|
آج 4 اپریل کو پھر سندھ بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں چھٹی
کا اعلان سندھ کے گورنر صاحب کی طرف سے کر دیا گیا- گذشتہ دو ماہ میں اچانک
چھٹی کا یہ اعلان چوتھی مرتبہ کیا جا رہا ہے- اس طرح پے در پے چھٹیوں کی وجہ سے
طلبہ کا نقصان کتنا ہو رہا ہے٬ یہ جاننے کی کسی کو ضرورت نہیں- حالانکہ یہ بات
عیاں ہے کہ فروری سے اپریل امتحانات کا سیزن کہلاتا ہے-
اس تعطیل کی وجہ جناب ذوالفقار علی بھٹو کی 29 ویں برسی ہے- کیا 29 سالوں میں
حکومت کو آج ہی بھٹو صاحب کی قربانیوں کا اندازہ ہوا ہے؟ |
بہتر تو یہ تھا کہ
بجائے تعطیل کے تمام اسکولوں و کالجز میں ایک پیریڈ جمہوریت اور بھٹو صاحب کی
قربانیوں کے لیے مختص کر دیا جاتا-
ستم تو یہ ہے کہ اس طرح کی چھٹیوں کا اعلان رات گئے کیا جاتا ہے جس میں بیشتر طلبہ
اور والدین کو اس بارے میں معلوم ہی نہیں ہوتا اور دوئم یہ کہ یہ زیادہ تر چھٹیاں
جمعرات اور جمعے والے دن ہی اعلان کی گئی جس کی وجہ سے تین سے چار دن مستقل اسکول و
کالجز بند رہے- مؤدبانہ گزارش تمام حکومتی احباب سے یہ ہے کہ خدارا ہماری تعلیم پر
رحم فرمائیں اور ایک مستقل پالیسی کا اعلان فرمائیں تاکہ کچھ تو ہمارے تعلیمی نظام
میں بہتری آئے جو کہ پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے-
|