میں نے پہلے بھی نثار صاحب سے گزارش کی تھی کہ بڑے بول
نہیں بولا کرتے ..آپ اچھے انسان ہیں مگر آہستہ آہستہ رحمان ملک بنتے جا رہے
ہو ..اور پنجاب کے خادم اعلیٰ اور رانا سناالله کی طرح بھڑکیں مارنا بند
کرو ..اور میاں نواز شریف..زرداری کی طرح ڈنگ ٹپاؤ کی پالیسی پر چلنے کی
کوشش کرو ..کیونکہ جب حکمران دشمن کو نہیں پہچانے گا .اس سے تجارت کے
معاہدے کرے گا اس کو پسندیدہ ملک قرار دے گا .دشمن کے تلوے چاٹے گا ..تو
پھر یہی کچھ ہو گا ..جب آپ کے مکمل ناکے موجود ہیں . ٢٦ کم از کم آجنزیاں
موجود ہیں .آپ کو اسلام آباد کے ہر گھر کا پتہ ہے ..کہ کون کہاں کہاں رہ
رہا ہے ..تو پھر آسمان سے فرشتے اتر کر کاروایاں کر کے چلے جاتے ہیں ..نہیں
ایسا نہیں ہے ..ہماری صفوں میں دشمن گھسا ہوا ہے .جس طرح کرپشن میرے حکمران
کے خون میں گھسی ہوئی ہے ..اس لئے یہاں کسی وقت کہیں بھی کچھ بھی ہو سکتا
ہے ..جب حکمران ہر معاملہ میں اپنا ذاتی مفاد دیکھے گا . وہاں یہی کچھ ہو
گا ..جب حکمران ملک کی ترقی . فلاح کی خاطر کوئی پروجیکٹ شروع کرنے سے پہلے
اپنی کمیشن کی بات کرے گا ..تو پروجیکٹ کون شروع کرے گا ..حکمران کی نہ
کوئی منزل ہے .نہ ذوق ..شوق.نہ ولولہ نہ بردباری . نہ دلیرانہ صلاحیت نہ
قوم کی خاطر قربانی کا جزبہ ..وہاں کیا ہو گا ..پہلے میں کہا کرتا تھا
..اکیلا افتخار بیچارہ کیا کرے اب کہتا ہوں .اکیلا نثار بیچارہ کیا کرے
....بڑے صاحب کا کوئی ویزن نہیں سواۓ مال بنانے کے ...اس قوم کے لئے اب
کوئی شرم اور غیرت ملی کا کوئی عمل دخل نہیں ہے ...جس قوم کا حکمران جھوٹ
بولتا ہو فراڈ کر رہا دھوکا دے رہا ہو .اس سے کیا توقع کرو گے ..جو ساری
دنیا سے سرمایا داروں کو دعوت دے کہ آؤ میرے ملک میں سرمایا لگاو اور خود
پاکستان سے کرپشن کر کے اپنا سرمایا دوسرے ملکوں میں منتقل کرے اور دوسرے
ملکوں میں فیکٹریاں لگانا اپنے لئے بہتر خیال کرے ..جو اپنا سرمایا پاکستان
میں محفوظ نہ سمجھتا ہو ..وہ ملک کے ساتھ کیا مخلص ہو سکتا ہے ..جس حکمران
نے لکھی ہوئی تقریر کرنی ہو .اپنے ہی خاندان اور چمچوں کو ترجیح دینی ہو
..وہ ملک کو کیا نظام دے گا کیا.. امن ..روزگار دے گا ...جو دہشت گردوں سے
صرف اپنی اور اپنے خاندان کی بھیک مانگتا ہو ..وہ ملک سے مہنگائی کیا ختم
کرے گا ...جو حکمران اسلہ پر پابندی نہ لگوا سکتا ہو ..جو بلدیاتی الیکشن
نہ کروا سکتا ہو جو اپنے ہاؤس کے اخراجات کم نہ کروا سکتا ہو ..جرات سے
فیصلے نہ کر سکتا ہو ..وہ کیا خاک حکمرانی کرے گا ...واہ رے میرے حکمران تو
کے ٹو کی پہاڑی سر کرنے چلا ہے پہلے اسلام آباد کی پہاڑیاں تو سر کر لے
..پاکستان پر حکومت کرنے والو صرف اسلام آباد پر تو حکومت کر لو ... |