سردار الیاس بیگ کا مشکل فیصلہ

 منظر بدل گئے پس منظر بدل گئے
حالات میرے شہر کے یکسر بدل گے
خبر یہ ہے کہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ آٹھ مقام سر دار الیاس بیگ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا ایک ریاستی اخبار میں خبر دیکھی تو سخت حیرت ہوئی کہ کیسے ممکن ہے آخر کیا وجہ بن گی کے ابھی آزاد کشمیر حکومت نے اپنے آدھا دور اقتدار مکمل کیا ہے اور سردار صاحب عہدے سے استعفیٰ دینے لگے ہیں رابطے کی کوشش کی تو اس وقت رابطہ نہ ہو پایا کچھ قریبی دوستوں سے رابطہ کر کہ استعفیٰ دینے کی وجہ دریافت کی تو پتا چلا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت ایک عرصہ سے کارکنوں کا استحصال کر رہی ہے عوامسائل میں کمی نہیں آ رہی جس وجہ سے وہ بڑے نالاں ہیں اور چاہتے ہیں کے لوگوں کی بدعاہیں اور گلے شکوئے اپنے سر لینے سے بہتر ہے کہ استعفیٰ دے دیا جائے ابھی تک انہوں نے استعفیٰ دینے کا اعلان نہیں کیا اور یہ بات بھی واضع نہیں ہو سکی کے وہ صرف اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے لگے ہیں یا پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بحر حال جیسے بھی ہو لیکن بندہ نا چیز کا خیال ہے کہ ایک ہزار غلطیاں ممکن ہیں لیکن سردار الیاس بیگ کے مخلص ہونے پر کوئی شک نہیں کیا جا سکتا انتخابات میں اپنے علاقے سمیت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر آ ٹھمقام کی حدود میں اپنے ہاتھوں سے پارٹی کے جھنڈے نصب کرتے ہوئے میں ان نے اس شخص کو دیکھا پیپلز پارٹی کی قیادت سے اس سلسلے میں ابھی تک کوئی بھی موقف سامنے نہیں آیا جس پر بحث کی جا سکے لیکن اگر پیپلز پارٹی کی قیادت کا خیال ہے کہ سردار الیاس پیگ کے استعفیٰ سے فرق نہیں پڑنے والا تو وہ غلطی پر ہیں اور مکمل غلطی پر پارٹی پر جان نچھاور کرنے والے کارکن مدتون بعد پیدا ہوتے ہیں سردار ساحب کے استعفیٰ دینے کے بعد مجھے معلوم ہے ایک ہزار وضاحتیں اور دلیلیں پیش کی جائیں گی الزام تراشیوں سے بھی گریز نہیں کیا جانے لگا بلکل اسی طرھ جیسے جاوید ہاشمی صاحب جب مسلم لیگ نواز میں تھے تو وہ پارٹی کی شان تھے جان تھے اور عزیز از جان بھی لیکن جیسے ہی انہوں نے تحریک انساف میں شمولیت اختیار کی تو مسلم لیگ نواز کے کارکنوں کی طرف سے ان کے لیے کس طرح کی زبان استعمال کی گئی ناقابل بیان ہے صورتحال یہاں بھی بلکل وہی ہے سردار الیاس بیگ کے سامنے ابھی ایک روشن سیاسی مستقبل ہے سیاسی کارکن کے لیے اپنا سیاسی مستقبل اہمیت رکھتا ہے اور جو لوگ اقتدار کی طاقت میں آ کر اپنے کارکنوں کو عزت نہیں دیتے تو کارکن اس قدر انتقام لیتے ہیں ان سے کے اگلی مرتبہ وہ لوگوں اقتدار کے ایوانوں میں جانے تو دور ان کے سامنے سے بھی نہیں گزر پاتے میں نے رابطہ کیا اور عاجزانہ گذارش بھی کی جناب سوچ لیں یہ فیصلہ آپ کی زات کا فیصلہ نہیں یہ اس علاقے کی ہزاروں عوام کا فیصلہ ہے جو اپ کے کہنے پر پارٹی امیدوار کو واضع اکثریت سے برتری دلا دیتے ہیں اس لیے ازراہ کرم کوئی ایسا فیصلہ مت کیجیے گا کہ جس سے مستقبل میں آپ کو بھی اور آ پ کے ساتھ چلنے والے ان لوگوں کو بھی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے اس لیے ٹھیک وقت کا انتظار کریں تو کہنے لگے نہیں میں نے بہت دیر کر دی ایسے حالا ت میں اب مزید کام بلکل بھی نہیں کیا جا سکتا کارکنوں کی عزت نفس مجروح ہوتے مجھ سے اب مزید نہیں دیکھا جا سکتا عوام علاقہ کے اعتماد پر پورا اترنے کے بجائے ان کو جھوٹی دلیلیں اور واضاحتیں میں نہیں پیش کر سکتا مطمن سیاسی سفر گزارنا چاہتا ہوں خیر سیاسی کارکن کے لیے کسی بھی جگہ پر اپنے لیے جگہ بنانا کوئی مشکل بات نہیں ایک مشورہ ہے کہ جہاں بھی جائیں جس بھی پارٹی میں شمولیت اختیار کریں لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ آ پ کا ضمیر آپ کو ملامت نہ کرے سردار صاحب آپ اپنی برسوں کی پارٹی سے جذباتی وابستگی ختم کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں اور ساتھ میں یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ فیصلہ اٹل ہے اور اس پر سمجھوتہ اب ممکن نہیں رہا آپ کے علاقہ کے لوگوں کا اعتماد اب تک آ پ کو حا صل ہے اور یہ ہی اعتماد آپ کا سرمایہ ہے کوئی ایسا فیصلہ نہ کیجیے گا جس سے آپ اس علاقے کی عوام کا اعتماد کھو بیٹھیں او ر اگر آ پ یہ اعتماد کھو بیٹھے تو پھر کچھ بھی باقی نہیں بچے گا آ پ استعفیٰ دینے کا فیصلہ مشکل فیصلہ تھا لیکن آ پ گبھرائے نہیں اس سے آ گے بھی مشکل فیصلہ کرنے کی دیر ہے لیکن فیصلہ ایسا کریں جس سے آ پ مطمن ہوں ۔
امید صبح جمال رکھنا
خیال رکھنا خیال رکھنا
 
akhlaq ahmd rana
About the Author: akhlaq ahmd rana Read More Articles by akhlaq ahmd rana: 23 Articles with 19570 views i am Akhlaq ahmed rana .here in neelum valley azad kashmir .

Akhlaq ahmed rana
03558153899
[email protected]
.. View More