پیار

تحریر: محمد عمران ظفر ہرن پور

ہر لفظ کاایک مطلب ہو تاہے بعض الفاظ کوسن کر خو شی محسو س ہوتی ہے جبکہ بعض کو سن کے انسان ڈر جاتا ہے اورکچھ کو سن کے انسان کی طبیعت عجیب ہو تی ہے۔درا صل ہر لفظ کامطلب ہمیں وہ کچھ سمجھ آتا ہے جس طر ح ہمارا ذ ہن اس لفظ سے جڑا ہو تا ہے۔مثلا مر یض کے لیے ہسپتال کچھ اورمعنی رکھتا ہے اور ڈاکٹر کے لیے کچھ اور۔۔۔سمجھ یہ آتی ہے کہ جس طرح ہم نے لفظ کوسمجھا ہوتا ہے وہی مطلب ہمیں اس لفظ کا محسوس ہو تاہے۔ اب ہم لفظ جو ا کثر استعمال ہوتاہے اور شاید زیادہ استعمال ہوتاہے پیار کا مطلب اپنے ذہن کے مطا بق سمجھنے کی کوشش کر تے ہیں۔ پہلا مطلب اس کا ــ''پی یا ر''لیتے ہیں پینے سے کیا مراد ہے؟ جب آپ کو کسی انسان کے ایسے فعل جس پر عام طور پر بہت زیادہ غصہ آتاہے اس غصے کو پی جانے کو پیار کہیں گے۔جسے ہم نے ''پی یار''کہا۔ پی کا مطلب پینا اور یارکا مطلب دوست جس سے ا نسان کو پیار ہے۔ اسی طرح اگرانسان بہت دکھ میں اور درد میں ہواور آنسوں نکلنے کوہوں لیکن یار کی خاطران آنسو وں کو پی جا نے یعنی چھپا لینے کو بھی پیار ہی کہیں گے۔ دوسرا مطلب ''پے یار'' لیتے ہیں پے انگریزی کا لفظ "PAY" مطلب ادا کرنا لیتے ہیں اور یار تو دوست کو کہتے ہیں۔ کسی رشتے کے حق کو ادا کرنے کو پیار کہیں گے۔ کسی کے کہے ہوئے لفظوں کی لاج رکھنے کو بھی پیار کہیں گے۔ کسی انسان کے غموں کو کم کرنے کو پیار کہیں گے۔ کسی کی خوشیوں میں شامل ہونے کو پیار کہیں گے۔ کسی کے درد کو اس کے کہے بغیر محسوس کر نے کو پیارکہیں گے۔ ایسے ہی پیار یعنی ''پے یار'' کا حق ادا ہو گا۔

کیا اس کو بھی پیار کہیں گے۔ کسی کے سامنے اس کی تعریف کر دینا اس کے سامنے اس کا کوئی کا م کردینا۔ کسی کی ظاہری صورت کو دیکھ کر اس کی زلف کا اسیر بن جانا۔جب کوئی ہنسے تو اس کو خوش سمجھنا اور جب کوئی روئے تو اس کو افسردہ سمجھ لینا۔ کسی کو پھول دے دینا۔ کسی کو کو ئی مہنگی چیز تحفے میں دے دینا۔ کسی کو گھر سے لے جانا۔اور اس کے والدین کی بے عزتی کا سبب بن جانا۔ کیا یہی چودہ فروری کا پیار ہے۔ جوآج عام ہو گیاہے۔۔۔

کاش! ہم حقیقی معنی کو سمجھ لیں جس میں دوسروں کے دکھوں کو بانٹ لینا شامل ہو۔ دوسروں کی غلطیوں کو معاف کر دینا شامل ہو۔ دوسروں کو عزت شامل ہو۔ دوسروں کی ضرورتوں کا خیال رکھنا شامل ہو۔اپنی آسائشوں کو چھوڑ کر دوسروں کی مجبوریوں کو سمجھناشامل ہو۔جب ایسا ہوگا تو لفظ ـ " پیار" پیار لگے گا۔شاید یہی حقیقی اور سچا پیار بھی ہو۔۔۔۔

MUHAMMAD IMRAN ZAFAR
About the Author: MUHAMMAD IMRAN ZAFAR Read More Articles by MUHAMMAD IMRAN ZAFAR: 29 Articles with 34880 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.