پاکستان پربھارتی الزامات اور حقائق

پاکستان پر الزام لگانا بھارت کا پرانا وطیرہ ہے،انڈیا میں اگر درخت سے ایک پتہ بھی کرے تو فورا انڈین حکومت،تنظیمیں،میڈیا سب کی توپوں کا رخ پاکستان کی طرف ہوتا ہے،حالانکہ انڈیا اس خطے کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک ہے جس نے جموں و کشمیر پر غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے۔کشمیر میں مسلمانوں کی نہ تو جانیں محفوظ ہیں اور نہ ہی عصمتیں،بھارتی فوج کے درندے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھا رہے ہیں مگر ان کے عزم،حوصلے میں کمی نہیں آئی۔گزشتہ روزبھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے کہا کہ ریاست میں اگرچہ حالات بدل رہے ہیں اور لائن آف کنٹرول پر بھی سکون ہے تاہم عسکریت پسندی پوری طرح سے ختم نہیں ہوئی بلکہ اکا دکا وارداتیں جاری ہیں۔ مجاہدانہ سرگرمیوں کے حوالے سے بھارتی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کشمیر میں مجاہدانہ سرگرمیاں کافی حد تک کم ہو رہی ہیں۔ لائن آف کنٹرول کے آر پار فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا اور ایک پاکستانی فوجی مارا بھی گیا تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کسی بھی فوجی کو اغوا کر کے مارا نہیں گیا۔ پاکستان پر ماضی ک طرح الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے بار ہار سیزفائر کی خلاف ورزی ہوتی رہی ہے لیکن بھارت کی جانب سے صرف جواب ہی دیا جا رہا ہے۔ انتھونی نے خبردار کیا کہ سیزفائر کی خلاف ورزی سے پاکستان، بھارت مذاکراتی عمل خطرے میں پڑ سکتا ہے لہٰذا پاکستان سرحد پار موجود تمام تربیتی کیمپوں کو فوری طور پر بند کر دے کیونکہ یہ تربیتی کیمپ امن کیلئے بدستور خطرہ ہیں۔ انتھونی نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ ایک طرف پاکستان بھارت کے ساتھ پائیدار امن کے قیام کیلئے مذاکرات کی وکالت کر رہا ہے تو دوسری طرف کنٹرول لائن پر کئی برسوں سے جاری سیزفائر کی خلاف ورزی کرنے میں بھی پاکستانی فوج ملوث ہے۔ سرحد پر تعینات رینجرز کشمیر میں دراندازوں کو دھکیلنے کیلئے فائرنگ کا سہارا لے رہی ہے۔دوسری طرف بھارت کی انتہا پسند ہندو مذہبی جماعت آر ایس ایس کے گرفتار دہشت گرد سوامی اسیم آنند نے انکشاف کیا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس اور مسلمانوں کے کئی دیگر مقامات پر دہشت گردکارروائیوں میں آر ایس ایس ملوث ہے، تاہم آرایس ایس نے سمجھوتہ ایکسپریس میں بم دھماکے کے ملزم سوامی اسیم آنند کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے کہاہے کہ اس نئے انکشاف کی تفتیش ہونی چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے،انگریزی جریدے ’’کاروان‘‘ نے سمجھوتہ ایکسپریس، مکہ مسجد اور اجمیر درگاہ میں بم دھماکوں کے ملزم سوامی اسیم آنندکا جیل میں انٹرویوکیاجس میں ملزم نے انکشاف کیا کہ 007 میں ہونے والے ان دھماکوں کی منظوری آر ایس ایس کی اعلی ترین سطح پر دی گئی تھی، اسیم آنند نے کہاکہ آر ایس ایس کے موجودہ سربراہ اور اس وقت کے جنرل سکریٹری موہن بھاگوت نے ان سے کہا تھاکہ یہ بم دھماکے بہت ضروری ہیں لیکن اس میں سنگھ کا نام کہیں نہیں آنا چاہیے،اسیم آنند نے کہاکہ جولائی 2005 میں سورت میں آر ایس ایس کے ایک اجلاس کے بعد گجرات کے ڈانگس ضلع میں ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں موجودہ سربراہ موہن بھاگوت اور تنظیم کے ایک اور اعلی رہنما اندریش کمار شریک ہوئے تھے،آر ایس ایس کے ترجمان رام مادھو نے جریدے کے دعوے کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ یہ انٹرویو فرضی ہے،انہوں نے کہاکہ سوامی اسیم آنند جیل میں ہیں اور وہ کس طرح انٹرویو دے سکتے ہیں؟لیکن جریدے کے مدیر نے کہا کہ ان کے نامہ نگاروں نے جیل حکام کی اجازت اور سوامی اسیم آنند کی مرضی کے ساتھ جیل کے اندر انٹرویو کیا اور ان کے پاس نو گھنٹے کی آڈیو ریکارڈنگ موجود ہے۔ تفتیشی ادارے جیل کے رجسٹر میں ملاقات کے لیے آنے جانے والوں کی فہرست سے اس کی تصدیق کر سکتے ہیں، بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا کہ یہ ایک گھمبیر معاملہ ہے اور اسے سیاسی وابستگی سے اوپر اٹھ کر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس الزام کی حقیقت سامنے آنی چاہیے۔بھارتی وزیر دفاع کو پاکستان پر دراندازی کے الزامات لگانے سے پہلے یہ سوچ لینا چاہئے تھا کہ بھارت ہندو دہشت گرد تنظیموں کے تربیتی کیمپ چلا رہا ہے۔گزشتہ برس بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے سچ اگل دیاتھا، انہوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس کی جانب سے انتہا پسند ہندووں کو عسکری تربیت دینے کا بھانڈا پھوڑاتھااور کہاتھا کہ سمجھوتہ ایکسپریس، مکہ مسجد بم دھماکہ، مالی گاؤں میں دھماکہ شیوسینا اور بی جے پی کا کارنامہ ہے اور دہشت گردی کی ایسی کارروائیوں کا الزام بعد میں پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔سمجھوتہ ایکسپریس، مالیگاوں اور مکہ مسجد میں دھماکے بھی ان تنظیموں نے کئے جبکہ الزام مسلمانوں پرلگادیاگیا۔18 فروری 2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس میں دھماکوں میں 70 افراد ہلاک ہوے تھے جن میں زیادہ تر پاکستانی شامل تھے، 2008 میں ریاست مہاراشٹر کے قصبے مالیگاوں میں بم دھماکے میں اڑتیس مسلمان جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ حیدرآباد کی معروف مکہ مسجد میں بم دھماکیسے 14 افرادمارے گئے تھے، بھارت میں انتہاپسندوں کیساتھ بھارتی فوج بھی دہشت گردی میں ملوث ہے تاہم مالیگاوں بم دھماکے میں بھارت کے لیفٹیننٹ کرنل پرسادپروہت کے خلاف عدالت میں الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔ بھارت میں بی جے پی اور آر ایس ایس انتہا پسند عناصر کی ٹریننگ کر رہی ہے، یہ دونوں انتہا پسند تنظیمیں لوگوں کو بھرتی کررہی ہیں اور ملک میں ہندو دہشت گردی کے کیمپ چلا رہی ہے۔ بھارت میں ہندو انتہا پسندی بڑھانے کے کیمپس موجود ہیں جن میں انتہا پسندی کی تربیت دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ نے جس محفل میں ہندو انتہاء پسندی پھیلنے کی بات کی تھی اس میں وزیراعظم منموہن سنگھ اور حکمران جماعت کانگرس کے رہنما راہول گاندھی بھی موجود تھے۔ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک اور دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کے کیمپوں میں ہندو انتہا پسندوں کو تربیت دی جا رہی ہے۔ بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس قوم پر ستی کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کررہی ہے ان جماعتوں کے ٹریننگ کیمپ ہندو ٹیرارزم بڑھانے کا کام کررہے ہیں ۔ دہشت گردی کی تمام کارروائیاں بی جے پی اور آر ایس ایس کی جانب سے کی جاتی ہیں جس کے بعد الزام مسلمانوں پر لگا دیا جاتا ہے۔ ان حملوں کے بعد بھارتی میڈیا کو بھی منہ کی کھانا پڑی ہے۔پاکستان پر دہشتگردی کے الزام لگانے والے بھارت کا شرمناک چہرہ واضح ہوگیا ہے۔ سمجھوتہ ایکسپریس، مکہ مسجد اور مالی گاوں کی تحقیقات اب دنیا کے سامنے آچکی ہے۔ یہ انتہا پسند تنظیمیں صرف بھارت ہی نہیں پاکستان میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ دنیا بھارت کو دہشت گرد ریاست قرار دے۔ اقوام متحدہ ان دہشت گرد تنظیموں پر پابندی لگائے۔ حکومت پاکستان کو بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے کی بجائے دنیا بھر میں بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرے۔

Mumtaz Awan
About the Author: Mumtaz Awan Read More Articles by Mumtaz Awan: 267 Articles with 177538 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.