بھارت نے پاکستان کی امن کی آشا
وشا ایک طرف رکھ دی ...؟
خطے میں بھارت کے جنگی جنون اوراِس کی اسلحے کی دَوڑ میں آگے نکلنے کی روش
پر شاعر کا کہنا ہے کہ:۔
تشویش ہمارے لئے بھارت کی روش ہے
کہتے ہیں شب و روز یہی ایٹمی خطرات
ہے قوتِ و سطوت میں نہاں رازبقاکا
”ہے جرم ضعیفی کی سزامرگِ مفاجات“
آج اِس میں کوئی شک نہیں کہ دنیامیں بڑھتی ہوئی ایٹمی اسلحے کی دَوڑ اور
اِس کے استعمال نے زمین ِخُداکو کھنڈربنادیا ہے، آبادیاںاُجڑ رہی ہیں اور
قبرستان تیزی سے آباد ہورہے ہیں ، ترقی یافتہ ممالک اسلحے کی پیداوار میں
آگے نکل رہے ہیں تو وہیں ترقی پذیرممالک اسلحوں کی خریداری میں کہیں
ریکارڈتوڑتے توکہیں مناتے دِکھائی دے رہے ہیں یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے اور
یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں ہی ممالک یہ سمجھ رہے ہیں کہ
اِن کی بقاو سا لمیت کا دارومدار اسلحے کی ہی بدولت قائم ہے اور آئندہ بھی
اِن کا بنایا اور جمع کیا گیایہی اسلحہ ہی اِن کی سلامتی کا ضامن ہوگا یوں
ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کی اسلحے کے سہارے دنیا کے غریب و بیکس اور
کم ترقی یافتہ ممالک پر قبضے اور حکمرانی کی جنگ نے بھی چارسو بھوک و افلاس
اور غربت وتنگدستی کوپروان چڑھایاہے اور آج خاص طور پر جنوبی ایشیاجیسے خطے
میں بادشاہت وبدمعاشی کرکے اور سارے خطے پر قبضے کی ہوس میں جو مُلک سب سے
آگے نکل رہاہے وہ مشہورِ زمانہ ہندوستان المعروف بھارت ( یعنی کہ انڈیا) ہے
آج جیسے کہ اِس نے خطے کے دوسرے ممالک کی امن و آشتی کی ساری کوششو ں کو
ٹھکراکررکھ دیاہے اَب ایسے میں تو بس اِس کا ایک یہی گھمنڈہے کہ یہ جلد از
جلد اسلحہ کے بیدریغ استعمال اور اپنی طاقت کے دم پرخطے میںاپنی حاکمیت
اورچوہدراہٹ قائم کرلے ۔ بقول شاعر کہ:۔
آج دُنیا میں کیا اَمن کو غارت کِس نے..؟
اسلحی دَوڑنے، اِن ایٹمی ہتھیاروں نے
جبکہ یہاں اِس امرسے بھی کسی کو شاید انکار مشکل سے ہی ہو کہ خطہ جنوبی
ایشیا میں پاکستا ن بھی تو ایک ایٹمی مُلک ہے مگر اِس کے باوجود بھی اِس نے
کبھی بھی یہ نہیں چاہاہے کہ یہ اپنے پڑوسیوں سے حالات خراب رکھ کر ترقی کرے
یا پڑوسیوں پر جنگ وجدل کے بال پھیلاکر اور دنیا بھر میں اِن کے خلاف
سازشوں کے جال بُن کر خودتو ترقی کرے مگر اپنے پڑوسیوں کو مسائل کی دلدل
میں دھکیلتارہے یکدم ایسے ہی جیسے بھارت اپنے پڑوسیوں بالخصوص پاکستان کے
ساتھ کرتاآرہاہے اور مسلسل کررہاہے بھارت کی اِسی حرکتو ں پر پاکستانی سمیت
خود بھارتی بھی سخت حیران و پریشان رہتے ہیں اور سوال کرتے نظرآتے ہیں کہ
خُداجانے بھارت کو ایسی بھی کیا پڑی ہے کہ یہ خطے میں اپنی بدمعاشی قائم
کرنے کے لئے وہ سارے کم ظرفانہ (کم ظرفی والے)حربے استعمال کرکے خطے میں
اپنی ہٹ دھرمی کا راج قائم کرناکیوں چاہ رہاہے ....؟
ہندوستان کی اِسی کم ظرفی کو ہی دیکھتے ہوئے اَب یہ لگتاہے کہ جیسے بھارت
نے پاکستان کی امن کی آشاوشاکو ایک طرف رکھ دیاہے ،اور اُسی ڈگرپر چلنے کی
ٹھان رکھی ہے جس سے وہ گاہے بگاہے خطے کے امن کو خطرات سے دوچاکرتارہتاہے،
اَب اِسی خبر کو دیکھ لیجئے کہ بھارت نے اپنے دفاعی بجٹ میں دس فیصداضافہ
کرکے پاکستا ن سمیت خطے کے دیگر اڑوس پڑوس کے ممالک کو کھلاعندیہ دے دیاہے
کہ بس اِسے توخطے میں اپنی چوہدراہٹ قائم کرنی ہے، اور اِس کی یہ درینہ
خواہش طاقت کامظاہرہ کئے بغیرتکمیل کو نہیںپہنچ سکتی ہے،اور طاقت اسلحے کے
استعمال کے بغیرنظرنہیں آتی ہے، سو بھارت نے اپنی اِس گھناؤنی خواہش کی
تکمیل کے خاطر ایساکیاہے اِس لئے بھارت کے وزیرخزانہ نے لوگ سبھا میں مالی
سال 2014-15ءکا جو عبوری بجٹ پیش کیا ہے اِس میں بھارتی وزیرخزانہ نے
پاکستان و چین اور دیگرپڑوسی ممالک کی جانب سے بڑھتی ہوئی جارحیت کو
جوازبنایااور پھر اِس کے خلاف اپنے دفاع کی آڑ میں اپنی دفاعی صلاحیتوں کو
بڑھانے کے لئے اپنے دفاعی بجٹ میں 10فیصدکا اضافہ کر دیاہے اور اَب یوں
بھارت کا دفاعی بجٹ کُلی طورپردوہزاردوسو چالیس ارب روپے تک پہنچ چکاہے
جہاں بھارتی حکومت نے اپنے دفاعی بجٹ کو یکدم سے اتنابے لگام کرکے
بڑھادیاہے تو وہیں اِس پربھارتی حکمرانوں اور بنئے معیشت دانوں کا قوی
اِمکان یہ ہے کہ تیسری اور چوتھی سہ ماہی کے دوران بھارت کی معاشی شرح
نموکا ہدف پانچ اعشاریہ دو فیصدرہے گاجبکہ خسارے کا ہدف چاراعشاریہ ایک
فیصدہوگااِس پر بھی بھارتی حکمرانوں نے اپنے عوام کی ضرورتوں کا خیال رکھنے
کے لئے خوراک اور ایندھن پر سبسڈی بھی بڑھادی ہے،اگرچہ یہ ٹھیک ہے کہ بھارت
جنگی جنون میں بے لگام حدتک بڑھ گیاہے مگر ہمیں بھی اپنے دفاع سے کسی بھی
صورت غافل نہیں رہناچاہئے اور ہمارے حکمرانوں کو بھی اپنادفاعی بجٹ
بڑھاناچاہئے مگرعوام کے ریلیف کو خاک میں ملاکر یا خوراک اور ایندھن پر
سبسڈی ختم کرکے نہیں بلکہ عوام کو ہرصُورت میں ریلیف دے کر اور خوراک اور
ایندھن پر بھارت کی طرح سبسڈی بڑھاکرتو بات ٹھیک ہوگی ورنہ ۔۔۔ورنہ ۔۔۔؟اور
اَب اِسی کے ساتھ ہی میں آخرمیں یہ شعر عرض کرکے اجازت چاہوں گا کہ :۔
وہ جن کے جرائم نے کیا خونِ شہیداں
کچھ ایسے عناصر کے جرائم پہ نظر بھی
یہ ایٹمی ہتھیار بھلا کس کے لئے ہیں
بھارت کے خطرناک عزائم پہ نظربھی |