انڈیا کے تھپڑ اور پاکستانی حکمران کی غیرت

کاش ہندوستان کے تھپڑوں سے پاکستانی حکمران کی غیرت جاگ جاۓ ..انڈیا ہر روز کسی نہ کسی بہانے پاکستانی حکمرانوں کو ان کی اوقات یاد کرواتا رہتا ہے ..مگر پاکستانی حکمرانوں پر کوئی جوں تک نہیں رینگتی ..نہ جانے اندر کھاتے کیا کہانی ہے .میرے حکمران کی کیا مجبوری ہے .کیوں اتنا لاچار اور بے بس ہے ..کہ اتنا بھی نہیں کہ سکتا کہ میرے دوست انڈیا تو جو کچھ کر رہا ہے غلط کر رہا ہے ہم شرافت کا دامن تھامے ہووے ہیں.ہم کو بدمعاش مت بناؤ .خطے کا امن جو تم تباہ کر رہے ہو اس کو مزید تباہی کی طرف لے کر نہ جاؤ ..مگر ہم تو بھیگی بلی بنے ہوۓ ہیں ..نہ کوئی خارجہ پالیسی ہے نہ خارجہ آفس میں کوئی مرد ہے ..جنگ کھیڈ نہیں ہوتی جنانیاں دی ....مگر ہم نے ایک بیان دینے کے لئے بھی خارجہ آفس میں ایک بیوروکریٹ عورت کا سہارا لیا ہوا ہے تاکہ انڈیا کو ھمارا بیان عزت و احترام والا میسر آے..تاکہ انڈیا کی شان میں کوئی گستاخی نہ ہونے پاۓ..ویسے جو حکمرانوں کی چنیل پر نمایندگی کرتی ہیں وہ تو مردوں کو چنے چبا جاتی ہیں ..مگر خارجہ آفس والے اپنوں پر تو خوب چڑھائی کرتے ہیں مگر انڈیا کے خلاف بولنا شاید ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ نہیں ہے .اس لئے وہ جو چاہے کرے ..انڈیا ہمارے جرنیلوں کو پراپرٹی ڈیلر کہتا ہے .ہر روز قیدیوں کو ٹارچر کر کے بیگناہ قتل کر دیتا ہے .ہر روز ہمارے ملک کے اندر دہشت گردی کرتا ہے .بارڈر پر سرحدوں کی خلاف ورزی کرتا ہے ..تجارت کے معاہدے کرنے والے بےغیرت حکمران کے منہ پر ہر روز تاجروں کو تنگ کر کے تھپڑ مارتا ہے ..کشمیر کے رہنے والے یا انڈیا کے مسلمان جب پاکستان کے حق میں ایک جملہ ادا کرتے ہیں .تو یا تو ان کو ناحق قتل کر دیا جاتا یا پھانسی پر لٹکا دیا جاتا ہے .یا کالجوں ..یونیورسٹیوں سے نکال دیا جاتا ہے یا بغاوت کے مقدمے بنا دئے جاتے ہیں .مقبوضہ کشمیر پر ہر روز ظلم و بربریت کے مظاہرے کر رہا ہے ..مگر عالمی طاقتیں تو خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ..مگر پاکستانی حکمران بھی بغیرتی کا وہ کردار ادا کر رہا ہے جس کی پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی ..پاکستانی حکمران کے علاوہ پاکستان کی اپوزیشن جماعت بھی کوئی مذمت نہیں کرتی سواۓ جماعت اسلامی . حافظ سعید.اور جنرل حمید گل.شیخ رشید کے کوئی نہیں بولتا ...سمجھ نہیں آ رہا کہ میرے حکمران آخر چاہتے کیا ہیں ..کیوں انڈیا کے تلوے چاٹے جا رہے ہیں ..کاش انڈیا پاکستان پر حملہ کر دے اور سرد جنگ بھی ختم ہو جاۓ اور میرے حکمران کی غیرت بھی جاگ جاۓ ..میں اگر حکمران ہوتا ..تو کچھ بھی نہ کرتا صرف اپنے سفارتی اور ہر طرح کے تعلقات ختم کر دیتا اور انڈیا سے کہتا کہ اب بھونک جتنا بھونکنا چاہتا ہے ..کیونکہ پانی پر تو انڈیا پہلے ہی قبضہ کر چکا ہے .جب چاہے پاکستان کو صومالیہ بنا دے ..میرا اپنے حکمران سے سوال ہے کہ جب پانی والا فارمولہ انڈیا آزماے گا تو پھر کونسی اداکاری کر کے انڈیا سے بھیک مانگے گا ..اگر تیرے پاس جواب ہے تو ٹھیک ورنہ میرے حکمران انڈیا سے چلی پانی لے کر ڈوب کر غیرت سے مر جا ........
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 147555 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.