ہزاروں روپے خرچ کرنے کے باوجود اگر کوئی لباس آپ پر زیب
نہیں دے رہا تو کہیں یہ کسی خطرے کی گھنٹی تو نہیں۔ قد آدم آئینے کے سامنے
کھڑے ہوکر آپ کو اپنے سوال کا جواب مل سکتا ہے۔
اگر آپ کا وزن کچھ اس تیزی سے بڑھ رہاہے کہ آپ کو اس کا احساس ہی نہیں ہوا
تو پھر آپ کو فوری طور پر احتیاطی تدابیر شروع کردینی چاہئیں کیوں کہ
موٹاپا ایک جانب آپ کی شخصیت کے مجموعی تاثر کو بگاڑتا ہے‘ تو دوسری جانب
آپ کی صحت کے لئے بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ وزن کم کرنے کے لئے مہنگی
دوائیں اور طبی حربے اختیار کرنے سے پہلے اپنے وزن کو قدرتی طریقے سے قابو
میں لانے کی کوشش کریں‘ اس کے لئے اپنی غذا میں پھل اور ہرے پتوں والی
سبزیوں کو شامل کریں کیوں کہ یہ طاقت ور ہونے کے ساتھ کم حراروں پر مشتمل
ہوتی ہیں۔
بڑھے ہوئے وزن والے افراد کو اپنی غذا میں نمک کی مقدار کم کردینی
چاہئے‘کیوں کہ نمک بھی جسم کے وزن کو بڑھانے کے لئے ایک عنصر ہو سکتا ہے۔
دودھ کی بنی ہوئی مصنوعات مثلاً پنیراورمکھن سے پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ ان
میں چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اسی طرح سے بڑھتے ہوئے وزن کے لئے گوشت اور
چکنائی سے بنے ہوئے کھانے بہت نقصان دہ ہیں۔
اپنی غذا میں خشک ادرک‘دارچینی ا ور کالی مرچیں کی مقدار کو مختلف طریقوں
سے بڑھا دیں کیوں کہ اس سے وزن میں کمی آتی ہے۔
کڑواہٹ کی حامل سبزیاں مثال کے طور پر کریلے بھی وزن کم کرنے میں معاون
ثابت ہوتے ہیں۔
بڑھتے ہوئے وزن سے پریشان افراد شہد کھائیں کیوں کہ یہ جسم میں جمع شدہ
چربی کو متحرک کرکے گردش میں رکھتا ہے ‘جو عام افعال کے لئتے توانائی کے
طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ کسی بھی موٹے شخص کو 10 گرام کی چھوٹی مقدار
سے شہد کھانا شروع کرنا چاہئے ۔ صبح کے وقت نیم گرم پانی میں ایک کھانے کا
چمچہ شہد پئیں اگر لیموں کا رس بھی شامل کرلیں تو زیادہ بہتر ہوجائے گا۔
کچی یا پکی ہوئی بند گوبھی کو بھی وزن کو کم کرنے کے لئے ایک موثر ذریعہ
سمجھا جاتا ہے۔ یہ سبزی چینی اور دوسرے نشاستوں کو چربی میں تبدیل ہونے سے
روکتی ہے‘ اسی لئے اسے وزن کم کرنے میں اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔
ورزش وزن میں کمی کی منصوبہ بندی کا ایک اہم حصہ ہونا چاہئے ۔ اس سے چربی
کے طور پر جسم میں محفوظ حرارے استعمال کرنے میں مدد ملتی ہے۔ پیدل چلنا
ورزش کی ابتداءکے لئے ایک بہترین عمل ہے اور اس کے بعد دوڑلگائی جاسکتی ہے
اور تیراکی بھی کی جا سکتی ہے۔
اپنے ہر کھانے کی غذا کی پیمائش کریں اور اس بات کا یقین کریں کہ آپ کم
مقدار میں کھانا کھارہے ہیں ۔ مثال کے طور پر چاول کے ایک حصے ّ کی مقدار‘
جو اپنی مٹھی ّ میں فٹ کر سکتے ہیں سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔ 4 سے 5 گھنٹے
کی ایک باقاعدہ وقفے میں کم کم کھانا آپ کے عمل تحلیل کو تیز رکھے گا اور
جو غذا آپ کھاتے ہیں اس کو چربی میں تبدیل ہونے سے روکے گا۔ |