پارلیمنٹ لاجز میں ،شراب،شباب ،کباب

جمشید دستی کے قومی اسمبلی کے فلور پر الزامات نے وزیر اعظم کو پل صراط پر کھڑا کردیا

قومی اسمبلی میں آزاد رکن جمشید دستی نے پارلیمنٹ لاجز میں رہنے والے ارکان اسمبلی پر کروڑوں روپے کی شراب لانے چرس نوشی اور لڑکیاں لانے کا الزام لگاتے ہوئے لاجز میں مقیم تمام ارکان قومی اسمبلی کا میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جمعرات کو ایوان میں نکتہ اعتراض پر جمشید دستی نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں ماہوار چار سے پانچ کروڑ روپے کی شراب پی جاتی ہے۔ ہر وقت چرس کی بو پھیلی رہتی ہے۔ گزشتہ روز پارلیمنٹ لاجز میں مجرا ہوا لڑکیاں منگوائی جاتی ہیں۔ ارکان پارلیمنٹ کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا جائے۔ مجرے کی ویڈیو سپیکر قومی اسمبلی کو فراہم کر دی گئی ہے۔ جمشید دستی نے کہا کہ تحقیقات کرائی جائے کہ پارلیمنٹ لاجز میں شراب کیسے پہنچتی ہے۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ لاجز میں ناپسندیدہ سرگرمیوں کے شواہد مانگ لئے۔ حکومتی ارکان نے جمشید دستی کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے اسے کارروائی سے حذف کرنے کی استدعا کی لیکن سپیکر نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ کی فوٹیج موجود ہے، جمشید دستی ثبوت دیں اگر ان کے الزامات درست نکلے تو چاہے ان کی اپنی کی جماعت کے ارکان کیوں نہ ملوث ہوں کارروائی ضرور کی جائیگی اور اگر یہ الزامات جھوٹے نکلے تو جمشید دستی کی سزا کا فیصلہ ایوان کریگا۔ جمعرات کو نقطہ اعتراض پر جمشید دستی نے کہا کہ ملک کے اکثریتی علاقوں میں لوگ مر رہے ہیں دوسری طرف سندھ اور پنجاب میں فیسٹیول میں خوشیاں منائی جارہی ہیں، لاہور کے طلبا وطالبات کو ڈرایا گیا کہ اگر انہوں نے پرچم لہرانے کی تقریب میں شرکت نہ کی تو ان کو پرچوں میں نہیں بیٹھنے دیا جائیگا۔ پارلیمنٹ لاجز میں شراب نوشی ہوتی ہے اور چار سے پانچ کروڑ روپے کی شراب لائی جاتی ہے وہاں چرس کی بدبو پھیلی رہتی ہے اور مجروں کیلئے لڑکیاں لائی جاتی ہیں۔ جمشید دستی کی جانب سے الزامات عائد کئے جانے پر اجلاس کی صدر نشین نعیمہ کشور خان نے ان کا مائیک بند کرتے ہوئے کہا کہ جمشید دستی معاملہ سپیکر کے چیمبر میں آ کر بتائیں اور ثبوت دیں جس پر جمشید دستی نے کہا کہ ایک قابل اعتراض فلم میرے پاس موجود ہے جو میں سپیکر کے سپرد کرونگا۔ ارکان پارلیمنٹ کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا جائے تاکہ ان کا پتہ چل سکے۔

وفاقی پارلیمانی سیکرٹری رجب علی بلوچ نے کہا کہ مجھے بڑی شرم محسوس ہو رہی ہے۔ 2002 ء سے پارلیمنٹ لاجز میں رہ رہا ہوں وہ پارلیمنٹرینز کا گھر ہے اپنے ہی گھر کے بارے میں یہ بیان دینا کہ وہاں کروڑوں روپے کی شراب آتی ہے، راہداریوں سے چرس کی بو آتی ہے اور مجرے ہوتے ہیں ہم کس منہ سے اپنے حلقے میں جا کر لوگوں کا سامنا کرینگے۔ مسلم لیگ (ن) کے رضا حیات ہراج نے کہا کہ ان لاجز میں علما کرام بھی رہتے ہیں۔ کیا اس قسم کے الزامات لگائے جائیں گے؟ جمشید دستی نے اتنا بڑا الزام لگا دیا ہے کیا ہم آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا اتر کر نہیں آئے۔ جمشید دستی نے 342 کے ایوان میں 341 ارکان پر الزام لگایا ہے اگر کوئی رکن پارلیمنٹ لاجز میں ایسا کام کریگا تو کیا پولیس کارروائی نہیں کریگی، انہوں نے سپیکر سے استدعا کی کہ جمشید دستی کے الفاظ ایوان کی کارروائی کا حصہ نہ بنائے جائیں کیونکہ اگر یہ ایوان کی کارروائی کا حصہ بنے تو تاریخ کا حصہ بن جائینگے، ہمیں جمشید دستی کے بیان پر تشویش ہے تمام کارروائی حذف کریں، سپیکر نے کہا کہ جب جمشید دستی ثبوت نہیں دینگے تو پھر کارروائی سے حذف کیا جائیگا، رضا حیات ہراج نے کہا کہ اگر وہ ثبوت دیں تو پھر معاملہ پولیس کے سپرد کریں، سپیکر نے کہا کہ وہ خود اس معاملے کا پیچھا کرینگے اور تمام الزامات کی تحقیقات کرینگے۔ متعدد ارکان پارلیمنٹ نے جمشید دستی کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے سپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان واقعات کی فوری تحقیقات کرائیں اور اس میں ملوث ارکان کیخلاف کارروائی عمل میں لا کر ان کو نشان عبرت بنا دیا جائے جو پارلیمنٹ اور پارلیمنٹرین کی توہین کا باعث بنتے ہیں، فوری طور پر مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی جائے۔ اٹھارہویں ویں ترمیم کے بعد ایم این اے غلام بن گئے ہیں۔ اسمبلی رکنیت جاتی ہے تو جائے سچ بتا کر رہوں گا۔ سپیکر کو چاہئے کہ ملوث ارکان کے خلاف کارروائی کریں۔ اﷲ کو جوابدہ ہوں۔ سب کچھ سامنے لاؤں گا۔ ایم کیو ایم کے رہنما نبیل گبول نے جمشید دستی کے الزامات کے حوالے سے کہا کہ رات دو بجے میں نے دیکھا کہ ڈائن نما عورتیں گھوم رہی ہیں۔ میں ڈر گیا کہ واقعی ڈائن ہونگی۔ جمشید دستی کا پڑوسی تو یہاں اندر بھی آکر چرس پیتا ہے ۔جمشید دستی نے کہا کہ پارلیمنٹ کی ڈسپنسری سے ممبران اسمبلی جنسی قوت بڑھانے کیلئے طاقت کے انجکشن، پرفیوم اور کیپسول لیتے ہیں۔ ڈاکٹرز اور ڈسپنسرز اس میں ملوث ہیں میرے پاس دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔ پارلیمنٹ لاجز اور سویٹ ہوم میں چرس کی بدبو آتی ہے اور غلاظت پر مبنی کھیل کھیلا جا رہا ہے اس پر(ن)لیگ کے حکام کیوں خاموش ہیں۔ پورا دن نوجوان دوشیزائیں پارلیمنٹ میں گھومتی ہے اور بعض لڑکیوں کی حالت برہنہ ہوتی ہے ، وہ نشے کی حالت میں ہوتی ہیں اور پولیس اہلکار انہیں پکڑ پکڑ کر زبردستی ایم این ایز کے کمرے میں لے کر جاتی ہیں۔

جمشید دستی کے نعرہ مستانہ پر دوسرے ارکان بھی ان کے ہمنوا بن گئے اور انہوں نے ان کے ان ننگے حقائق کی تصدیق کرڈالی یہ گواہان کل کسی متعلقہ فورم پر بھی گواہی دینگے یہ سوال اہم ہے ۔ سینیٹر طلحہ محمود، نبیل گبول، رشید گوڈیل اور شاہی سید سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ نے جمشید دستی کے ان الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز رہنے کے قابل نہیں رہا کیونکہ یہاں پر ایسی سرگرمیاں ہورہی ہیں جو انتہائی غیر اخلاقی ہیں۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسی وجہ سے وہاں سے اپنی رہائش تبدیل کرنے کی بھی درخواست کی تھی انہوں نے کہا کہ متعدد بار پارلیمنٹ لاجز میں غیر متعلقہ افراد کو دیکھا گیا جن میں نوجوان خواتین بھی شامل تھیں ان کے اراکین پارلیمنٹ سے مراسم ہیں اس لئے ایسے اراکین کیخلاف کارروائی کی جانی چاہیے کیونکہ اس سے ایک غلط تاثر جاتا ہے۔ اعجاز الحق کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایسی حرکتیں ان لوگوں کو نہیں کرنی چاہئیں جن پر عوام نے اعتماد کیا ہے اگر ایسی حرکتیں کرتے ہیں تو ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔ سینیٹر طلحہ محمود نے بھی جمشید دستی کے الزامات کی تصدیق کی اور سپیکر سے اس کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ شاہی سید اور رشید گوڈیل کا بھی کہنا تھا کہ جب عوامی نمائندوں کا یہ حال ہوگا تو عوام کا اس پر کیا اثر پڑے گا عوامی نمائندوں نے پارلیمنٹ جیسے فورم کو بھی داغدار کیا ہے اس لئے ایسے اراکین پارلیمنٹ جو اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جمشید دستی ان کے بارے میں ثبوت فراہم کریں تاکہ ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔ ارکان نے نجی ٹی وی چینلز پر غیرملکی فلموں کے ٹریلر بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک کو بے راہروی کی جانب گامزن کرنے کی سازش کی جارہی ہے اگر ہوش کے ناخن نہ لئے گئے تو ملک اپنی ثقافت کھودے گا تفریح کے نام پر بے حیائی کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے شاہدہ اختر علی نے کہا کہ پیمرا و دیگر اداروں کو اس معاملے پر اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی پر سیاست سے بالاتر ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ کسی ایک جماعت کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ نکتہ اعتراض پر آسیہ ناز نقوی نے کہا کہ جمشید دستی نے جن اعتراضات کا اظہار کیا ہے انہیں اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ اور آن دی فلور ایسی باتوں سے گریز کرنا چاہئے۔ تحریک انصاف کے رکن سردار علی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ پاکستانی سینماؤں میں بھارتی فلمیں دکھائی جا رہی ہیں۔ تفریح کے نام پر بے حیائی پھیلائی جا رہی ہے۔ اس معاملے پر سنسر بورڈ سے پوچھ گچھ کی جائے۔ رکن اسمبلی رجب علی نے کہا کہ پارلیمانی لاجز میں مجرے اور منشیات کے حوالے سے باتیں کی گئی ہیں جوکہ نہایت قابل افسوس ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں اپنے بیان کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی کو آج ملاقات میں ثبوت دکھاؤں گا۔ میں نے ایک ذمہ دار شخص کی حیثیت سے بات کی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا آزاد کمیشن بنائیں جو آزادانہ تحقیقات کرے۔ امید ہے کہ سپیکر فریق نہیں بنیں گے۔ ڈاکٹرز کا بورڈ اراکین اسمبلی کا طبی معائنہ کرے۔ سپیکر نے کارروائی نہ کی تو سپریم کورٹ جاؤں گا۔ پارلیمنٹ لاجز کے ایک کمرے میں شراب کی محفل میں کئی پارلیمنٹیرین موجود تھے۔ لاجز میں مجرا ہو رہا تھا۔ ہم آئین کے رکھوالے ہیں۔

اب یہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر داخہ کا بھی کڑا امتحان ہے کہ وہ اس بارے میں کی ایکشن لیتے ہیں یہ کس قدر ظلم ہے کہ ہمارے ارکان اسمبلی شراب،کباب اور شباب کے رسیاہیں اور انہیں مال فراہم کرنے میں اسلام آباد کے ٹاپ کلاس دلال پیش پیش ہیں اس میں وفاقی پولیس کا بھی کردار گھنائنا ہے ۔انہیں قانون کے رکھوالوں کو قانون اس وقت یاد آتا ہے جب وہ کسی عام شہری کو یہ بے غیرتی کرتے دیکھتے ہیں ،ارکان اسمبلی کو تحفظ قانون کی چھتری فراہم کرتی ہے ۔ضرف پاکستانی غیرت مند قوم ہی نہیں اغیار بھی ان انکشافات پر پاکستانی ارکان پارلیمننٹ پر انگلیان اٹھائیں گے ،کالعدم تحریک طالبان کے لئے بھی یہ ایشو بہت اہم ثابت ہوگا ۔ہماری دیانتدارانہ رائے ہے کہ حکومت شدید دباؤ میں آچکی ہے اور اس کو اس سے نکلنے کے لئے ٹھوس اور بھر پور اقدامات کرنے ہونگے۔اس مواملے کا اعلیٰ عدلیہ کو بھی نوٹس لینا ہوگا اور اگر ان الزامات میں صداقت ہے تو اس کی صھت کے لئے تمام ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کا مفصل میڈیکل چیک اپ کرایا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوسکے۔
 
Hanif Lodhi
About the Author: Hanif Lodhi Read More Articles by Hanif Lodhi: 51 Articles with 57735 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.