تحریر:محمد عاصم علی
یوم پاکستان کے موقع پر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور مختلف مکاتب
فکر کے جید علماء کرام نے کہا کہ فرقہ وارانہ قتل و غارت گری، لسانیت اور
وطنیت کے بت پاش پاش کرنے کیلئے وسیع تر اتحاد قائم کریں گے۔ملک بھر کی
مذہبی و سیاسی جماعتیں تحفظ نظریہ پاکستان کیلئے متحد ہیں۔ کراچی سے پشاور
تک نظریہ پاکستان مارچ اور جلسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
سندھی، بلوچی ، پنجابی اور پٹھان سب کلمہ طیبہ پر متحد ہیں۔ ہم نے سب سے
پہلے پاکستان میں لگی آگ کو بجھانا ہے۔پاکستان کو کلمہ طیبہ والا ملک بنا
دیاجائے بنگال بھی ان شاء اﷲ دوبارہ پاکستان کا حصہ بنے گا ۔ مسلمان کسی کے
ساتھ ظلم و زیادتی نہیں کرتے۔ مقبوضہ کشمیر سمیت وہ تمام ریاستیں جنہوں نے
پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا تھا‘ ان پر سے بھارتی قبضہ ختم کرکے
تکمیل پاکستان کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل کرنا ہے۔ حکمران و سیاستدان ماضی
میں کی جانے والی غلطیوں کا ازالہ کریں اور اﷲ تعالیٰ سے کئے عہد کو پورا
کرتے ہوئے ملک میں اسلامی نظام نافذ کیاجائے۔دوقومی نظریہ بھلا کر بھارت سے
دوستی کی پینگیں بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہے۔ انڈیا کو پسندیدہ ترین ملک
کا درجہ دیکر تجارت کے فیصلے قبول نہیں۔ مینار پاکستان سے شاہراہ قائد اعظم
(مال روڈ) تک کئے جانے والے احیائے نظریہ پاکستان کے اختتام پر منعقدہ جلسہ
عام سے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید،جمعیت علماء
پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر، جمعیت اہلحدیث کے ناظم
اعلیٰ علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار
روپڑی،جمعیت علماء اسلام (س)کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی،
جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ،لاہور ہائی کورٹ
بارایسوسی ایشن کے صدر شفقت چوہان، جماعت الدعوۃ کے مرکزی رہنما حافظ
عبدالسلام بن محمد، پروفیسر ظفر اقبال، مولانا سیف اﷲ خالد،مولانا
ابوالہاشم، مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی ملک رشید احمد خان،متحدہ جمعیت
اہلحدیث کے رہنما شیخ نعیم بادشاہ، پاکستان محافظ وطن پارٹی کے چیئرمین ملک
احمد خان ،پاکستان تحریک تحفظ پارٹی بلوچستان کے صدر راز محمد خان
لونی،مسلم لیگ(ق)ضلع لاہورکے صدر میاں محمد منیر،ارشاد اﷲ چٹھہ ایڈووکیٹ،
مولانا محمد ادریس فاروقی، علی عمران شاہین، محمد بلال و دیگر نے خطاب کیا۔
اس موقع پر لاہور اور اس کے گردونواح سے شریک لاکھوں افراد کی جانب سے
پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الااﷲ کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔ شرکاء
نے حافظ محمد سعید کے خطاب کے دوران دونوں ہاتھ اٹھا کر نظریہ پاکستان کے
احیاء کا عہدکیا اور اس تحریک میں بھرپور انداز میں حصہ لینے کا اعلان کیا۔
مینار پاکستان سے شاہراہ قائد اعظم (مال روڈ) تک کیاجانے والا جماعۃ الدعوۃ
کا احیائے نظریہ پاکستان مارچ ملکی تاریخ کا منفرد ترین پروگرام تھا جس میں
بڑی تعداد میں ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے نظریہ پاکستان مارچ
کیا اورتاریخی مینار پاکستا ن گراؤنڈ میں تحفظ نظریہ پاکستان کا عہد کرتے
ہوئے ملکی سلامتی و دفاع کیلئے بھرپور کردار ادا کرنے کا عزم کیا گیا۔نظریہ
پاکستان مارچ کے دوران شرکاء میں زبردست جوش و جذبہ دیکھنے میں آیا۔مال روڈ
پر جلسہ عام کے دوران لاکھوں افراد کی طرف سے پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ
الااﷲ کے فلک شگاف نعرے لگائے جاتے رہے۔احیائے نظریہ پاکستان مارچ کی
سکیورٹی کے فرائض جماعۃالدعوۃ کے تین ہزار سے زائد رضاکاروں سے سرانجام
دیے۔ جماعت الدعوۃ کی جانب سے گاڑیوں پر لوہے کے راڈ فکس کر کے لگائے گے سی
سی ٹی وی کیمرے اور کارواں کی مکمل سکیورٹی مانیٹرنگ کے انتظامات دیکھ کر
پنجاب پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کے افسران بھی جماعت الدعوۃ کے
سکیورٹی انچارج سے ملکر مبارکبادیں پیش کرتے نظر آئے۔احیائے نظریہ پاکستان
مارچ میں لاہور اور اس کے گردونواح سے جماعۃ الدعوۃ شعبہ ڈیف اینڈ ڈمب کے
زیر اہتمام سینکڑوں گونگے بہرے اور نابینا افراد نے شرکت کی ۔مینار پاکستان
گراؤنڈ اور مال روڈ پر خصوصی افراد کیلئے الگ جگہ بنائی گئی تھی جہاں
مقررین کے خطابات کا اشاروں کی زبان میں ترجمہ کر کے انہیں سمجھایا جاتا
رہا۔ خصوصی افراد بھی بھر پور جوش و جذبہ کے ساتھ ہاتھ اٹھا کر نعروں کے
جوابات دیتے نظر آئے۔ احیائے نظریہ پاکستان مارچ کے موقع پر فلاح انسانیت
فاؤنڈیشن کی بیسیوں ایمبولینس گاڑیاں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے
کیلئے شرکاء کے ہمراہ موجود رہیں۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے میڈیکل مشن کے
ڈاکٹرزبھی ایمبولینسوں میں موجود رہے۔ ایف آئی ایف کے رضاکاروں نے جیکٹیں
پہن رکھی تھیں جو سکیورٹی پر مامور کارکنان کے ہمراہ چاروں اطراف میں چلتے
نظر آئے۔جماعۃالدعوۃ کے احیائے نظریہ پاکستان مارچ کے موقع پرٹیکسالی چوک،
بھاٹی چوک،ناصر باغ اور بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ چوک میں وکلاء کی بڑی
تعداد نے مارچ کے شرکاء کا زبردست استقبال کیا ‘ ان پر پھولوں کی پتیاں
نچھاور کیں اور پاکستان کا مطلب کیا‘ لا الہ الااﷲ کے فلک شگاف نعرے لگائے
۔شاہراہ قائد اعظم پہنچنے پر ہال روڈ اور مال روڈ کے تاجروں نے بھی شاندار
استقبال کیا اور شرکاء سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ لاہور ہائی کورٹ چوک میں
استقبال کے دوران ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور ہائی کورٹ بار، الامہ
لائرز فورم، پیس لائرز موومنٹ، الدعوۃ لائرز فورم، حریت رسول ﷺ لائرز
موومنٹ، دفاع پاکستان لائرز فورم ، سادات لائرز فورم اور دیگر تنظیموں کے
عہدیداران موجود تھے۔جماعۃالدعوۃ پاکستان کی جانب سے ساہیوال، وہاڑی،
بہاولنگر، بہاولپور، ڈی جی خاں، مظفر گڑھ، ڈیر اسمٰعیل خاں،
سیالکوٹ،نارووال، گوجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین، گجرات، جہلم ، نوشہرہ ،
مردان، کوہاٹ، چکوال، تلہ گنگ، وزیر آباد، میانوالی، بھکر، خوشاب، اٹک،
ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہر ی پور، ہزارہ، مظفر آباد،میر پور، کوٹلی، جھنگ،
چنیوٹ، رحیم یار خاں، روہڑی، سکھر، سانگھڑ، بدین، قصور، پتوکی، اوکاڑہ،
کھڈیاں خاص، ٹنڈو آدم، شہداد پور، نواب شاہ، چمن، ژوب، میر پور خاص و دیگر
شہروں و علاقوں میں نظریہ پاکستان مارچ، جلسوں، کانفرنسوں اور ریلیوں کا
انعقاد کیا گیاجن میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور تحفظ نظریہ پاکستان کا
عہد کیا گیا۔ |