اے .آر. وائی.کے اقرار حسین کی جرات کو سلام

ویسے تو محب وطن .شوشل ورکر .انصاف کے رکھوالے وکیل اور جج .انجینیر .ڈاکٹر .سرمایا دار . جاگیردار .وڈیرے ..ہر ادارے چنیل کے ہزاروں اینکر حضرات.ہر ادارے کے حکمران .بیشمار . این .جی . اوز .اور ریاست کے وزیر اور بادشاہ سلامت اور اپنی اپنی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اور بھوت سے اس ملک کو چلانے والے اور ملک کے رکھوالے اور سب سے بڑی بیوروکریسی جس نے اس ملک کو اپنے مضبوط کاندھوں پر اٹھایا ہوا ہے ..اور جب چاہیں گے اس ملک کا نام و نشان مٹا دیں گے ..کیونکہ ان سب ملک کے خیر خاہوں کے ہوتے ہوۓ جو کچھ ہو رہا ہے .یہ اس بات کا سبوت ہے کہ ہم مکمل طور پر تباہ و برباد ہو چکے ہیں اور اس بات کی پشین گوئی ہے کہ اس قوم کو ختم کرنے میں ہم سب شریک ہیں . کیونکہ ہم ایسے بد کردار حکمرانوں کے خلاف آواز بلند نہیں کر سکے اور نہ اس نظام کے خلاف بغاوت کر سکے .کیونکہ اس قوم کو لیڈ کرنے والا کوئی لیڈر ہی میسر نہ آ سکا ..اقرار صاحب نے جس جرات اور دلیری اور شب و روز کی انتھک محنت سے جتنے بھی اشو قوم کے سامنے رکھے ہیں .وہ واقعی قابل رشک بھی . تعریف کے قابل بھی .اور حیرت انگیز .رونگٹے کھڑے کر دینے انکشافات ہیں ...مگر افسوس اس بات کا ہے .کہ برائی اداروں کی ناک کے نیچے نہیں ہوتی ..بلکہ اداروں کی سرپرستی میں ہوتی ہے ..ہر علاقے کے تھانہ انچارج کو بھی علم ہوتا ہے کہ اس کے علاقہ میں کیا کیا اور کہاں کہاں ہو رہا ہے ..کیونکہ اس انچارج کو باقائدہ حصہ ملتا ہے ..اقرار صاحب نے جس طرح عملی اقدام اٹھایا ہے یہ سب سے حیران کن بات ہے .ورنہ خبریں دینے والے .لکھنے والے .تقریریں کرنے والے تو اس ملک میں بھوت ہیں .مگر عمل کرنے والے اور کروانے والے بھوت کم ہیں ..سب سے بڑی خرابی جو قوم کی تباہی کی طرف لے گئی..وہ یہی تھی کہ حکمران صرف تختیاں لگاتے ہیں .تقریریں کرتے ہیں اور ہم عملی اقدامات کے بغیر یہ سمجھتے ہیں کہ بس فلاں حکیم نے کہ دیا .بس کل اس قوم کی تقدیر بدل جاۓ گی ..تو ٹھیک کہا تھا میرے دوست نے ..کہ باتوں سے بھی بدلی ہے کبھی کسی قوم کی تقدیر ...تو یہ جو قاعد کے مزار پر اقرار صاحب نے عملی مظاھرہ کیا ہے میں اس پر . ان کی پوری ٹیم کو .ان کے پروڈیوسر کو ..اے .آر .وائی کے چنیل کو سلام پیش کرتا ہوں اور مبارک باد دیتا ہوں ..اس عزم..حوصلے .ایمانداری اور خلوص کے ساتھ ..کہ الله آپ کی دنیا اور آخرت سنوار دے اور الله آپ سے اس قوم کے لئے اور بڑا کام لے لے ..میں ٣٥ سال سے انقلاب کے لئے لکھ رہا ہوں .مگر لکھنے کے سوا کوئی کام نہیں کر سکا . کیونکہ کوئی پلیٹ فارم ہی نہیں ملا ..آپ کو ملا ہے تو الله کرے کہ آپ سوئی ہوئی قوم اور حکمران کو جگانے میں کامیاب ہو جایں ..میری صرف دعا ہے .کیونکہ اور میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے ..میں تو کفن باندھ کر بھی نظام کی تبدیلی کے لئے نکلنا چاہتا ہوں مگر عملی اقدامات والا لیڈر ہی ملک میں نہیں ہے ..الله آپ کی مدد کرے ..اور ہر آفت سے محفوظ رکھ ..آمین ..ثم امن .

Javeel Iqbal Cheema
About the Author: Javeel Iqbal Cheema Read More Articles by Javeel Iqbal Cheema: 190 Articles with 147979 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.