ہوا آخرت کی جانب بڑھتا ہی چلا جا
رہا ہے ۔اور آجکل کا انسان ہے کہ اپنے لفڑوں میں پڑا ہوا ہے ۔ دنیاوی آسائش
کو پانے کی تگو دو میں لگا ہوا ہے۔ایک دوسرے کو اونچا نیچا دکھانے کی کوشش
میں مصروف ہے اور آخرت جس کی فکر تمام جہان کے انسانوں کو کرنی چاہیے ۔
جہاں صرف ہمارے ساتھ ہمارے کیے گئے نیک اعمال جائیں گے اور باقی تمام
دنیاوی چیزیں یہاں ہی رہ جائیں گی،کی کسی کو ذرہ برابر بھی فکر نہیں ہے۔
یہ بات واضح ہے کہ اﷲ تعالیٰ صرف مسلمانوں سے ہی نہیں بلکہ تمام دنیا کے
انسانوں سے محبت کرتا ہے۔ اس لیے اﷲ تعالیٰ جسے چاہے ہدایت دیتا ہے۔ پھر
بھی انسان اپنے رَب کو جس کی وجہ سے وہ اس دنیا کی خوبصورت فضاؤں میں سانس
لے رہا ہے کو بھول کر بس اپنی اپنی دنیاوی خواہشوں کو حاصل کرنے میں لگا
ہوا ہے۔
لیکن پھر بھی ہمارا ربِ کریم کتنا مہربان ہے کہ ہم گنہگاروں ، غفلت میں
ڈوبے ہوئے انسانوں پر اپنی رحمتوں کی برسات جاری رکھے ہوئے ہے اور انسان
اتنا بدنصیب ہے کہ اس کے پاس اپنے رب کے حضور حاضر ہو کر شکر گزاری کے لیے
بھی وقت نہیں ہے۔ |