زندگی کیا ہے؟

انسان اس دنیا میں آتا ہے اور اپنی زندگی بسر کرتا ہے کچھ نیکیاں کرتا ہے اور کچھ گناہ کا ارتکاب کرتا ہے اور آخر میں اس دنیا سے چلا جاتا ہے۔ مگر اس بے مقصد سی زندگی کا کیا فائدہ؟ جس میں صرف اپنی غرض، اپنا مقصد ہو اور اپنی شخصیت سے آگے کچھ بھی نہیں۔ اس میں نہ تو انسان ہونے کا مقصد پورا ہوا نہ ہی زندگی کا، کیونکھ انسان اشرف المخلوقات ہے اور اس کی زندگی الله کی نعمت۔ نہ اس کی بندگی، نہ اس کا شکر، نہ اس کی اطاعت اور نہ اس کی مخلوق سے محبت۔ تو کیا اشرف المخلوقات ہونے کا حق ادا ہو گیا؟ ہرگز نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ شاعر نے کیا خوب کہا ہے:

زندگی آمد برائے بندگی
زندگی بے بندگی ،شرمندگی

کھلاڑی کے مطابق زندگی کھیل ہے۔ لیکن پرندے اپنی خوبصورت آواز میں کہتے ہیں کہ زندگی قدرت کی خوبصورتی کا نام ہے۔ ڈوبتے سورج سے پتا چلا کہ زندگی کی بقا روشنی میں ہے۔ پتنگے نے کہا کہ زندگی چند لمحوں کی کہانی ہے۔ پھول نے کہا کہ زندگی خوشبو کا نام ہے۔ اداکار نے کہا کہ زندگی عیش کا نام ہے۔ فقیر نے کہا زندگی دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے کا نام ہے۔ ہنستے کھیلتے ہرن کے بچے نے کہا کہ زندگی جوانی کا نام ہے۔ کسی نے کہا طویل تنگ رستہ ہے جو مختلف اونچ نیچ سے گزرتا ہے۔ کسی شاعر نے کہا کہ زندگی طوفان ہے۔ بقول شاعر:

زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے
ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے

مشہور مصنف کا کہنا ہے کہ زندگی ایک پھول ہے جس کے اردگرد کانٹے ہی کانٹے ہیں جن کی چبھن شدید ہے مگر اس پھول کی مہک بھی بےمثال ہے۔ مگر میرے نزدیک زندگی عبادت ہے، محبت ہے، حسن ہے، رہنمائی ہے، امتحان ہے تاہم زندگی گزارنا مجبوری ہے لیکن نیک زندگی گزارنا جہاد ہے اور کامیاب زندگی گزارنا ہنر ہے۔ زندگی خدا کی طرف سے دی ہوی نعمت ہے نہ تو اسے کسی سے چھیننے کا حق ہے اور نہ ہی اپنی اس نعمت کو ختم کرنے کا، اسے نیکی سے گزارنا ہی اصل مقصد اور کامیابی ہے۔
Junaid Butt
About the Author: Junaid Butt Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.