مستقبل میں لائیو سٹاک کو پانی کی قلت سے درپیش خطرات

پروفیسر ڈاکٹر انس سرور قریشی چیرمین ، ڈیپارٹمنٹ آف اناٹمی ، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد

جب ہم لائیو سٹاک اور پانی کا ذکر کرتے ہیں تو اس سلسلے میں ہماری سوچ صرف پینے کے پانی کی حد تک محدودرہتی ہے جو کہ درست نہیں ۔ہم سکول کے زمانے میں پانی کے چکر کے بارے میں پڑھتے آئے ہیں ۔لیکن جو پانی زمین کے ذریعے آتا ہے اور بہت سے ضروریات پوری کرتا ہے وہ دنیا میں موجود پانی کا صرف 3فیصد ہے جو کہ بہت کم تناسب ہے۔

دنیا میں موجود بہت سے ملک پانی کی قلت کے شکار ہوچکے ہیں اور یہ کمی آنے والے دنوں میں مزید شدت اختیار کرلے گی۔جس میں شمالی افریقہ،یورپ،مشرق وسطی اور امریکہ بھی شامل ہے۔ بھارت پہلے ہی سے پانی کی قلت کا شکار ہو چکا ہے۔ اگر پانی کی کمی کی یہی صورت حال رہی تو2025ء تک ہم بھی پانی کی شدید قلت کا شکار ہوجائیں گے۔ جس کا ہمیں فی الحال اندازہ نہیں اور ہم بہت ساپانی بلاوجہ ضائع کر رہے ہیں ۔لہذا ہمیں پانی کا مناسب استعمال کرنا چاہیے۔

ہمارے لئے لائیوسٹاک کیوں ضروری ہے ؟اس کی بدولت ہم بہت سی کم درجہ اشیاء کو انسانی خوراک میں تبدیل کر سکتے ہیں ۔ مثلاً ہم گھاس نہیں کھا سکتے لیکن ہم دودھ پی سکتے ہیں اور گوشت کھا سکتے ہیں جو کہ ہم لائیو سٹاک سے حاصل کرتے ہیں ۔

ہم اس حقیقت سے بھی آشناء ہیں کہ لائیوسٹاک پیداوار کی دنیا بھر میں بہت مانگ ہے اور بڑھتی ہوئی ترقی کے ساتھ اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔حیوانی طاقت کو زرعی شعبے میں بھی استعمال کیا جارہا ہے لائیوسٹاک قومی زرعی پیداوار کا 50فیصد ہے اور جن ممالک کی معشیت چراگاہوں پر مبنی ہے وہاں یہ 90فیصد ہے لائیو سٹاک کیلئے پانی کیوں ضروری ہے ؟ حیواناتی جسم 90فیصد پانی کے مالیکیول پرمشتمل ہے اور یہ جسمانی وزن کا 65-70فیصد ہے یہ بنیادی طورپر جسم کے دو عوامل کے لئے نہایت اہم ہے۔پہلا نظامِ انہضام اور دوسرا جسم کے درجہ حرارت کو برقرار رکھنا۔جتنا یہ انسانوں کے لئے ضروری ہے اتنا ہی جانوروں کے لئے حیواناتی خوراک مثلاً ایک کلو گھاس اگانے کے لئے 250گنا زیادہ پانی کی ضرورت ہے اور 11کلوپانی چارہ کھانے والے حیوانات کے جسمانی وزن میں 1کلوگرام اضافے کا باعث بنتاہے۔ حیوانات اپنی پانی کی یہ ضروریات کیسے پوری کرتے ہیں ؟جسمانی ضرورت کا تقریباً50فیصد حیوانات پینے کے پانی سے حاصل کرتے ہیں جو کہ مختلف ذرائع سے لیا جاتا ہے۔ مثلاً کچھ پانی خوراک کا حصہ ہے۔ کچھ چکنائی کے میٹا بولزم کے نتیجے میں بنتا ہے ۔یہ پانی سب سے پہلے معدہ میں جمع ہوتا ہے اور یہ جسم کے مختلف حصوں کو پہنچتا ہے جو معدہ اور آنتوں کی جھلیوں میں داخل ہوکر خون میں شامل ہوجاتا ہے۔اس کا کچھ حصہ خلیے کے اندر اور باہر چکنائی کی صورت میں جمع ہو جاتا ہے جس سے کچھ پیشاب کے ذریعے خارج ہوتاہے اور باقی جسم کے درجہ حرارت کو مناسب رکھتا ہے کیونکہ پسینے کے ذریعے یہ بخارات بن کر خارج ہوتاہے اور جسم کے درجہ حرارت گرم موسم میں کم رکھتا ہے۔ بعض حیوانات مثلاًاونٹ پانی کی کم مقدار استعمال کرتا ہے اور کچھ گرم اور خشک علاقوں میں رہنے والے حیوانات میں بھی پانی کے استعمال کی شرح کا تقریبا ًیہی تناسب ہے۔ہم پانی کے ذرائع کو کسی حد تک محفوظ کرسکتے ہیں اگر ہم ان حیوانات کو لائیو سٹاک کی پیداوار کے لئے استعمال کریں ۔اسی طرح ہم مناسب انتظامات کر کے پانی کی ضرورت کو محدود کر سکتے ہیں ۔مثال کے طورپر کچھ جانور دن کے وقت چرتے ہیں ،کچھ رات کے وقت کچھ دن اور رات دونوں کو چارہ لیتے ہیں۔ ان تمام جانوروں میں پہلے پانی کی مقدار، خوراک لینے کی مقدار اور فی کلو گرام جسمانی وزن کی شرح مختلف ہوتی ہے۔اس طرح دودھیل جانوروں میں بھی پانی کے استعمال کی شرح مختلف ہے ۔ایک گائے جو تقریبا ً12لیٹر دودھ دیتی ہے ۔وہ دودھ نہ دینے والی گائے کی نسبت دو گنا پانی استعمال کرتی ہیں-

اگر ہم دیسی گائے کی بجائے دنیا میں پائی جانے والی زیادہ دودھ دینے والی گائے کا موازنہ کریں تو ان کی پانی کی ضرورت بھی دیسی گائے کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

پانی کہاں ضائع ہوتاہے؟یہ جسمانی فضلات میں اور جسم کے مناسب درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کے لئے پسینے کی شکل میں جسم سے خارج ہو تاہے اس کا تناسب جانوروں کی خوراک ،اقسام اور ماحول پر منحصر ہے۔دنیا میں بہت سی قسم کے حیوانات ہیں ۔اگر ہم ان میں پیشاب کے ارتکاز اور اخراج کا موازنہ کریں تو ہمیں پتا چلتا ہے جو جانور خشک ماحول کو اختیار کر چکے ہیں ان کے پیشاب میں ۔۔۔ در کار ہے تاکہ وہ گرمیوں میں اپنا جسمانی درجہ حرارت کم کر سکے۔ اب اگر اونٹ کا بغور مشاہدہ کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ قدرتی طور پر اس کی پانی کی ضروریات نہایت محدود ہیں ہم مناسب ماحول اور دیکھ بال سے جانور کی پانی کی ضرورت محدود کر سکتے ہیں۔

پانی کا بہت بڑا حصہ خوراک کی پیداوار میں استعمال ہوتاہے اور یہاں پر صرف وہ پانی قابل ذکر ہے جو لائیوسٹاک کی پیداوار میں استعمال ہوتاہے۔جو خوراک جانورکی ضرورت ہے وہ اس کے جسمانی وزن کا 3فیصد ہے یوں ہمیں لائیوسٹاک کی پیداوار کے لئے خوراک اور پانی کی بہت زیادہ مقدار درکار ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پانی لائیوسٹاک کے بہت سے مقاصد مثلاًصفائی کے لئے ،خوراک کی تیاری ،اوزاروں کی دھلائی میں استعمال ہوتاہے۔

پانی کی گِراوٹ (آلودگی)کا مطلب یہ ہے کہ پانی ایسی حالت میں تبدیل ہوجائے کہ یہ پینے کے قابل نہ رہے ۔مثلاًجو گندگی کی وجہ سے پینے کے قابل نہیں رہتا ۔ تبخیر شدہ پانی وغیرہ ۔ایک گرام فصل اُگانے کیلئے 200سے 800گرام تک پانی درکار ہوتاہے ۔جو جانوروں کی خوراک آلوؤں اور گنے میں تقریبا ً 500گرام درکار ہے دنیا بھر میں زراعت کی پیداوار کیلئے جانوروں سے بھی مددلی جاتی ہے۔اس کے علاوہ یہ اس پیداوار کی فروخت کیلئے باربرداری کا کام بھی کرتے ہیں ان سب کاموں میں پانی کی وسیع مقدار درکار ہے۔ مثلاًپانی ان کی صفائی اور ان کو قابل استعمال بنانے کیلئے درکار ہے۔یہاں پر یہ بات قابل توجہ ہے کہ لائیوسٹاک کے پانی کے ذخائر پر کیا اثرات ہیں ؟پانی کی وسیع مقدار جانور کی ذاتی ضرورت کیلئے استعمال ہوتی ہے۔ مثلاًان کے پینے،نہانے اور کھانے کے برتنوں کی صفائی کیلئے ضروری ہے جو خشک اور نیم خشک علاقوں میں زمینی پانی کی سطح کم ہونے کی اہم وجہ ہے۔

پانی کی آلودگی کا اہم مسلۂ کولی فارم (Coli Form)اور سٹریپٹوکوکائی (Streptococai)بیکٹیریا ہیں۔ یہ پانی میں شامل ہو کر اس کی آکسیجن کی مانگ بڑھادیتے ہیں اور اس کے علاوہ نائیڑوجن جو یوریا اور امونیا سے بنتی ہے اس کا ارتکازپانی میں بڑھ جاتاہے اس طرح پانی کی ایک بہت بڑی مقدار آلودہ ہوجاتی ہے اور جب یہ پانی انسانی استعمال میں آتا ہے تو انسانی صحت پر بُرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ بالعموم اُن علاقوں میں ہوتا ہے جہاں پر جانوروں کو دریا کے کنارے چرانے کا عام رواج ہے کیونکہ یہاں پر حیوانی فضلات پانی میں شامل ہو کر اس کی آلودگی کا باعث بنتے ہیں اور یہ دریا کی قریبی زمین کے کٹاؤ کا باعث بنتے ہیں۔اور یہ بات پانی کی آلودگی کا ثبوت ہے کہ ان علاقوں کے دریاؤں میں اب چند ایک مچھلیوں کے سوااور کوئی باقی نہیں ۔

ہم پانی کے استعمال کی اہلیت کو مختلف طریقوں سے بہتر کرسکتے ہیں مثلاًسب سے پہلے اس بات پر زور دینا چاہیے کہ ہم پانی کو نہ صرف فصلوں کو سیراب کرنے اور بجلی بنانے کیلئے استعمال کر یں بلکہ ہمیں لائیو سٹاک کے شعبے (Sector)کیلئے بھی مناسب سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ۔ہم پانی کے مناسب استعمال اور اس کی تضیع کی روک تھام کے عملی اقدام سے پانی کے ذخائر کو آلودہ ہونے سے بچا سکتے ہیں ۔جو کہ موجودہ دور کی اہم ضرورت ہے جبکہ پانی کی قلت کے شدید خطرات لاحق ہیں۔
KHALID SHOUQ
About the Author: KHALID SHOUQ Read More Articles by KHALID SHOUQ: 11 Articles with 13038 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.