مختصر مضمون ہے۔۔۔ مگر پڑھیں ضرور

قدرت بھی مدد فرماتی ہے جب کوشش انساں ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔

کلاس روم میں سناٹا طاری تھا،طلباءکی نظریں کبھی استاد کی طرف اٹھتیں کبھی تختہ سیاہ کی طرف استاد کے سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں تھا ،سوال تھا ہی ایسا ،استاد نے کمرے میں داخل ہوتے ہی بغیر ایک لفظ کہے بلیک بورڈ پر ایک لمبی لکیر کھینچ دی پھر اپنا رخ طلبا ءکی طرف کرتے ہوئے پوچھا ’تم میں سے کون ہے جو اس لکیر کو چھوئے بغیر اسے چھو ٹا کر دے؟” یہ نا ممکن ہے “ کلاس کے سب سے ذہین طالب علم نے آخر کا ر اس خاموشی کو توڑتے ہوئے جو اب دیا ،لکیر کو چھوٹا کرنے کیلئے اسے نصف مٹانا پڑیگا،اور آپ تو اس لکیر کو چھونے سے بھی منع کر رہے ہیں،باقی طلبا نے بھی گردن ہلا کر اس کی تائید کر دی،استاد نے گہری نظروں سے طلبا ءکو دیکھا اور کچھ کہے بغیر بلیک بورڈ پر بنی ہوئی لکیر کے با لکل متوازی مگر اس سے بڑی ایک اور لکیر کھینچ دی ،جس کے بعد سب نے دیکھ لیا کہ استاد نے پچھلی لکیر کو چھوئے بغیر اسے چھوٹا کردیا تھا،طلباءنے آج اپنی زندگی کا سب سے بڑا سبق سیکھ لیا تھا،دوسروں کو نقصان پہنچا ئے بغیر ،ان کے نام کو بد نام کئے بغیر،ان سے حسد کئے بغیر،ان سے الجھے بغیر،ان سے آگے نکل جانے کا ہنر چند منٹ میں انہوں نے سیکھ لیا تھا۔انسان کو اللہ تعالی نے جس فطرت پر پیداکیا ہے اس میں اپنا موازنہ دوسروں سے کر کے ان سے آگے بڑھنا انسان کی طبیعت میں شامل ہیں،اس کام کو کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ دوسروں کو چھوٹا بنا نے کی کوشش کی جائے مگر ایسی صورت میں انسان خود بڑا نہیں ہوتا،دوسرا طریقہ یہ ہے دوسروں سے الجھے بغیر آگے بڑھنا،اس دنیا میں اصل اور واحد طریقہ ہے، فرد اور قوم دونوں کے لئے دیر پا اور مستقبل کی تابناکی کا یہی واحد راستہ ہے، انسان کی مسلسل کو ششوں اورمثبت فکر وعمل سے زندگی بھی کامیاب ہوتی ہے۔
Asif Jaleel
About the Author: Asif Jaleel Read More Articles by Asif Jaleel: 225 Articles with 251079 views میں عزیز ہوں سب کو پر ضرورتوں کے لئے.. View More