ہوسکے تو اس دن دو نفل شکرانے کے ضرور پڑھیں کہ ہم آج ایک
آزاد وطن میں سانس لے رہے ہیں، جو اللہ تعالٰی کے فضل سے ایک ایٹمی قوت ہے،
جس کے پاس دنیا کی سب سے زرخیز زمین ہے یہ دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک
ہے، جہاں تمام موسم پائے جاتے ہیں ۔ یہاں کی فصلیں زائقے سے بھر پور اور
پھل میٹھے ہیں۔ یہاں کے لوگ لا ابالی ہے لیکن ہمدرد اور غمگسار ہیں ۔ یہاں
کے سیاستدان نکمے ہیں تو کیا ہوا بجہ بچہ یہاں کا سیاست جانتا ہے۔ ہماری
کرکٹ ٹیم کو اپنے ملک میں کھیلنے سے محروم رکھا گیا لیکن باہر کے ملکوں میں
ہماری جیت کی شرح ستر فیصد ہوگئی۔
ہماری آبادی کی اکثریت اتنی پڑھی لکھی نہیں ہے لیکن ٹیکنا لوجی سے لے کر
ایٹم بم تک ہمارے لوگ پوری دنیا میں اپنی دھاک بیٹھا چکے ہیں۔ ہمارے چاروں
طرف ہمسائوں میں یا تو دشمن ہیں، یا ہمارے دشمنوں کے ہمدرد، لیکن پھر بھی
ہم اللہ کے فضل سے ہم سب کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پچھلے 65 سالوں سے
کھڑے ہیں اور سب کے دانت کھٹے کرتے آئے ہیں، ہمیں امریکی یونیورسٹیوں میں
نیو کلئر فزکس پڑھنے کی اجازت نہیں لیکن ہم نیو کلئر ٹیکنا لوجی نہ صرف
حاصل کرچکے ہیں بلکہ چند دوست ممالک کو ٹرانسفر بھی کرچکے ہیں۔
ہمیں پچھلے دس سالوں سے دہشت گردی نے گھیر رکھا ہے لیکن ہم اب بھی عید
تہوار دھوم دھڑکے سے مناتے ہیں۔ ہم پاکستانی ہیں جو ساری دنیا سے الگ تھلگ
اور منفرد ہیں اور یہی ہماری پہچان ہے،
پاکستان زندہ باد
عزیز دوستوں قارئین 23 مارچ 1940ء کو ایک قوم نے ملکر ایک ملک کے حصول کی
قرار داد منظور کی تھی، آئیے 23 مارچ 2014ء کو ایک بار پھر ہم سب پنجابی
سندھی بلوچی پختون کشمیری پٹھان مہاجر سب ملکر اس ملک کو ایک قوم ہونے کا
عملی ثبوت دیں، |