تعارف:ـ
"دارالعلوم کراچی دینی درسگاہوں کے اس مقدس سلسلے کی ایک کڑی ہے جو ا س بر
صغیر میں اللہ کے کچھ نیک بندوں نے انگریزی استعمارکی تاریک رات میں دن کی
شمعیں روشن رکھنے کے لیےقائم کیا تھا ۔
ہجرتِ پاکستان کے بعد حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب نوراللہ مرقدہ نے
کراچی میں جو قیامِ پاکستان کےوقت پاکستان کا دارالحکومت ہونے کے علاوہ
لاکھوں مسلمانوں کی عظیم آبادی کا شہر تھا ۔اسی شہر کے ایک گو شے میں محلہ
نانک واڑہ میں دو اساتذہ اور چند طلبہ سے ایک پرانے اسکول کی بلڈنگ میں ایک
مدرسہ اسلامیہ قائم فرمایا۔اسکا نام دارالعلو م کراچی قرار پایا ۔یہ
دارالعلوم شوال ۱۳۷۰ھمطابق جون ۱۹۸۱ءمیں قائم ہوا۔
دارالعلوم کراچی کے قیام کے بعد پاکستان کے تمام صوبوں اور اضلاع بلکہ دیگر
اسلامی ممالک حتیٰ کہ برما ،انڈونیشیا،ملائیشیا،افغانستان ،اور ایران سے
طلبہ کا رجوع ہوا جس سے دارالعلوم نے بہت قلیل عرصہ میں عالمِ اسلام کے
اندر ایک مضبوط قلعے کی حیثیت اختیار کر لی اورداعیان ِدین اور طالبان علوم
نبوت کا مر کز بن گیا ۔بظاہر ایک بڑی عمارت بھی طلبہ کی کثرت سے تنگ محسوس
ہو نے لگی ۔حضرت مفتی اعظم صاحب نوراللہ مرقدہ کی دعاؤں اور جذبئہ صادق کی
بدولت کورنگی میں 56 ایکڑوسیع رقبہ زمین میع ایک دو منزلہ عمارت اور پختہ
کنویں وغیرہ کے جناب حا جی ابراہم دادابھائی مقیم جنوبی افریقہ نے لوجہ
اللہ دارالعلوم کےلیے وقف کردیا ۔
اس زمین پر جناب حاجی عبدالطیف باوانی مر حوم نے ایک لاکھ روپے خود اپنی
ذات وخاندا ن سے اور اٹھاون ہزار روپے اپنے حلقہ احباب سے فراہم کر کے
تعمیر پر خرچ کیے ۔
چنانچہ 15 شعبان ۱۳۷۶ھمطابق ۱۷ مارچ ۱۹۵۷ءکودارالعلوم کورنگی کی موجودہ
عمارت میں منتقل ہو گیا ۔اور نانک واڑہ میں حفظ و ناظرہ اور تجوید و قرأت
کے شعبے باقی رہ گئے ۔
جامعہ کے صدور:ـ
صدرِاوّل مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب نوراللہ مرقدہ
۔ مدت:( ۱۹۵۱ءتا ۱۹۷۶ء)
صدرِدوم عارف باللہ حضرت ڈاکٹر عبدالحی صاحب عارفی نوراللہ مرقدہ۔ مدت
:(۱۹۷۶ءتا ۱۹۸۶ء)
صدرِسوم حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب حفظ اللہ ۔ مدت:(۱۹۸۶ء تا
حال الحمداللہ)
اللہ تعا لیٰ حضرت کا سایہ ہمارے سروں پر صحت و عافیت کے ساتھ تا دیر قائم
رکھے۔
جامعہ کے ناظمین:ـ
حضرت مولانا نو راحمد صاحب نور اللہ مرقدہ۔
حضرت مولانا رعایت اللہ صاحب نوراللہ مرقدہ ۔
حضرت مولانا سحبان محمود صاحب نوراللہ مرقدہ ۔
حضرت مولانا شمس الحق خاں صاحب نور اللہ مرقدہ ۔
حضرت مولانا راحت علی ہاشمی صاحب حفظ اللہ ۔
جامعہ کے شیوخ الحدیث:ـ
حضرت شیخ الحدیث مفتی محمد شفیع صاحب نوراللہ مر قدہ ۔
حضرت شیخ الحدیث مفتی رشید احمد لدھیانوی صاحب ۔
حضرت شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان صاحب حفظ اللہ ۔
حضرت شیخ الحدیث مولانا سحبان محمود صاحب۔
حضرت شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب حفظ اللہ ۔
جامعہ کے اہم شعبہ جات:ـ
1)مجلسِ منتظمہ۔ 2)شعبہ تحفیظ القرآن۔ 3)شعبہ درسِ نظامی۔ 4)تخصص فی
الافتاء۔ 5)تخصص فی الدعوۃ والارشاد ۔
6)تخصص فی القرأت۔ 7)دار الافتاء۔ 8)موسوعۃ الحدیث۔ 9)حرأفاؤنڈیشن ۔
10)مدرسۃ البنات۔
11)مدرسۃ ابتدائیہ وثانیہ۔ 12)مکتبہ دارالعلوم کراچی۔ 13)شعبہ نشرو
اشاعت:البلاغ۔ 14)جدید مطبخ و مطعم۔
دار العلوم کراچی ، پاکستان میں علوم دینیہ کا مر کز ہے ،یہی وہ دار العلوم
ہے جس نے ہزاروں علماءفضلاء،محدث،مفسر ،فقیہ و ادیب ،قا ضی و مفتی، زہادو
القیا،سر فروش مجاہدین اور مبلغین ِ اسلام کی جماعتیں تیار کرکے ہر لمحہ
دین کی حفاظت و اشاعت میں نمایاں حصہ لیا ،یہ مر کز علم وحکمت اس مادی دنیا
میں ایک روشن مینار ہے جسکی شعاعیں اکناف عالم میں پھیل رہی ہیں ۔ |