معا شرے میں تعلیمی اداروں کا کردار

اس وقت پا کستا ن کے تعلیمی ادا رے وہ لو گ پیدا کر ر ہے ہیں جو ہما رے معا شرے میں جا کر اْس کا حصہ بن جا تے ہیں جبکہ ہو نا تو یہ چا ہیے کہ جب لوگ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد معاشرے میں جا ئیں تو معاشرے کو بہتر بنا نے اور معاشرے کی برا ئیو ں کو ختم کر نے کی کو شش کر یں لیکن مو جو دہ تعلیمی نظا م میں ایسا ممکن نہیں ہے کیو نکہ ہما رے تعلیمی ادارے اچھے انسا ن پیدا کر کے معا شرے کو صحیح سمت میں لے جا نے کی بجا ئے معا شرے کی برا ئیوں کو تعلیمی ادا روں میں پر وا ن چڑ ھا رہے ہیں۔جب پڑھے لکھے لوگ بھی معا شرے کی برائیوں کا حصہ بن جائیں گے تو معا شرے میں تبد یلی کیسے آئیگی ۔

جو تعلیمی ادا رے مینجمنٹ کی تعلیم دیتے ہیں اور لو گو ں کو مینجمنٹ سکھا تے ہیں تا کہ وہ کمپنیو ں میں جا کر اپنی مہا رت اور قا بلیت سے کمپنیو ں کو اچھی طر ح چلا ئیں۔ ان تعلیمی ادا روں کی اپنی مینجمنٹ پرخو د ایک سوا لیہ نشان ہے۔ان کے پڑھے ہوئے لو گ کیسے کمپنیو ں کو چلا ئینگے۔ جہا ں قا نو ن کی تعلیم دی جا تی ہے وہ خو د قانو ن کی پا سدا ری نہیں کر تے ہیں۔جہا ں کمپیوٹر کی تعلیم دی جا تی ہے ان کے اپنے ا داروں میں سسٹمز اچھے نہیں ہیں۔جہا ں لوگ ڈاکٹر بن کربیمار لو گو ں کا علا ج کر نا سیکھتے ہیں ان کے اپنے ہسپتا لو ں میں بیما روں کے ساتھ حسنِ سلو ک نہیں کیا جا تا۔جس کے پا س پیسہ نہ ہو وہ زندہ نہیں رہ سکتا یا سسک سسک کر مر جا تا ہے مگر بغیر پیسے کے علا ج نہیں ہو تا۔جو تعلیمی ادارے اکنا مکس پڑ ھا کر ملک کی معیشت کو حائل مسا ئل کا حل ڈھونڈنا سکھا تے ہیں وہ خود کرپشن اور ما لی مسا ئل میں الجھے ہو ئے ہیں۔ایسے تعلیمی اداروں سے تعلیم حا صل کر نے والے لوگ کیسے معاشرے کو بہتر کر سکتے ہیں۔

میں تعلیمی اداروں اور کمپنیوں کی پا لیسیز کو ایک جیسا دیکھتا ہوں کیو نکہ کمپنیاں بھی وہ اشیاء بنا تی ہیں جو لوگو ں کو پسند ہوں اور لوگ اْسے خریدیں۔اِ سی طرح تعلیمی ادارے بھی وہ نصاب پڑھا تے ہیں جو ان کے طلباء کو آسا نی سے نو کری دلا سکے تا کہ ان کے اداروں کا نا م مشہور ہو سکے لیکن میری نظر میں تعلیمی اداروں کی پالیسیز کمپنیوں سے الگ ہونی چاہئیں۔ تعلیمی اداروں کا مقصد اپنے طلباء کو صرف نو کر ی دلا نے تک نہیں ہو نا چا ہیئے بلکہ اْن کو ایک اچھا اور با شعور شہری بنانا چا ہیئے تا کہ جب وہ لو گ اپنی عملی زند گی میں قدم ر کھیں تو معا شر ے میں جا کر نہ صرف خود کو برائیوں سے بچائیں بلکہ معاشرے کی برائیوں کوختم کرنے کے لیئے ہر وقت تیا ر رہیں اورمو جو دہ وسا ئل کو استعمال کر تے ہو ئے خرا ب حا لات میں بھی اپنے مقاصد حا صل کر سکیں۔

ضر و رت اس با ت کی ہے کہ تعلیمی اداروں کو معا شرے کی برا ئیوں سے بچا یا جائے اور با شعو ر لو گ پیدا کیے جا ئیں۔ورنہ پاکستان میں تبدیلی کے نعرے دھرے کے دھرے رہ جائینگے۔ تبدیلی اْ سی صو رت ممکن ہے جب معا شرے میں ایسے تعلیم یا فتہ لوگ آگے آئیں جو نہ صر ف خو د کو معا شرے کی برائیوں سے بچا ئیں بلکہ اْن برا ئیوں کو جڑ سے ختم کر نے کا عزم رکھتے ہوں۔
Ghulam Muhammad
About the Author: Ghulam Muhammad Read More Articles by Ghulam Muhammad: 2 Articles with 2408 views I am currently working as Senior Manager HR and Faculty Member at Mohammad Ali Jinnah University, Karachi. I have published 10 research articles in n.. View More