جنگ،مذاکرات یا کھینچا تانی

پیارے ملک پاکستان کو پر سکون،پر امن اور خوشحال بنانا ہے تو سب سے پہلے غیروں کی غلامی سے نکلنا ہوگا ۔غلامانا ذہنیت کو ترک کرنا ہوگا۔اپنی سوچ کو بدلنا ہوگا۔اپناتشخص بحال کرنا ہوگا۔اپنی حقیقت کو پہچاننا ہوگا۔احساس کمتری کو ختم کرنا ہوگا۔دنیا میں بھیجے جانے کے مقصد کو سمجھنا ہوگا۔ملکی مسا ئل جتنے گھمبیر ہوتے جارہے ہیں اس کا ادراک ہمیں ابھی تک نہیں ہو پا رہا۔ہم س انتہائی گراوٹ تک کیوں پہنچ گئے ہیں ہم نے س بارے میں کبھی سنجید گی سے نہیں سوچا۔ہم جن مشغلات میں پڑے ہوئے ہیں وہ تباہی کی طرف لے جانے والے مشا غل ہیں۔ہم سکون کی تلاش میں شیطانی رستوں پر چلنے میں فخر محسوس کرتے ہیں جبکہ ہم اپنے آپ کو مسلما ن بھی کہتے ہیں۔جو لوگ نو مسلم ہیں ااور جنھوں نے سوچ سمجھ کر اسلام قبول کیا ہے ان سے دین اسلا م کی حقانیت پوچھیں۔ہم تو پیدائشی مسلمان ہیں اور اس بات پر بجا ئے اپنے اﷲ کا شکر ادا کرنے کے کہ اس نے ہمیں مسلمان بنایا تو ہم صحیح مسلمان بننے کی کوشش کریں ہم الٹے ان باتوں کو اپنا رہے ہیں جن سے معاشرے میں بے حیائی اور بے راہ روی فروغ پارہی ہے۔ا س کام میں الیکٹرونک میڈیا سب سے زیادہ کردار ادا کر رہا ہے۔لگتا ہے میڈ یا پر یہود و نصا ریٰ قابض ہیں۔کس تیزی سے پاکستان میں بے حیائی کا کلچر عام کیا جارہا ہے۔یہ کام حکومتوں کی مرضی و منشا کے مطابق کیا جاتاہے۔بلکہ یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ ملک کو گمراہی کی طرف لے جا نے میں میڈ یا کے ساتھ حکو مت وقت اور اسمبلی ممبران برابر کے شریک ہیں۔اسمبلی سے اسلامی قوانین پر عمل درآمد کرانے کے لئے ایسے قوانین پاس کرائے جاسکتے ہیں جس سے شریعت کے نفا ذ میں آسانی پیدا ہو۔ملک کو بنے اتنا طویل عرصہ گزر چکا مگر کسی نے بھی ملک کو اس کی نظریاتی سوچ کے مطابق چلانے کی کوشش نہیں کی۔اور آخر کار ملک دو انتہاؤں میں بٹ گیا۔جمہوریت کی چھاؤں میں شریعت کا نفا ذ نہ کیاا جا سکا اسی لئے ملک کے ایک خاص طبقے نے جمہوریت کو حرام قرار دے دیا اور اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے ہتھیار اٹھا لئے۔اور اپنے ملک میں اپنے ہی بھائیوں پر خود کش حملے شروع کر دئے۔ان کو بھی مریکی ڈرون حملوں کے نا ختم ہونے والے سلسلے نے اس غیر شرعی کام پر مجبور کیا۔اب موجودہ حکومت جو سیکولر سوچ تو نہیں رکھتی مگرا مریکی غلامی سے نہیں نکل سکی ہے ایک دلیر ملازم کا کردار ادا کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانے والو ں سے مذاکرات کے لئے آمادگی ظاہر کر دی۔
Zahid Raza Khan
About the Author: Zahid Raza Khan Read More Articles by Zahid Raza Khan: 27 Articles with 31723 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.